Thursday, January 11, 2024

مسلسل بمباری کا چوتھا مہینہ

 

   مسلسل بمباری کا  چوتھا مہینہ

غزہ پر مسلط وحشت کے 100 دن مکمل ہونے کو ہیں۔ انسانی تاریخ میں اتنی طویل دورانئے کی بمباری کی کوئی اور مثال موجود نہیں۔ مہذب دنیا میں جنگ کے بھی کچھ اصول ہیں لیکن غزہ حملہ دراصل بے گناہ انسانوں  کا قتل عام اور معصوم بچوں کا ذبیحہ ہے۔

دوہفتہ قبل  اسرائیلی وزیر اعظم نے  بے گناہ شہریوں اور بچوں کے قتل عام کو انتہائی ڈھٹائی سے ناگزیر یا Collateral  نقصان قرار دیا اور  دوسری جنگ عظیم کے ایک وحشیانہ واقعہ کو بطور مثال پیش کیا تھا اور اب  شبِ عید میلادِ  مسیحؑ (Christmas Eve)کو  غزہ کے مغزی  پناہ گزین  کیمپ پر وحشیانہ حملے کامزید بیرحمانہ جواز تراشا گیا۔  24 دسمبر کی شب یہاں مسیحی خواتین عبادت میں مصروف تھیں کہ  اسرائیلی طیارے سے برسنے والے فاسفوس بم نے خیمے کو آگ کے گولے میں تبدیل کردیا۔ سفید فاسفورس  اور فضامیں موجود آکسیجن کے ملاپ سے بھڑکنے والے شعلے کی حدت 1500 ڈگری فارن ہائیٹ تک پہنچ جاتی ہے۔ نتیجے کے طور تمام عبادت گزار پلک جھپکتے کوئلہ بن گئیں۔ جب مسیحی مذہبی تنظیموں نے احتجاج کیا تو 'تحقیقات' کے بعد اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا “غلطی سے زیادہ طاقتور بم پھینک دئے گئے  اور  فاسفورس بھڑک اٹھنے سے کھچا کھچ بھرا خیمہ راکھ بن گیا'

مساجد، گرجاگھروں، اسکولوں اور مفاد عامہ کی عمارتوں کیساتھ صحافی غزہ میں اسرائیلی فوج کا خصوصی ہدف ہیں۔ اسرائیل اور امریکہ  الجزیرہ کو حد سے گزرا 'دریدہ دہن' سمجھتے ہیں۔ چنانچہ حملے کے آغاز پرہی امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نےقطری وزیر اعظم کو  حکم دیا کہ الجزیرہ کے بیانات کو دھیما(tone down) کیا جائے۔ دھمکی کارگر نہ ہونے کی بناپر  اسرائیل نے  دریدہ دہنوں  کی  بدن دریدگی شروع  کردی۔

الجزیرہ کے بیوروچیف وائل  ہمدان دحدوح  اسرائیلی فوج کا بنیادی ہدف ہیں۔ اکتوبر  میں انکی اہلیہ، 15 سالہ بیٹا، 7 سالہ بیٹی اور شیر خوار نواسے سمیت خاندان کے تیس افراد شہید کردئے گئے ۔ پندرہ دسمبر کو ایک اور حملے میں وائل زخمی اور انکے فوٹوگرافر سامر ابودقہ جاں بحق ہوگئے۔ اتوار  7 جنوری کی صبح جناب  وائل کو پھر نشانہ بنایا گیا اور اس بار انکے جوانسال صحافی صاحبزادے حمزہ شہید ہوگئے۔

اللہ نے وائل کو آہنی اعصاب سے نوازا ہے اور موصوف بہت کم عمری حراست و تشدد بھگت رہے ہیں۔ حمزہ کی شہادت پر انھوں نے کہا ' دحدوح خاندان کی نسل کشی آج مکمل ہوگئی' انھوں نے  پرعزم لہجے میں آقا(ص) کا فرمان دہرایا کہ 'سچائی نجات  اور جھوٹ ہلاکت ہے' انھوں نے کہا کہ میں  'سچائی  دنیا کے سامنے لاکر اپنی شریک حیات اور بچوں کو خراج تحسین پیش کرونگا۔ ان معصوموں نے میرے قلم پر اپنی جانیں قربان کی ہیں، میں اپنا قلم سرنگوں کرکے شہیدوں کو شرمندہ نہیں کرونگا'۔ امریکہ کے وزیرخارجہ انٹونی بلینکن  مگرمچھ کے آنسو چھلکاتے ہوئے بولے کہ  'حمزہ کی المناک موت پر میرادل  خون کے آنسو رورہا ہے'۔  آدمی جب بے شرم ہوجائے تو چاہے کہتا پھرے۔عرب میڈیا کے مطابق 7  اکتوبر سے اب تک  غزہ میں  109 صحافی نشانہ بناکر  موت کے گھاٹ اتارے جاچکے ہیں۔

جہاں عالم تمام کے مسلمانوں اور سلیم الفطرت انسانوں کی ہمدردیاں فلسطینیوں کے ساتھ ہیں وہیں دنیا بھر کے مستکبرین اہل غزہ کو  نیست ونابود کرنے کیلئے ناصرف پرعزم ہیں بلکہ دامے، درمے، قدمے،  سخنے اس مشن کی مکمل پشتیبانی کررہے ہیں۔ امریکہ، یورپ اور آسٹریلیا سے آنے والے درجنوں سپاہی غزہ میں جان کی بازی لگائے ہوئے ہیں۔ گزشتہ ہفتے ایک  آسٹریلیا نژاد فوجی افسر اہل غزہ کے ہاتھوں ماراگیا جبکہ مقامی ذرایع بتارہے ہیں کہ امریکی کے مایہ ناز چھاپہ مار دستے ڈیلٹا فورس کے ایک سینئر کمانڈر کو غزہ کے نشانہ بازوں نے شکار کرلیا۔ یہ یہاں مارا جانیوالا دوسرا امریکی افسر ہے۔

جیسا کہ ہم اس پہلے عرض کرچکے ہیں، قوت قاہرہ کے بہیمانہ استعمال اور غزہ کو ریت کا ڈھیر بنادینے کے باوجود اسرائیل عسکری ہدف حاصل کرنے میں اب تک ناکام ہے۔ قیدیوں کو رہا کرنے کی ناکام کوششیں جاری ہیں لیکن ہر مہم تل ابیب کیلئے مزید شرمندی کا سبب بنی ہے۔ سال کے آغاز پر شمالی غزہ میں ایسا ہی ایک چھاپہ اسرائیلی قیدی کی ہلاکت کا سبب  بنا جبکہ اسکے دوسپاہی اپنی ٹانگیں گنوابیٹھے۔

اس جنگ میں غزہ ساختہ  ہتھیاروں نے خوب نام کمایا ہے۔ انکے ٹینک شکن یاسین راکٹوں  نے اسرائیلی ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں کا بھرکس نکال دیا۔ دوسری جانب انکے ماہر نشانہ باز الغول رائفل سے غنیم  کا بہت موثر انداز میں شکار کررہے ہیں۔اس ضمن میں  امریکہ کے انسٹیٹیوٹ برائے مشاہدہ جنگ (ISW)نے انکشاف کیا ہے کہ جنوبی غزہ میں جنگ کے دوران مستضعفین، Thermobaric Rockets راکٹ استعمال کررہے ہیں۔ جیسا کہ نام سے ظاہر ہے یہ راکٹ فضا کی آکسیجن سے توانائی حاصل کرکے خوفناک دھماکے کو جنم دیتے ہیں۔ یہ جدید اسلحہ اس سے پہلے اسرائیل کے خلاف استعمال نہیں ہوا۔خبروں کے مطابق اہل غزہ اسرائیلی گن شپ ہیلی کاپٹروں کے خلاف طیارہ شکن میزائیل استعمال کررہے ہیں۔ اب تک انکے میزائیل کسی ہیلی کاپٹر کو نشانہ بنانے میں کامیاب نہیں ہوئے لیکن اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ مستضعفین جدید اسلحہ بنانے کی صلاحیت حاصل کرچکے ہیں۔

بدترین سینسر کے باوجود چھن چھن کر ہی سہی لیکن ناکامیوں کی خبریں اسرائیلی عوام تک پہنچ رہی ہیں۔ خبروں پر پابندی تو  ہے لیکن ایک آدھ خبر اور بصری تراشہ ہی سنسنی کیلئے کافی ہے ۔ دامادِ اول  لیفٹینٹ کرنل پیری آئرن کی وزیراعظم کے ساتھ تصویر اسرائیلی میڈیا کی زینت بنی ہوئی ہے۔ کرنل آئرن صاحب کا ایک پیر اب آئرن کا ہے۔

ایک نامعلوم سپاہی کا فوجی ہسپتال کے دروازے پر صحافیوں سے  یہ مکالمہ بھی زباں زدعام ہے

صحافی: کیا ہوا؟ یہاں کیسے؟ آپ تو ٹھیک ٹھاک ہیں

سپاہی: ہم ایک معرکے  سے واپس آرہے ہیں، میں دیکھ رہا ہوں کہ میرا کوئی ساتھی زخمی  ہوکر یہاں تو  نہیں آیا؟

صحافی: کیا آپ کے ساتھی زخمی بھی ہوئے؟

سپاہی: معلوم نہیں، ہم مشن پر 16 جوان گئے تھے ، واپس صرف 7 آئے ہیں۔ پتہ نہیں باقی زخمی ہوئے، قیدی بنے یا ہلاک ہوگئے۔

ایسے  بصری تراشے اور معذور جوانوں کو دیکھ کر اسرائیل کے عام لوگ مایوس ہورہے ہیں۔ امریکہ اور مغرب کی غیر مشروط حمائت اورحوصلے افزائی کے باوجود جنگ کے خلاف آوازیں اٹھ رہی ہیں۔ ہفتہ 30 دسمبر کو تل ابیب میں زبردست مظاہرہ ہوا جسکا اہتمام فوجیوں کے اہل خانہ نے کیا تھا۔ جلوس کے اختتام پر تقریر کرتے ہوئے نوجوان خاتون رہنما روتم تعلیم (Rotem Telem)نے کہا 'ہم اناکی جنگ ہاررہے ہیں۔ غزہ آپریشن بند کرو،  ہمارے اور غزہ کے بچے مارے جارہےہیں۔ بی بی تو سات اکتوبر کو ہی شکست کھاگیاتھا، اب وہ اپنے شکست کاانتقام بے گناہ اہل غزہ اور اسرائیلی سپاہیوں سے لے رہاہے۔ نہتے بچوں پر بمباری جنگی حکمت عملی نہیں مجرمانہ قتل عام ہے' اس موقع پر لوگوں نے بی بی استعفیٰ دو اور شکست خوردہ وزیراعظم نا منظور کے نعرے لگائے۔

اسرائیلی معاشرے کیلئے غزہ حملہ اس اعتبار سے بے حد سخت ثابت ہوا ہے کہ جانی نقصان تو شائد اتنا زیادہ نہیں لیکن اپاہج ہونے والے فوجیوں کی تعداد ہزاروں میں ہے۔ حملے کے ابتدائی دس دنوں میں 2000 سے زیادہ سپاہی معذور ہوئے۔اکثر زخمی اپنے پیروں اور آنکھوں سے محروم ہوگئے۔ زخمی اس  تیزی سے ہسپتال پہنچ رہے ہیں کہ جدید ترین سہولیات کے باجود انکا سنبھالنا طبی عملے کیلئے مشکل نظر آرہا ہے۔ حال ہی میں اسرائیلی میڈیا پر ایک تصویر شایع ہوئی جس میں عسکری ہسپتال کا منظر دکھایا گیا ہے جہاں ایک ٹانگ کٹواکر فارغ ہونے والا  جوا ن اس حالت میں ہسپتال چھوڑ رہا ہے کہ ابھی urine bagکی ضروت بھی ختم نہیں ہوئی۔ جس سے اندازہ ہوتا کہ ہسپتال میں جگہ کم پڑتی جارہی ہے۔اسرائیلی سپاہیوں میں پھوٹ پڑنے والےجلدی امراض سے بھی فوج کا طبی عملہ شدید دباو میں ہے۔موذی مرض لشمانیہ طفیلیہ(Leishmania parasitic disease )غزہ میں تعینات اسرائیلی فوجیوں میں تیزی سے پھیل رہاہے اور جنگ کے آغاز سے اب تک 35ہزڑ سپاہیوں میں اس مرض کے آثار پائے گئے

اسی کیسساتھ غزہ سے اسرائیلی فوج کی جزوی واپسی بھی شروع ہوچکی۔ گزشتہ ہفتے غزہ شہر کے جنوب میں الزیتون محلے سے فوجی گاڑیاں ایک قافلے کی صورت میں واپس ہوتی دیکھی گئیں۔شمالی علاقے سے بھی اسرائیلی فوج پیچھے ہٹ رہی ہے۔ گولانی بریگیڈ کی واپسی کی اطلاع ہم اس سے پہلے ایک نشست میں دے چکے ہیں۔

دسمبر کے اختتام پر اسرائیلی فوج  نے اپنے پانچ بریگیڈ غزہ سے واپس بلانے کا اعلان کیا ہے۔ فوجی اعلامئے میں کہا گیا ہے کہ بکتر بند بریگیڈ 460، بریگیڈ 261،پیادہ بریگیڈ 828، ریزرو (Reserve) بریگیڈ 14 اورچھاپہ مار ریرزو بریگیڈ 551کو غزہ سے واپسی کا حکم دیدیا گیا ہے۔ دوسری طرف فوج کے سربراہ نے  یہ بھی کہا کہ غزہ آپریشن دسمبر 2024 تک جاری رہیگا۔

کیا  زمینی فوج کی واپسی اہل غزہ کیلئے کسی راحت کا سبب بن سکتی ہے؟بلاشبہ یہ مستضعفین کے صبر اور ثابت قدمی کی فتح ہے کہ  زخم چاٹتا غنیم پسپائی اختیار کررہا ہے لیکن اکثر لوگوں کا خیال ہے کہ اپنا نقصان کم کرنے کیلئے بری دستوں کو واپس بلایا جارہا ہے اور اب قتل عام کیلئے فضائی طاقت استعمال کی جائیگی۔

یہ بھی کہا جارہا ہے کہ شمال سے لبنانی حزب اللہ اسرائیلی فوج کو بھاری نقصان پہنچارہی ہے اور اسرائیل، لبنان پر ایک بھرپور حملے کی تیاری کررہا ہے۔گزشتہ دنوں اسرائیلی وزیردفاع نے دھمکی دی تھی کہ ہم بیروت کو غزہ بناسکتے ہیں۔ تاہم معاملہ اتنا آسان نہیں۔ جنوبی لبنان میں حزب اللہ بے حدمضبوط ہے اور ایران نے وہاں طیارہ شکن میزائیل سمیت جدید ترین ہتھیار پہنچادئے ہیں۔ کھلی جنگ کی صورت میں ایرانی اپنے ترکش کا ہرتیر استعمال کرلینگے۔ لبنان  کا مذہبی جغرافیہ بھی مختلف ہے۔ فلسطینیوں کی غالب اکثریت مسلمانوں کی ہے کہ جنکی  جان دنیا کیلئے  اہم نہیں لیکن لبنان نصف کے قریب مسیحیوں پر مشتمل ہے جنکا قتل عام مغرب ٹھنڈے پیٹوں برداشت نہیں کریگا۔گزشتہ دنوں امریکی وزیردفاع جنرل (ر) لائیڈ آسٹن یہی سمجھانے اسرائیل آے تھے کہ لبنان پر حملہ اسرائیل اور مغرب کے مفاد میں نہیں۔ اپنی بات میں وزن پیدا کرنے کیلئے انھوں نے  امریکی طیارہ بردار جہاز یو ایس ایس جیرالڈ فورڈ (USS GERALD FORD)کو بحیرہ احمر سے واپسی کا حکم دیدیا۔

ظلم و جبر کے سلسلے کیسے ختم ہوں کہ امریکہ سے ہرروز تین مال بردار طیارے قتل عام کا ساما ن  لیکر روزانہ تل ابیب اتر رہے ہیں۔ دسمبر کے آخر میں صدر بائیڈن نے 10 کروڑ 50 لاکھ ڈالر مالیت کے توپ کے گولے ہنگامی بنیادوں پر اسرائیل بھیجنے کی منظوری دیدی۔ ہنگامی صورتحال میں کسی کلیدی اتحادی کو اسلحے کی فراہمی سے پہلے کانگریس کی توثیق ضروری نہیں۔ ایک ہفتہ پہلے دس کروڑ 60 لاکھ ڈالر مالیت کے 14000آتشیں گولے اسرائیل کو فراہم کئے جاچکے ہیں۔ ان کے استعمال کا یہ عالم کہ اندھا دھند و مسلسل بمباری کےساتھ اسرائیل نہتے اہل غزہ پر  توپ کے 200 گولے یومیہ برسا رہا ہے

ہفت روزہ فرائیڈے اسپیشل کراچی 12 جنوری 2024

ہفت روزہ دعوت دہلی 12 جنوری 2024

روزنامہ امت کراچی         12 جنوری 2024

ہفت روزہ رہبر سرینگر 14 جنوری 2024

روزنامہ قومی صحافت لکھنو


 

Thursday, January 4, 2024

کیسا رہا2023؟

 

کیسا رہا2023؟

ایک اور برس بیت گیا۔بلا شبہ یہ انسانی تاریخ کا ایک سیاہ ترین سال تھا جب 24 لاکھ جیتے جاگتے انسانوں کی ہنستی کھیلتی بستی کو  آتش و آہن کی بھٹی میں تبدیل کردیاگیا۔ اصحاب الاخدود (سورہ البروج) نے مومنین کو آگ کے گڑھے میں ڈالا تھا لیکن یہاں ارض فلسطین کو اسکے باسیوں سمیت دہکتے گڑھے میں تبدیل کردیا گیا۔ ہم نے جان کر غزہ کے بجائے ارضِ فلسطین لکھا ہے کہ صرف یہ ساحلی پٹی نہیں بلکہ نہر سے بحر تک سارا علاقہ تندور بنادیا گیا۔

حالیہ وحشت کا آغاز  7 اکتوبر کو صبح ساڑھے تین (پاکستان ساڑھے پانچ، ہندوستان 6) بجے خوفناک راکٹ حملوں سے ہوا۔ سوشل میڈیا پر القسام بریگیڈ کے سربراہ محمد ضیف نے مسجد اقصٰی کی حرمت  بحال کرنے، فلسطینیوں  کی نسل کشی اور کم سن قیدیوں سے غیر انسانی سلوک کے  خلاف 'طوفانِ اقصیٰ' برپا کرنے کا اعلان کیا  اور 5000 سے زیادہ آتشیں راکٹ غزہ کی سرحد سے متصل اسرائیلی مورچوں پر داغ دئے گئے۔

راکٹ حملے سے علاقے  میں خاصی تباہی بھیلی۔ کئی اسرائیلی مورچوں اور تنصیات کو  آگ لگ گئی اورافراتفری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بلڈوزروں  سے رکاوٹوں کو توڑ کر مسلح فلسطینی 22 مقامات پر غزہ کی سرحد عبور کرکے اسرائیل میں داخل ہوگئے۔ کچھ فلسطینی انجن بردار پیراشوٹ کے ذریعے اسرائیلی دفاعی مورچوں کے عقب میں اترے جبکہ ایک درجن سے زیادہ  نوجوان چھوٹی تیزرفتار کشتیوں پر بحر روم کے ساحلی شہر زیکیم کی فوجی چھاونی پر چڑھ دوڑے۔ یعنی اہل غزہ نے بری، بحری اور فضائی تنیوں رخ سے ایسا حملہ کیا جو اسرائیلیوں کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا۔

ان حملوں میں بیت حنون، زیکیم اور رعیم چھاونیوں پر فلسطینیوں نے قبضہ کرلیا۔ نحل بریکیڈ کے کمانڈر کرنل جاناتھن اسٹائنبرگ اور خصوصی کثیر الجہتی المعروف Ghostیونٹ کے سربراہ کرنل رائے لیوی سمیت اسرائیلی فوج کے 80 اہلکار اور 45 پولیس افسران ہلاک ہوگئے ۔اس دورن بہت سے اسرائیلی فوجیوں اور شہریوں کو فلسطینیوں نے جنگی قیدی بنالیا، جن میں  غزہ ڈویژن کے سربراہ  جنرل نمرود بھی شامل ہیں۔اسرائیلی فوج نے اپنے درجن بھر سپاہیوں سمیت 100 اسرائیلوں کے لاپتہ ہونے کی تصدیق کی ہے، جنکے بارے میں انھیں شبہہ ہے کہ یہ لوگ فلسطینیوں کی حراست میں ہیں۔ تاہم اعلامئے میں  نمرود کی گرفتاری کو جھوٹ قراردیا گیا ہے۔اسرائیلیوں کا کہنا کہ فلسطینی حملوں میں 1200اسرائیلی مارے گئے اور 6000 سے زیادہ زخمی ہوئے۔

سات اکتوبر کو شروع ہونے والی پُرتشدد کاروائی، اچانک پھوٹ پڑنے والی جنگ نہیں بلکہ 1967میں قبضے کے بعد سے غزہ اپنے لہو میں غسل کررہا ہے۔  گزشتہ سال دسمبر میں قائم ہونے والی   متعصب ترین حکومت نے ظلم کی آگ کو نفرت کا تیل چھڑک مزید مہیب و مہلک بنادیا۔اس حکومت کو کسی اور نے نہیں خود اسرائیلی سراغرساں ادارے موساد کے سابق سربراہ تامر پاردو نے نسل پرست یا apartheidریاست قراردیا (حوالہ ٹائمز آف اسرائیل)۔ تاہم اس کاروائی کو فلسطیینیوں کا جارحانہ حملہ کہنا مناسب نہ ہوگا کہ تشدد کی حالیہ مہم کا اغاز جمعہ کے دن غزہ پر اسرائیلی بمباری سے ہواجسکے اہل غزہ عادی ہوچکے ہیں۔طوفان الاقصیٰ کو بنیاد بناکر اسرائیلی فوج امریکہ  و مغرب کی مدد سے غزہ پر چڑھ دوڑی اور سال کے اختتام تک تقریباً 22 ہزار نہتے فلسطینی وحشیانہ بمباری کا شکار ہوگئے جنکی 70 فیصد اکثریت بچوں اور خواتین پر مشتمل ہے

اس جنگ سے متعلق مزید تفصیل ہمارے مضامین میں دیکھی جاسکتی ہے جو تسلسل سے دعوت دہلی، فرائیڈے اسپیشل کراچی، امت کراچی، رہبر سرینگر اور قومی صحافت لکھنو میں شایع ہورہے ہیں۔

سال کے اختتام پر جنگِ یوکرین  کو 696 دن ہوگئے۔دنیا بھر میں جاری دوسری خونریزیوں کی طرح اس وحشت کی قیمت  بھی بے گناہ شہری اداکررہے ہیں۔ تقرییاً ڈیڑھ کروڑ یوکرینی بے گھر ہوچکے ہیں جن میں سے 52 لاکھ جان بچانے کیلئے پڑوس ممالک کو ہجرت کرگئے۔ اس حوالے سے ایک اہم  واقعہ عالمی فوجداری عدالت  (ICC)کی جانب سے  روسی صدر ولادیمر پیوٹن کے پروانہ گرفتاری کا اجرا ہے۔ روسی صدر پر یوکرینی بچوں کی روس منتقلی کا الزا م ہے

کشمیر،  برمااور چین کے ویغور مسلمانوں کی حالت  ویسی کی ویسی ہی رہی۔ بنگلہ دیش کے برمی پناہ گزین کیمپوں کی ناگفتہ صورتحال کی بنا پر مہاجرین کے پُر خطر فرار کے واقعات رونما ہورہے ہیں۔ بدترین اقتصادی پابندیوں کا شکار اہل شمالی کوریا کیلئے بھی راحت کے کوئی آثار پیدا نہ ہوئے۔پابندیوں کے باوجود ایران کے جوہری اور میزائیل پوگرام نے نئے سنگِ میل سر کئے۔

ہم انسانوں کیلئے اس سال کی اہم خبر یہ ہے کہ 2023 کے اختتام پر دنیا کی آبادی 8 ارب 10 کروڑ ہوچکی ہے۔  آبادی کے اعتبار سے دنیا کے پانچ بڑے ممالک میں سے چار یعنی چین، ہندوستان، انڈونیشیا اور پاکستان ایشیا میں واقع ہیں۔ جنگ و جدل کے باوجود شامی آبادی  کی شرح نمو4.98 فیصد سالانہ کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے۔ براعظم افریقہ میں شرح پیدائش دوسرے علاقوں کے مقابلے میں زیادہ رہی۔

گزرے سال کے دوسرے اہم واقعات کچھ اسطرح ہیں:

ایران سعودی عرب تعلقات

ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات میں پڑی سلوٹ و الجھن سلجھانے میں  چین کو بڑی کامیابی نصیب ہوئی اور دونوں ممالک  چین ثالثی میں  سفارتی تعلقات قائم کرنے پر رضامند ہوگئے۔ ریاض و تہران کے درمیان تعلقات کی بحالی نے سفارتی پیشرفت کے نئے باب کھول دئے۔ سعودی عرب اور یمنی حوثیوں کے درمیان براہ راست بات چیت سے کشیدگی میں کمی آئی۔ شام اور سعودی سفارت تعلقات پر پڑی برف پگھلی اور دونوں ملکوں نے نہ صرف سفارتی تعلقات دوبارہ استوار کرلئے بلکہ 12 سال بعد عرب لیگ میں شامی رکنیت کی تجدید ہو گئی۔ دوسری جانب قطر اور متحدہ عرب امارات نے بھی 2017 سے منقطع تعلقات بحال کرلئے

علاقے میں چین کی کامیاب پیشقدمی جاری رہی اور چینی صدر کو  عرب لیگ سربراہی اجلاس میں خصوصی طور پر مدعو کیا گیا۔ خلیج چوٹی کانفرنس کےدوران باہمی تجارت کے عنوان سے  مفاہمت کی کئی یادداشتوں پر دستخط ہوئے اور ساتھ ہی ڈالر کے بجائے لین دین مقامی سِکّے (کرنسی) میں کرنے کی تجاویز پر غور ہوا۔ سیاسیات کے علما چینی صدر کے اس دورے اور عرب دنیا میں انکی غیر معمولی آو بھگت کو معنی خیز قرار دے رہے ہیں۔

ستاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند

پئے در پئے دو ناکامیوں کے بعد ہندوستان کی چاندگاڑٖی بہت ہی کامیابی سے چاند کے قطب جنوبی پر اتر گئی لیکن الیکٹرانک کا نظام منجمد ہوجانے کی بنا پر یہ مشن بھی ناکام  رہا۔ چینی ماہرین اس پوری مشق کو بالی ووڈ کا طلسم ہوشربا قرار دے رہے ہیں۔

معاشرتی اشارئے

روسی عدالت عظمیٰ نے ہم جنس پرستی المعروف LGBTQکو غیر قانونی قراردے دیا۔ فاضل عدالت نے مختصر فیصلے میں کہا کہ یہ رجحان خاندانی روایات اور انسانی فطرت سے متصادم اور آبادی کی فطری نمو و استمرار (Survival) کیلئے شدید خطرہ ہے۔ روسی وزارت انصاف نے LGBTQتحریک کو 'انتہا پسند'قراردیتے کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دی تھی۔ عدالت نے چارگھنٹے کی سماعت کے بعد ابتدائی حکم جاری کردیا جو فوری طور پر نافذالعمل ہوگا۔  سماعت کے دوران عدالت کے باہر LGBTQکے حامیوں نے مظاہرہ کیا۔  وردیوں میں ملبوس فوج کے کچھ سپاہی بھی مظاہرے میں شریک تھے

عالمی کرکٹ ٹورنامنٹ

آسٹریلیا نے 2022 کا عالمی کرکٹ جیت لیا۔ فائینل کا سب سے سنسنی خیز مرحلہ وہ تھا جب آسٹریلیا کا ایک نوجوان جان (John)فلسطیینی پرچم اور جنگ بندکرو کی ٹی شرٹ پہن کر میدان میں آگیا۔ تھوڑی ہی دیر بعد پولیس نے جان کو حراست میں لے لیا۔ بنگلہ دیش اور پاکستان میں بھارت کی ناکامی کا جشن منایا گیا۔

کاروبار کی دنیا ۔۔ عالمی تجارت ۔۔ تیل کی دھار

  • امریکہ میں سوشل میڈیا کے ایک  منفرد و موثر پلیٹ فارم  ٹک ٹاک کے خلاف  حکومتی تحفظات کا سارا سال ذکر رہا، کئی ریاستی حکومتوں نے اس کے استعمال پر پابندی لگادی۔ اداارے کے سربراہ    Shou zi Chewکی کانگریس کی تجارتی کمیٹی کے سامنے  پیشی
  • دنیا کی سب سے بڑی تیل کمپنی سعووی ارامکو نے پیٹرولیم مضوعات بنانے اور فروخت کرنے والے ادارے گیس اینڈ آئل پاکستان لمیٹیڈ المعروف go کی 40 فیصد ملکیت خریدنے کے ایک معاہدے پر دستخط کردئے
  • ڈنمارک کی MEARSKاور جرمنی کی Hapag- Lloyedسمیت اکثر جہاز راں اداروں نے بحیرہ احمر (Red Sea)میں سفر معطل کردیا۔غزہ جنگ چھڑنے کے بعد سے یمن کی ایران نواز حوثی ملیشیا اسرائیل سے آنے اور جانے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنارہی ہے۔ خلیج عقبہ کے دہانے پر بحیرہ احمر کی اسرائیلی بندگاہ ایلات ویران ہوگئی۔ امریکہ کا 20 ممالک کے تعاون سے بحر احمر کو کھلا رکھنے کیلئے اقدامات کا اعلان ۔ ہندوستان میں گجرات کے ساحل پر بھی ایک اسرائیلی جہاز کو نشانہ بنایا گیا

بدامنی, ہنگامے، نا خوشگور واقعات اور فوجی مداخلت

  • یونان کے شہر  Thessaly میں ریلوں کی ٹکر 57 افراد ہلاک، حکومت   مخالف ہنگامے
  • سوڈان میں خانہ جنگی
  • یمن میں رمضان  راشن تقسیم کے دوران بھگڈر  90 افراد کچل کر ہلاک  ،  300 زخمی
  • اٹلی کی جھیل Lake Maggiore (اطالوی تلفظ لاگو مادرے) میں  کشتی ڈوبنے سے اسرائیلی خفیہ ایجنسی کا ایک اعلیٰ افسر اور اسکا اطالوی ہم منصب ہلاک۔یورپ کے سراغرساں ادارے اسے ایران کی کاروائی قراردے رہے ہیں۔
  • اڑیسہ  (ہندوستان ) میں تین ریلو ں کا خوفناک تصادم 294 افراد ہلاک 1700 زخمی
  • 1912 میں غرقاب ہونے والے بحری جہاز TITANICکے ملبے  کے مشاہدے کیلئے جانیوالی تفریحی آبدوز  پچک (Implosion)کر تباہ۔ پاکستانی نژاد تاجر شہزادہ داود، انکے 19 سالہ صاحبزادے  سلیمان داود سمیت  پانچ افراد جاں بحق

 اہم انتخابات، تقرروتنزل،  تبدیلیِ اقتدار و فوجی انقلاب

  • کافی عرصے بعد کراچی میں بلدیاتی انتخابات، جماعت اسلامی کی شاندار کارکردگی لیکن اتحادی ارکان کی غیر حاضری کی بناپر رئیس شہر کی نشست پر پیپلزپارٹی کے ہاتھوں شکست
  • نیوزی لینڈ کی وزیرزاعظم  جیسنڈا آرڈرن نے استعفےٰ دیدیا۔ مارچ 2019 کے اس خونی واقعے کے بعد کہ جس میں کرائسٹ چرچ  کی النور مسجد اورلائن ووڈاسلامک سینٹر پر حملے میں ایک جنونی نے 51 مسلمانوں کو شہید اور درجنوں کو زخمی کردیاتھا، جسینڈا صاحبہ نے شانداز کردار اداکیا۔
  • حمزہ  یوسف اسکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر منتخب ہوگئے ، وہ یہ منصب سنبھالے والے پہلے مسلم رہنماہیں
  • ژی جن پنگ تیسری مدت کیلئے چین کے صدر منتخب ہوگئے ۔ وہ  ماوزے تنگ کے بعد پہلےقائد ہیں جو تسلسل سے تین بارکامیاب ہوئے
  • ترک انتخابات میں طیب ایردوان کامیاب
  • کویتی پارلیمانی انتخابات آزاد امیدوارو ں نے میدان مارلیا 50 رکنی ایوان کی 42 نشستیں جیت لیں
  • نائیجر میں فوجی انقلاب ، فرانسیسی سفیر کی  ملک بدری کا حکم
  • پاکستان میں اسمبلیاں تحلیل ،  عام انتخابات 8 فروری کو ہونگے
  • عوامی دباؤ کی بناپر فلسطین دشمن برطانوی وزیرداخلہ Suella Braverman برطرف کردی گئیں
  • ہالینڈ کے  انتخابات میں مسلم مخالف گیرت وائلڈز کی  جماعت PVV  ڈیڑھ سو کنی ایوان میں 37 نشستیں جیت کر سب سے بڑی پارٹی بن گئی
  • بنگلہ دیش میں سپرئیم کورٹ نے جماعت اسلامی کے انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی کا حکم برقرار رکھا، ملک میں عام انتخابات 7 جنوری کو ہونگے۔ جماعت اسلامی اور بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی سمیٹ حزب اختلاف کی جانب سے بائیکاٹ کا اعلان
  • سکھ رہنما ہردیب سنگھ نجر کے قتل پر کنیڈا اور ہندوستان کے درمیان سفارتی کشیدگی
  • ایک سکھ رہنما کے امریکہ میں قتل کی سازش بے نقاب۔ جون میں چیک ریپبلک سے گرفتار ہونے والے بھارتی حکومت کے ملازم 52سالہ نخل گپتانے ہندوستانی حکومت کی ایما پر ایک علیحدگی پسند سکھ رہنما کو جو امریکی شہری ہے نیویارک میں قتل کرانے کی سازش بُنی۔امریکی حکام

ہر چند اس میں ہاتھ ہمارے قلم ہوئے

  • اسرائیلی طیاروں نے غزہ میں الجزیرہ کے بیورو چیف وائل الدحدوح کے گھر کو نشانہ بنایا جو بمباری سے زمیں بوس ہوگیا۔ ملبے سے انکی اہلیہ، 15 سالہ بیٹا محمود، 7 برس کی بیٹی شام اور ننھے نواسے آدم کی لاشیں نکال لی گئیں جبکہ گھر کے کئی افراد اب تک لاپتہ  ہیں۔ کچھ دن بعد ایک دوسرے حملے میں الجزیرہ کا کیمرہ مین جاں بحق اور جناب الدحدوح زخمی ہوگئے۔ غزہ میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 100 کے قریب صحافی مارے جاچکے ہیں۔
  • امریکہ کی آن لائن خبر رساں ایجنسی AXIOSنے انکشاف کیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نےقطری وزیر اعظم سے کہا ہےکہ 'وہ غزہ کی جنگ کے بارے میں الجزیرہ کے بیانات کو دھیما(tone down) کروائیں'
  • نیویار ک ٹائمز کی مدیرِ شاعری محترمہ این بوئیر Ann Boyer، میگزین ایڈیٹر محترمہ جیزمین ہیوز Jazmine Hughes اور جیمی لارن کائلز Jamie Lauren Keilesنے غزہ کے معاملے میں انتظامیہ کے دباو پر استعفیٰ دیدیا

حادثات و سانحات

  • جنوبی ترکیہ اور شمالی شام میں بدترین زلزلہ
  •  پشاور پولیس لائنز مسجد پر حملہ 101 نمازی شہید
  •  جڑاانوالہ ،پاکستان میں ہجوم نے قرآن کی مبینہ بے حرمتی پر کئی گرجا گھروں اور مسیحیوں کےمکانات کو آگ لگادی۔ حکومت کی سخت کاروائی ،جماعت اسلامی ان گھروں کو اپنے خرچ پر تعمیر کریگی، سراج الحق کا اعلان۔ کئ مکانات کی تعمیر نو مکمل
  • مراکش میں خوفناک زلزلہ
  •  افغان  صوبے ہیرات میں زلزلہ

اسلاموفوبیا اور انسانی حقوق

ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے انکی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے امریکی جیل میں ملاقات کی۔ ، عافیہ  صاحبہ کی گرفتاری کے بعد سے  اپنے کسی عزیز سے  انکی یہ پہلی ملاقات تھی

  • سویڈن اور ڈنمارک   میں قران سوزی کی منظم مہم،  ڈنمارک میں قرآن   کو جلانا غیر قانونی قراردے دیا گیا
  • دل گرفتہ شامی نژاد احمد علوش نے سوئیڈن میں اسرائیلی سفارتخانے کے سامنے انجیل اور توریت جلانے کا اعلان کیا لیکن وقت مقررہ پر احمد قر آن کا نسخہ لے کر آیا  اسے احترام سے بوسہ دیا اور سینے سے لگا کر کہا 'میں ان کتابوں کو کیسے جلادوں جنکی تصدیق میرے قرآن نے کی ہے۔ میرے اعلان کا مقصد قرآن جلانے کے واقعے پر دنیا کا دہرا معیار بے نقاب کرنا تھا
  •  شکاگو کے مضافات میں  ایک جنونی نے  6 سالہ فلسطینی  بچے وديع الفيوم کو چھری مارکر قتل کردیا
  • ہیوسٹن کے مضافاتی علاقے کانروConroeمیں چھری کے وار سے 52 سالہ پاکستانی خاتون ڈاکٹر طلعت جہاں خان کو قتل کردیا گیا
  • بھارتی صوبے تلنگانہ کے 29 سالہ طالب علم پوچا ورون راج  (Putcha Varun Raj)کو مسلمان ہونے کئے شبہے میں چھری کے وار سے شدید زخٓمئ کردیاگیا
  • امریکہ کے موقر تعلیمی ادارے جامعہ اسٹینفورڈ Stanford University میں ایک عرب طالب علم کو چلتی گاڑی سے ٹکر لگاکر زخمی کردیا گیا
  • امریکی ریاست ورمونٹ Vermontکے سب سے بڑے شہر برلنگٹن Burlingtonمیں تین فلسطینی طلبہ کو گولی ماردی گئی۔
  • ایڈمنٹن (کینیڈا) کی جامعہ البرٹا نے شعبہ جنسی تشدد ( Sexual Assault Center) کی سربراہ ڈاکٹر سمینتھا پئرسن (Samatha Pearson) کو  فلسطینیوں کی حمائت پر برطرف کردیا۔
  • دوسری جانب سے بھی عدم احتیاط کا ایک واقعہ ہو جب لاس اینجلس (کیلی فورنیا) میں غزہ جنگ کے خلاف مظاہرے کے دوران میگا فون کی ضرب سے ایک ضعیف اسرائیلی ہلاک ہوگیا
  • پاکستانی کرکٹر اعظم خان کے بلے پر فلسطین کا پرچم لگانے سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے اہلکار برہم، جرمانہ عائد، عوام کے احتجاج ہر جرمانہ کالعدم
  • یورپی یونین کے دفاتر میں اسکارف پر پابندی کو یونین کی اعلیٰ ترین عدالت نے قانونی قراردے دیا
  • فرانس کی عدالت نے کمرہ کلاس میں حجاب پر پابندی کو آئینی تحفظ عطا کردیا

نئے سنگِ میل

  • فن لینڈ نیٹو کا 31 واں رکن بن گیا
  • عالمی ادارہ صحت (WHO)نے کوووڈ 19کے خاتمے کا سرکاری اعلان کردیا
  • ایران شنگھائی تعاون تنظیمSCOکا  کا نواں رکن بن گیا

کُچھ اور اہم و دلچسپ

  • راہول گاندھی کو ازالہ حیثیت عرفی میں  سزا، انھوں نے  کہا تھا 'کیا وجہ ہے کہ تمام چوروں کے sur name مودی ہوتے ہیں؟ جس پر گجرات سے بی جے پی کے رکن لوک سبھا نے دعوی دائر کیا تھا
  • امریکی عدالت عظمیٰ کے قاضی کلیرنس ٹامس کے بارے میں سینیٹ کی مجلس قائمہ برائے اقتصادیات کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ایک ُپرتعیش گاڑی Recreational Vehicleیا RVخریدنے کیلئے انھوں نے 1999 میں اپنے ایک دوست سے دولاکھ 67 ہزار ڈالر کا قرض لیا جو واپس نہیں کیا گیا اور دوست نے معاف کردیا۔ امریکی قوانین کے تحت قیمتی تحفہ دراصل آمدنی ہے جس پر ٹیکس لاگو ہوتا ہے۔ جج صاحب نے یہ آمدنی اپنے گوشوارے میں ظاہر نہیں کی۔امریکی عظمیٰ کے نو ججوں میں سے کم از کم چار پر سنگین یا معمولی نوعیت کی مالی بے ضابطگی کے الزامات ہیں
  • اسرائیلی وزیرخارجہ  سے  روم میں خفیہ  ملاقات   پر لیبیا کی وزیر خارجہ ڈاکٹر  نجلا منقوش  برطرف
  • نیویارک سے امریکی ایوان نمائندگان کے ریپبلکن رکن جارج سنیٹوس (George Santos)کی رکنیت عادی جھوٹا اور انتخابی فنڈ ذاتی استعمال میں لانے پر ختم کردی گئی۔
  • بغیر پاسپورٹ، ویزا حتیٰ کہ بلا ٹکٹ ایک روس نژاد اسرائیلی شہری مسافر ڈنمارک سے امریکہ پہنچ گیا۔ تحقیقات پر پتہ چلا کہ انکے پاس اس پرواز کیلئے ٹکٹ بھی نہیں تھی۔ڈنمارک اور امریکہ کے حکام اب تک یہ معلوم کرنے سے قاصر ہیں کہ موصوف بغیر پاسپورٹ کوپن ہیگن ایمیگریشن اور سیکیورٹی سے کیسے گزرے اور جہاز پر سوار ہوتے وقت کسی نے ان سے بورڈنگ کارڈ کیوں نہیں طلب کیا؟؟؟

مقدور ہو تو خاک سے پوچھوں کہ ائے لئیم

تونے وہ گنج ہائے گراں مایہ کیا کئے

  • امریکی تحریک اسلامی کے دیرینہ رکن جناب قمر صابر خان ہیوسٹن سے اپنے  شفیق و رحیم رب کے پاس پہنچ گئے
  • ممتاز شاعر، ادیب اور دانشورامجد اسلام امجد کی رحلت
  • بنگلہ دیش کے ممتاز سیاسی رہنما، پارلیمان کے سابق رکن اور نائب امیر جماعت اسلامی مولانا دلاور حسین سعیدی زیرحراست انتقال کرگئے۔ مولانا جھوٹے الزامات پر عمر قید کاٹ رہے تھے۔
  • سابق طالب علم رہنما اور طلبہ یونین جامعہ کراچی کے سابق صدر محمود احمد اللہ والا داغ مفارقت دے گئے
  • جامعہ پنجاب کے ہردلعزیز استاد اور مایہ ناز ماہرِ ارضیات  ڈاکٹر ریاض شیخ بھی اسی سال اللہ کو پیارے ہوئے
  • پروفیسر نجم الدین اربکان مرحوم کی سعادت پارٹی کے رہنما حسن بتمیز Hasan Bitmez ترک پارلیمان میں اسرائیلی مظالم کے خلاف جوشیلی تقریر کررہے تھے کہ اچانک گرکر جاں سے گزرگے۔ 53 سالہ حسن جامعہ الازہر کے سند یافتہ تھے

انتقال پرملال:

  • پاک فوج  کے سابق سربراہ  پرویز مشرف کا دبئی میں انتقال
  • ویگنر ملیشیا کے سربراہ Yevgeny Prigozhinایک حادثے میں جاں بحق
  • امریکہ کی سینئر سینیٹر  ڈائن فینسٹائن  انتقال  کرگئیں
  • پاکستان کے ممتاز ماہر قانوں ایس ایم ظفر رحلت پاگئے
  • سابق امریکی خاتون اول محترمہ روزلین کارٹر رخصت ہوگئیں
  • مشہور سفارتکار اور امریکہ کے سابق وزیر خارجہ ہنری کسنجرچل بسے
  • کوئت کے امیرشیخ نواف  86 برس کی عمر میں فوت ہوگئے

ہفت روزہ فرائیڈے اسپیشل کراچی 5 جنوری 2024

ہفت روزہ دعوت دہلی 5 جنوری 2024

روزنامہ امت کراچی 5 جنوری 2024

ہفت روزہ رہبر سرینگر 5 جنووری 20024

روزنامہ قومی صحافت لکھنو