افغانستان میں نئی جنگ کا آغاز؟؟؟
امریکی صدر جو بائیڈن نے اب سے تھوڑی دیر پہلے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا :
- افغانستان میں امریکی فوج کے سربراہ جنرل کینتھ میکنزی کے مطابق ائرپورٹ پھاٹک پر دو خودکش دھماکے ہوئے جسکے بعد دہشت گردوں نے اندھادھند گولیاں چلائیں۔ اس حملے میں کم ازکم 12 امریکی فوجی ہلاک ہوئے
- پندرہ فوجی شدید زخمی ہیں۔
- خودکش دھماکوں میں معصوم بچوں سمیت 60 افغان شہری مارے گئے اور 140 افراد زخمی ہوئے
- یہ امریکی سپاہی انسانیت کے ہیرو ہیں جو ایک لاکھ نہتے افغان شہریوں اور امریکی سفارتکاروں کو وہاں سے نکالنے میں مصروف تھے۔ ان 'شہدا' کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائینگی
- میں نے اپنے کمانڈروں کو داعش خراسان کے خلاف جوابی حملے کا حکم دیدیا ہے۔ ہم ISIS-Kکی قیادت اور ٹھکانوں پر کاری ضر ب لگائینگے۔ داعش ہم سے جیت نہیں سکتی۔ ہم امریکی اور افغان اتحادیوں کے انخلا کا کام جاری رکھیں گے۔ امریکہ کو خوفزدہ نہیں کیا جاسکتا
کیا اسکا مطلب ہے کہ اب داعش کے نام پر بمباری اور ڈرون حملوں کا نیا سلسلہ شروع ہوگا؟؟
No comments:
Post a Comment