ہنوکا
یا روشن دیوں کا تہوار
آج جہاں مسیحی دینا حضرت عیسیؑ کا یوم ولات منارہی ہے وہیں یہ
یہودیوں کے تہوار کا آغاز بھی ہے
25سمبر کو غروب آفتاب سے 2 جنوری کی رات تک یہودی
روشنیوں کا آٹھ روزہ تہوار یا Hanukkah کے ایام ہیں۔ شادمانی و شکرکا یہ تہوار یروشلم کی پہلی
عبادت گاہ کو حضرت سلیمانؑ سے منسوب کرنے کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ عبرانی کیلنڈر کے نویں مہینے کیشلیف
(Kislev)کی 26 تاریخ سے دسویں مہینے تویت (Tevet)کی دو یا تین تاریخ کو
ایامِ ہنوکا کہا جاتا ہے۔عبرانی کیلنڈر قمری ہے اسلئے انکے مہینے بھی 29 یا 30 دن
کے ہوتے ہیں چنانچہ ہنوکا کا اختتام ماہ تویت کی روئت پر ہے
ہنوکا کے دوران گھرکے ہر فرد کیلئے مختص دیوں کے خوبصورت
اسٹینڈ یا منورہ پر روزانہ شام کو ایک دیا روشن کیا جاتا ہے اور تہوار کے اختتام
پر ہر اسٹینڈ 9 دیوں سے منور ہوجاتا ہے
اسی بناپر اس تہوار کو ہنوکا منورہ بھی کہتے ہیں
یہودی عقیدے کی رو سے یہ 9 دن حد درجہ مبارک اور قبولیتِ
دعا کے ہیں چنانچہ انکے معبدوں میں ہر شام دعائیہ مجلسیں منعقد ہوتی ہیں اور
اجتماعی استغفار کا اہتمام کیا جاتا ہے
ہرسا ل کی طرح اس بار بھی ہنوکا کے موقع پر ہمارے
دل چھلنی ہیں کہ دوارب مسلمانوں کے قبلہ اول کی کنجیاں تنگ نظر و متعصب مسلم دشمن و
انسانیت کش مافیا کے ہاتھوں میں ہیں اور غزہ ڈھائی سو دنوں سے نسل کشی کا شکار ہے۔ بیروت بھی
ملبے کا ڈھیر اور ایران و یمن اسرائیلی جارحیت کا نشانہ ہیں۔ غرب اردن اور مشرقی بیت المقدس کے
رہائیشیوں کو ہلاکت و نقل مکانی کے جبر کا سامنا ہے۔
بہت ہی بوجھل دل
سے یہودی دوستوں کو ہنوکا کی مبارک باد
اس امید پر کہ سلیمانؑ
اور انکے پاکباز والد حضرت داودؑ کے سچے پیروکار توحید و انصاف کا علم لے
کر میدان میں آئینگے، نفرت کے اندھیرے
چھٹیں گے اور یہ شہر جگمگائے گا نورِ لا الالٰہ سے
آپ مسعود ابدالی کی پوسٹ اور اخباری کالم masoodabdali.blogspot.comاور ٹویٹر Masood@MasoodAbdaliپربھی ملاحظہ کرسکتے ہیں۔
No comments:
Post a Comment