Tuesday, November 12, 2019

مائع قدرتی گیس کی تجارت میں چچا سام کی جارحانہ پیشقدمی


مائع قدرتی گیس یا LNGکی تجارت میں چچا سام کی جارحانہ پیشقدمی
امریکہ ایک عرصے تک کروڑوں بیرل تیل یومیہ درآمد کرتا رہا ہے۔ یہ اسوقت کی بات ہے جب ہندوپاک کے  خلیل خان فاختے اڑاتے ور ہمارے عرب شہزادے اونٹ چراتےتھے۔ لیکن اب جبکہ عرب دنیا کی شناخت  کیمل نہیں بلکہ  کیمری ہے ایسے ہی امریکیوں نے بھی فارسی پڑھے بغیر تیل بیچنا شروع کردیا ہے۔
اس چشم کشا تبدیلی کی بڑی وجہ سلیٹی چٹانوں (Shale)سے گیس کی کشید ہے۔ ٹیکسس Texasکے عالی ہمت تیلیوں نے پے در پے  ہزیمت پر  سینہ کوبی  اور الزام تراشی کے بجائے ہر غلطی سے سبق سیکھا یا یوں  کہئے کہ اپنی ناکامیوں کو کامیابی کا زینہ بنالیا جسکا نتیجہ ہے کہ آج دنیا میں گیس کی پیداوار کا ایک چوتھائی سے زیادہ امریکہ سے حاصل ہوتا ہے۔
امریکہ میں گیس   کی پیداوار اسکی ضرورت سے بہت زیادہ ہے چنانچہ گیس کو LNG بناکردنیا بھر میں برآمد کیا جاریا ہےاور LNGبرآمد کے میں بھی امریکیوں کی پیش قدمی قابل رشک ہے۔
 عالمی توانائی ایجنسی کے مطابق LNGبرآمد کنندگان میں  امریکہ اب تیسرے نمبر پر ہے۔ اس سال کے اختتام پر آسٹریلیا 10.8ارب مکعب فٹ (bcf)یومیہ کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے۔ قطر کی یومیہ برآمد 9.9bcfہے جبکہ امریکی LNGکا برآمدی حجم 8.9ارب مکعب فٹ ہوگیا ہے یعنی امریکہ بہادر اب اس میدان میں تیسرے نمبر ہیں۔
احباب کو 10.8bcf کا عدد شائد زیادہ  پرکشش نظر نہ آرہا ہو کہ پاکستان میں گیس کی پیداوار کا مجموعی حجم 4 ارب مکعب فٹ کے قریب ہے۔ تاہم خیال رہے کہ LNGکا حجم  گیس سے 600 گنا کم ہوجاتا ہے یعنی یہ مقدار 6ہزار ارب مکعب فٹ گیس سے زیادہ ہے۔
اس مرحلے پر LNGکی ہئیت کے بارے  چند سطور :
LNG  یا Liquefied Natural Gas  کشید کرنے کیلئے قدرتی گیس سے پانی، ہائیڈروکاربن کے بو جھل و کثیف ذرات(heavy Hydrocarbons)، ہائیڈروجن سلفائیڈ اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کو نکال لیا جاتا ہے اور پھر دباو  ڈال کو اسے رقیق حالت میں تبدیل کردیا جاتاہے۔اس عمل کا بنیادی مقصد نقل و حمل میں آسانی پیدا کرنا ہے کہ جہاں پائپ لائن بچھانا ممکن نہ ہو تو LNGکو ٹینکروں اور بحری جہازوں کے ذریعے پیداواری مقام سے دوردراز علاقوں یا بیرونی ممالک  کو بھیجا جاسکے۔ LNG بنانے کے عمل میں قدرتی گیس کا حجم 600 واں حصہ رہ جاتا ہے۔
مقام مقصود پر پہنچنے کے بعد اسے دوبارہ  گیس کی شکل دیدی جاتی ہے تاکہ اسے سیلینڈروں یا پائپ لائن کے ذریعے آگے تقسیم کیا جاسکے۔ اس عمل سے حاصل ہونے والی گیس کو Re-Gasified Liquefied Natural Gas (RLNG) کہا جاتا ہے۔
 LNGکے حوالے امریکہ کی کمال و ترقی میں فرانسیسی تیل کمپنی TOTALکا کرداربھی بہت اہم ہے۔ TOTALامریکی LNGکی ایک بڑی برآمد کنندہ ہے اور روزانہ ایک ارب مکعب فٹLNGبرآمد کرتی ہے جو مجموعی امریکی حجم کے 11 فیصد سے زیادہ ہے۔خیال ہے کہ اگلے چند برسوں میں LNGکی امریکی پیداوار میں TOTALکا حصہ 14 فیصد ہوجائیگا۔
یعنی تیل و گیس کیلئے تلاش و ترقی کادائرہ ملکی حدود کا اندر رکھنے کا دور گزر چکا ہے۔اب ستاروں پر کمند ڈالنے اور اللہ کی بنائی زمین کے ہر کونے میں قسمت آزمائی کی ضرورت ہے۔پی پی ایل کی پر امید و پرجوش قیادت عراق میں اپنے خوابوں کی تعبیر تلاش کررہی ہے۔
 اب جبکہ پاکستان میں غیر روائتی میدانوں، کنجوس کی جیب کی طرح تنگ چٹانوں اور Shaleکو تسخیر کرنے کے منصوبے بن رہے ہیں  ہمیں TEXANSکے تجربات سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ سلیٹی چٹانوں کے امریکی منصوبوں پر سرمایہ کاری سے جہاں اچھا منافع کمایا جاسکتا ہے وہیں اس قسم کے سانجھے سے اپنے ماہرین  کیلئے تربیت کی راہ بھی ہموار ہوگی
اب آپ ہماری  پوسٹ اور اخباری کالم www.masoodabdali.comاور ٹویٹر Masood@MasoodAbdaliپربھی ملاحظہ کرسکتے ہیں

No comments:

Post a Comment