Thursday, December 1, 2022

ہیں کواکب کچھ نظر آتے ہیں کچھ

 

ہیں کواکب کچھ نظر آتے ہیں کچھ

مسلم لیگ ق کے رہنما اور عمران خان کے پرجوش اتحادی جناب مونس الٰہی نے 'ہم ٹی وی' کی محترمہ  مہر بخاری سے جمعرات کو تفصیلی گفتگو فرمائی جسکا مرکزی موضوع  جنرل جنرل قمر جاوید باجوہ  تھے۔

انٹرویو کے اقتباسات بلا تبصرہ

·       جنرل باجوہ نے  نہ صرف پی ٹی آئی کو سپورٹ کیا بلکہ انہوں نے تو تحریک عدم اعتماد کے وقت بھی مجھ سے کہا کہ عمران خان کے ساتھ جائیں ۔ان کے کہنے پر ہم نے تحریک انصاف کی حمایت کی ۔ اگر جنرل باجوہ عدم اعتماد کا حصہ ہوتے تو ہمیں کیوں اس طرف جانے کا کہتے

·       جنرل باجوہ نے پی ٹی آئی کے لیے سب کچھ کیا اور اب جب وہ چلے گئے ہیں تویہ ان کے خلاف باتیں کر رہے ہیں۔جب تک وہ ان کو سپورٹ کرتاتھا ٹھیک تھا اب غداربن گیا۔یہ بڑی زیادتی ہے

·       جنرل باجوہ نے توان کیلئے دریاؤں کا رُخ موڑ دیا تھا۔ اب جنرل باجوہ کے خلاف مہم بلاجواز ہے

·       عمران خان پر حملے کی ایف آئی آر سے متعلق کوئی دباؤ نہیں تھا۔ہم نے پی ٹی آئی سے یہ تک کہا کہ ایف آئی آر کاٹنے کے لیے کوئی بھی اپنا پولیس والا دے دیں جو ایف آئی آر کاٹ لے تو انہوں نے ایسا پولیس والا دیا ہی نہیں ۔

·       جب ہماری پنجاب  حکومت بنی تو عمران خان نے کہا کہ حکومت 10 دن چلنی ہے

·       رجیم چینج سے متعلق جو باتیں سنیں ان میں کچھ نا کچھ تو تھا‘سازش بیانیے کے معاملے پر کچھ گڑ بڑ تھی

·       میں نے پی ٹی آئی والوں سے کہا کہ اگر ٹی وی پر آنا ہے ٹی وی پر آجاؤ تم ثابت کرو   وہ (باجوہ)  غدار تھے میں تو بتاتاہوں اس بندے نے تمہارے لئے کیاکچھ نہیں کیا۔

·       میرے خیال میں زیادتی ہو رہی ہے۔ ایک شخص ہے جو آل آؤٹ گیا آپ کے لیے ، جب وہ ہٹ گیا تو وہ برا ہوگیا میں اس نقطہ کے خلاف ہوں یہ بڑی زیادتی ہے ۔

·       میری نظر میں جنرل باجوہ بالکل برا نہیں تھا، اگر وہ بندہ برا ہوتاتو مجھے یہ نہ کہتا کہ آپ عمران خان کے ساتھ جائیں ۔

·       جس وقت فیصلہ ہو رہا تھا کہ ہم نے ادھر جانا ہے یا ادھر جانا ہے دونوں پارٹیاں تیار تھیں۔‘ حریک انصاف سے بھی آفر تھی نوازشریف پی ڈی ایم کی طرف سے بھی ، سب کو پتہ ہے پی ٹی آئی کی طرف زیادہ تھا معاملہ سب کو پتہ ہے والد صاحب سے بات ہوئی ان کی بھی بات ہوئی ادھر تب یہی انہوں نے کہا ہے کہ میری خواہش یہ ہے کہ آپ ادھر جائیں اگر وہ بندہ اتنا برا ہوتا اس اہم موقع پر وہ کیوں کہتا ہے آپ ادھر جاؤ

·       تحریک انصاف کواگر لگتا ہے کہ باجوہ صاحب کا آدھا فیصد بھی قصور ہے تو وہ میرے ساتھ بیٹھے میں بتاتا ہوں ان کا قصور کہاں نہیں ہے۔

·       غیر سیاسی ہونا ایک الگ چیز ہے مگر جنرل باجوہ نے پی ٹی آئی حکومت کا بہت ساتھ دیااورملکی مفاد کے ساتھ بھی کھڑے ہوئے

·       بے تحاشہ ایسے مواقع تھے جہاں پاکستان کے اندراورباہر بھی مسئلہ خراب ہوگیا تھامگر انہوں نے خودذاتی طورپر جاکر معاملات حل کئے ۔

·       عدم اعتماد اور امریکی سازش میں اگر جنرل باجوہ کا کسی بھی قسم کا رول ہوتا تو ہمیں کیوں کہتے کہ ادھر جاؤ اگر ان کا مقصد انہیں فارغ کرانا ہوتا اور انہیں پتہ ہے یہ دس ووٹ اہم ووٹ ہیں تو وہ کیوں کرتے اس طرح ۔

·       زرداری نے ہم سے کوئی رابطہ نہیں اور نہ ہی ہم رابطہ کریں گے



No comments:

Post a Comment