تا بہ خاکِ کاشغر
افغان
ریلوے نے ایک روسی
کمپنی سے ایرانی صوبے رضوی خراسان کے شہر خواف سے ہیرات تک 47 کلومیٹر طویل ریلوے پٹری بچھانے کا معاہدہ کیاہے۔ دوسال میں مکمل ہونے والے اس
منصوبے پر 5 کروڑ تیس لاکھ ڈالر خرچ
ہونگے۔مجوزہ ہیرات ریلوے اسٹیشن, ہیرات بین
لاقوامی ائر پورٹ سے متصل ہوگا۔ ایک ترک کمپنی نے build operate transferبنیاد پر اس ائرپورٹ
کی توسیع اور تزئین و آرائش میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
خواف ہیرات سیکشن، پنج مملکتی ریلوے راہداری کا حصہ ہے۔2014 میں تجویر کئے
جانیوالے اس عظیم الشان منصوبے کے تحت ایرانی
شہر خواف سے چینی صوبے سنکیانک کے شہر کاشغر تک ریل چلائی جائیگی۔ ایران
سے آنے والی ریل افغان صوبوں ہیرات، بادغیس،
فاریاب ، بلخ ، جوزجان اور قندوز سے ہوتی ہوئی
تاجکستان داخل ہوگی اور پھر کرغستان کے راستے کاشغر پہنچے گی۔ ایران،
افغانستان، تاجکستان، کرغستان اور چین اس منصوبے کے شراکت ہیں جسکی بنا پر اسے Five States Railway Corridor کہا جاتا ہے جسکا ترجمہ ہم نے پنج مملکتی ریلوے راہداری کیا
ہے۔ 2100 کلومیٹر طویل راہداری کا 1148 کلومیٹر حصہ افغانستان میں ہے۔ امریکی
قبضے کی وجہ سے اس سیکشن پر کام بندتھا جبکہ کاشغر سے تاجک افغان سرحد تک پٹری بچھائی جاچکی ہے۔اب خواف ہیرات سیکشن پر کام کے آغاز سے ترک اور
اماراتی سرمایہ کاروں کی اس منصبوبے سے دلچسپی بڑھ گئی ہے اور افغان ریلوے کا خیال
ہے کہ اگلے پانچ برسوں تک افغان سیکشن کا
کام مکمل ہوجائیگا۔
اس منصبوے کا سب سے بڑا فائدہ افغانستان کو ہوگا جسے اس ریل کے ذریعے نہ صرف ایرانی بندرگاہوں چاہ بہار اور بندرعباس تک رسائی مل جائیگی بلکہ ایران ترک ریلوے افغان مصنوعات و پیداوار کیلئے یورپ کے دروازے
بھی کھولدیگی۔
پابندیوں کے باوجود پراثرو نفع بخش سفارتکاری کے ذریعے افغانستان سیاسی تنہائی کو غیر موثر کرنے میں کامیاب ہوتانظر آرہا ہے۔
No comments:
Post a Comment