ایل
این جی کیلئے چین اور قطر کا تاریخی معاہدہ
توانائی
کے چینی ادارے SINOPECنے قطر سے LNG
خریدنے کا معاہدہ کیا ہے۔ معاہدے کی تفصیل بتا تے ہوئے قطر انرجی کے سربراہ سعد
الکعبی نے کہا کہ اس معاہدے کی مدت 27 سال ہے جسکے تحت سائینوپیک چالیس لاکھ ٹن LNGسالانہ خریدے گی۔ جناب الکعبی نے کہا کہ قطر نے اپنے شمالی گیس میدان North Fieldکے مشرقی حصے کی ترقی کا جومنصوبہ شروع کیا ہے اس پر 29 ارب
ڈالر خرچ ہونگے۔ خلیج فارس کی تہہ میں ابلتے یہ گیس کے چشمے قطر اور ایران کی مشترکہ
ملکیت ہیں۔ قطر کے اس میدان کے شمال میں ایران کا جنوبی پارس میدان ہے۔
شمالی
میدان 1971 میں دریافت ہوا جبکہ پہلی پیداوار 1991 میں حاصل ہوئی۔ اسوقت شمالی
میدان کے مشرقی حصے کی گیس سے 77ملین یا سات کروڑ ستر لاکھ ٹن LNGسالانہ تیار کی جاسکتی ہے۔ خیال ہے کہ 2025 تک گنجائش بڑھ کر 110 ملین یا 11کروڑ
ٹن سالانہ ہوجائیگی اور 2027 میں منصوبے کی تکمیل پر پیداوار کا تخمینہ 126 ملین
یا 12 کروڑ 60 لاکھ ٹن سالانہ ہے۔
قطر
انرجی کے سربراہ نے کہا کہ اب جبکہ منصوبہ انتہائی کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے، ہم یہاں
سے حاصل ہونے والی اضافی LNGکی فروخت کیلئے طویل المدت معاہدوں کے خواہشمند ہیں تاکہ ہماری سرمایہ کاری
برگ و بار لاسکے۔
ایل
این جی کیلئے پاکستان کا معاہدہ بھی غالباً اب تک موثر ہے لیکن عمران حکومت نے سابق
وزیرپیٹرولیم شاہد خاقان عباسی پر بے ایمانی اور کمیشن کھانے کا الزام لگاکر قطر
سے خریداری بہت کم کردی تھی۔ اب جبکہ LNGکے عالمی آڑھتی پاکستان کو گیس کی فراہمی میں
زیادہ دلچسپی نہیں لے رہے، ہمیں معاہدے کی تجدید اور مقدار بڑھانے کیلئے قطر سے
رابطے کی ضرورت ہے۔
بلا ثبوت
الزام تراشی اور اپنے مخالفین کے بارے میں غیر ذمہ دارانہ گفتگو سے ملک کے اندر کشیدگی
میں اضافے کیساتھ دوسرے ملکوں سے تعلقات متاثر ہوتے۔قطرمعاہدے پر شکوک کا اظہار
دوحہ کو بھی پسند نہیں آیا تھا۔
اب آپ مسعود ابدالی کی پوسٹ اور اخباری کالم masoodabdali.blogspot.comاور ٹویٹر Masood@MasoodAbdaliپربھی ملاحظہ کرسکتے ہیں۔
No comments:
Post a Comment