Thursday, September 7, 2023

7 ستمبر یوم فضائیہ کے موقع پر سدا بہار ہیرو کا ذکر

 

7 ستمبر  یوم   فضائیہ  کے موقع پر سدا بہار ہیرو کا ذکر

 یہ ہیں ائر کموڈور ایم ایم عالم جنکا نام سن کر ہی ہندوستانی فضائیہ کے پائلٹ تھرا جایا کرتے تھے۔فضا میں دشمن کو جھلسا کر ہلاک کرنے والا اقبال کا یہ شاہین اہل خانہ اور دوستوں کی مجلس میں ریشم سے بھی زیادہ نرم تھا۔ ایم ایم عالم کا ددھیال کلکتہ سے تھا جبکہ نانی صاحبہ پٹنہ کی بہاری تھیں۔ انکی پیدائش کلکتہ میں ہوئی اور تقسیم پاکستان کے وقت ایم ایم عالم کے والدین ڈھاکہ آگئے۔ ایم ایم عالم تعلیم مکمل کرتے ہی پاک فضائیہ سے وابستہ ہوگئے۔ پاک بھارت جنگ کے دوران ایم ایم عالم کو بین الاقوامی شہرت نصیب ہوئی جب انھوں نے امرتسر کی فضائی حدود میں صرف ایک منٹ کے دوران ہندوستان کے پانچ طیارے مارگرائے جن میں سے چار جہاز تیس سیکنڈ سے بھی کم عرصے میں پیوند خاک ہوئے۔ جنگ کے دوران ایم ایم عالم نے نو جہازوں کو تباہ کیا جو دنیا میں ایک ریکارڈ ہے۔

 بے داغ شباب کے مالک اس نوجوان کی ضرب ایسی کاری تھی کہ تباہ ہونے والے سات جہازوں میں سے صرف ایک طیارے کے پائلٹ کو پیراشوٹ کھولنے کی مہلت مل سکی لیکن زمین پر اترتے ہی اسکواڈرن لیڈر اونکر ناتھ کو پاکستانی فوج نے جنگی قیدی بنالیا۔ فضا کا یہ شہسوار عملاً فقیر تھا۔ والدین کی تنگدستی کے باعث نو بھائی بہنوں کی کفالت انکے کاندھوں پر تھی۔اس وقت تک ہمارے فوجی افسروں نےکروڑ کمانڈر بن نے کا ہنر نہ سیکھا تھا چنانچہ ایم ایم عالم نےبھائی بہنوں کی تعلیم و تربیت اور گھریلو اخراجات کیلئے اپنی زندگی کی ہر خوشی قربان کردی اور ساری عمر اپناگھر نہ آباد کرسکے۔ یہ اسی بے لوث قربانی کا ثمر ہے کہ آج انکے ایک بھائی امریکہ کی نارتھ ایسٹرن یونیورسٹی میں معاشیات کے محقق جبکہ دوسرے بھائی ڈاکٹرسجاد عالم ایک عالمی شہرت یافتہ ماہر طبیعات ہیں۔ایم ایم عالم 18 مارچ 2013 کو پاک بحریہ کے ہسپتال پی این ایس شفا میں انتقال کرگئے۔ اسوقت انکی عمر 77 سال تھی۔ ملک کا یہ سپاہی مسرور بیس کے قبرستان میں آسودہ خاک ہے

اب آپ مسعود ابدالی کی پوسٹ اور اخباری کالم masoodabdali.blogspot.comاور ٹویٹر Masood@MasoodAbdaliپربھی ملاحظہ کرسکتے ہیں


 

No comments:

Post a Comment