ثنا خوانِ تقدیسِ مشرق کہا ں ہیں؟؟؟
آج مسلم لیگ ن کے قائد میاں
نواز شریف علاج کیلئے لندن رونہ ہورہے ہیں۔ ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالی ٰ انھیں
شفائے کاملہ و عاجلہ عطافرمائے۔
میاں صاحب کی بیماری پر ملک کے
مقتدر حلقے نے جس بیچینی و بیقراری کا اظہار کیا وہ قابل رشک ہے۔ عدالت عالیہ نے
صرف ایک ہی سماعت کے بعد علاج کی غرض ان
پر عائد تمام پابندیان بیک جنبش قلم ساقط کردیں اور آج انکے لئے ایک جدید ترین
ایمبولینس کا اہمتام کیا جارہا ہے۔
عجیب اتفاق کے جس موذی مرض میں میا
ں صاحب مبتلا ہیں و ہی بیماری
قاہرہ کی بدنام زمانہ الثورہ المعروف بچھو جیل میں قید تنہائی کا عذاب کاٹتی
محترمہ عائشہ شاطر کو لاحق ہے۔ 38 سالہ عائشہ کا قصور یہ ہے کہ بیچاری اخوان
المسلمون کے رہنما خاطر الشاطر کی صاحبزادی ہیں جنھیں ایک غیر قانونی تنظیم (اخوان
المسلمون) سے تعلق کی بناپر گرفتار کیاگیا۔ اسی الزام میں انکے شوہر محمد ابوہریرہ
بھی گرفتار ہیں۔
عائشہ Bone Marrow کی بیماری میں مبتلا ہیں اور انکے پلیٹ لیٹس اتنے کم ہیں کے انکے
دانتوں، کان اورناک سے وقتاً فوقتاً خون ٹپکتا ہے۔ کبھی کبھی آنکھیں بھی خون سے
بھر جاتی ہیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق انکے جسم کی قوت مدافعت (immunity)نہ ہونے کے برابر ہے۔ لیکن اب تک انھیں کسی قسم کی دوا نہیں دی گئی۔وہ دوبار
طبی معائنے کیلئے جیل کے ہسپتال منتقل کی گئیں لیکن چند ہی
دن بعد انھیں واپس سیل منتقل کردیا گیا
عائشہ شاطر اخوان کے ان 60 ہزار
کارکنوں میں شامل ہیں جنھیں مصری تاریخ کے پہلے منتخب محمد مورسی کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد
گرفتار کیا گیا۔ بدترین تشدد و بد سلوکی کی بناپر صدر مورسی دوران حراست انتقال
کرچکے ہیں۔
معلوم نہیں انسانی حقوق کے
علمبردار اور خواتین کی عظمت کے گن گانے والے کہاں منہہ چھپائے بیٹھے ہیں
No comments:
Post a Comment