Saturday, October 26, 2024

 

امریکی انتخابات ۔۔ڈانلڈ ٹرمپ کا پلہ بھاری

سابق صدر نے میکڈانلڈ ریستوران میں آلو کے قتلے تلے

اسقاط حمل امریکی خواتین کا کلیدی نکتہ،  مسلمان گرین پارٹی کی طرف مائل

سارے امریکہ میں قبل از وقت یا earlyووٹنگ کا آغاز ہوچکا ہے۔ اس بارفیصلہ کن یا swingریاستوں میں ووٹ ڈالنے کا رجحان زیادہ نظر آرہا ہے۔ ریاست جارجیا میں پہلے دودن کے دوران 15 لاکھ رائے دہندگان نے اپے ووٹ بھگتالئے۔چار سال پہلے یہاں کُل  24لاکھ 74ہزار ووٹ ڈالے گئے تھے۔ تقریباً ہر ریاست میں اس بار یہی حال ہے۔

سابق صدر ڈانلڈ ٹرمپ اقتصادی خرابیوں اور غیر قانونی تارکین وطن کا خوف دلاکر ووٹ مانگ رہے ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ امریکہ کو میکسیکو کی سرحد پر تارکین وطن کی شکل میں جارحیت کا سامنا ہے۔ ساری دنیا سے جرائم پیشہ افراد اور منشیات فروش امریکہ آرہے ہیں جسکی وجہ سے شہری سہولتیں دباوکا شکار ہیں۔ یہ تارکین وطن بازار سے بہت کم اجرت پر کام کو تیار ہیں اسلئے امریکیوں کو بیروزگاری کی شرح بڑھتی جارہی ہے۔انکا کہنا ہے کہ گنوار تارکین وطن  امریکی شہریوں کے پالتو کتے اور بلیاں ذبح کرکے کھارہے ہیں۔روسائے شہر نے اس بات کی سختی سے تردید کی ہے لیکن جناب ٹرمپ یہ الزام ہر جگہ دہرارہے ہیں۔

کملا ہیرس مہم کا بنیادی نکتہ اسقاط حمل ہے۔کچھ عرصہ پہلے صدر ٹرمپ کے تعینات کردہ سپریم کورٹ ججوں نے استقاط حمل کے معاملے ریاستوں کے حوالے کردیا جسکے بعد ریپبلکن گورنروں کی زیرانتظام ریاستوں میں اسقاط حمل غیر قانونی اور اسے قتل جیسی واردات کادرجہ دیدیا گیاہے۔خواتین کیلئے یہ پابندیاں قابل قبول نہیں۔ایک جائزے کے مطابق امریکہ کی 56 فیصد خواتین 'میرا جسم میری مرضی' کی قائل ہیں اور انکے خیال میں اسقاط پر پابندی خواتین کے  بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔اسی بنا پر خواتین میں کملا ہیرس کی مقبولیت بڑھ رہی ہے جسکا اعتراف خود ڈانلڈ ٹرمپ بھی کررہے ہیں۔ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ 'امریکی خواتین مجھ سے پیار کرتی ہیں لیکن اسقاط کے معاملے پر انکے تحفظات مجھے نقصان پہنچاریے ہیں۔

کملا ہیرس، ڈانلڈ ٹرمپ سے ناراض ریپبلکن پارٹی کے حامیوں سے بھی رابطے میں ہیں۔ گزشتہ دنوں ریپبلکن پارٹی کی سینیر رہنما اور سابق نائب صدر ڈک چینی کی صاحبزادی لز چینی نے انکے لئے ریپبلکن پارٹی کے حامیوں کا ایک اجتماع منعقد کیا جس میں چینی صاحبہ نے 'محب وطن' ریپبلکن ارکان پر زور دیا کہ وہ پارٹی وابستگی سے بالاتر ہوکر ریاست کو جماعت پر ترجیح دیں۔ جناب ٹرمپ نیٹو کے بارے میں بہت زیادہ پرجوش نہیں۔ اسکے علاوہ قدامت پسندوں کا خیال ہے کہ وہ روس اور شمالی کوریا کیلئے نرم گوشہ رکھتے ہیں۔ جناب ٹرمپ  نے 2020 کے انتخابات کے نتائج کا تسلیم نہیں کیا اور نتائج تبدیل کرنے کی کوششوں کے الزام میں ان پر مقدمات بھی قائم ہیں۔ محترمہ لز چینی اور انکے ہمخیال ریپبلکن ان معاملات پر ڈانلڈ ٹرمپ کے شدید مخالف ہیں۔

ہرگزرتے دن کیساتھ مقابلہ سخت ہوتا جارہا ہے۔ تازہ ترین جائزے کے مطابق سات میں سے تین فیصلہ کن ریاستوں میں ڈانلڈ ٹرمپ کو برتری حاصل ہے۔ تین میں کملا، ڈانلڈ ٹرمپ سے آگے ہیں جبکہ نواڈا میں دونوں 49 فیصد کیساتھ بالکل برابر ہیں۔ جارجیا اور اریرزونا میں ڈانلڈ ٹرمپ کی برتری دو فیصد ہے، باقی ریاستوں مں فرق اتنا کم ہے کہ نتیجے کے بارے میں کچھ کہنا آسان نہیں۔تاہم سیاسی پنڈتوں نے ڈانلڈ ٹرمپ کی کامیابی کی پیشنگوئی شروع کردی ہے۔

سرگرمیوں میں تیزی آنے کے ساتھ زبانی جنگ بھی شدت اختیار کرگئی ہے۔ ٹرمپ صاحب کی بے ساختگی اور بذلہ سنجی نے نوک جھونک کو دلچسپ بنا دیا ہے۔کسی جلسے میں کملا ہیرس نے بتایا کہ دوران طالب علمی وہ میکڈانلڈ میں آلو کے قتلے المعروف French Friesتلا کرتی تھیں۔ یہ سن کر جناب ڈانلڈ ٹرمپ نے ہانک لگائی کہ یہ کام وہ اپنی حریف سے  اچھا کرسکتے ہیں۔اپنے دعوے کو درست  ثابت کرنے کیلئے سابق صدر نے پینسلوانیہ کے ایک میکڈانلڈ جاکر نہ صرف آلو کے قتلے تلے بلکہ Drive Thruکھڑکی پر آکر صارفین کو یہ کہہ کر دئے کہ 'دیکھو میں کملا ہیرس سے اچھی فرنچ فرائیز بناسکتا ہوں'۔ جب ایک کرمفرما نے پوچھا 'کیا آپ انتخاب جیت جائینگے تو جناب ٹرمپ بے دھڑک بولے 'ہاں اگر  شفاف ہوئے تو'

اسرائیل کی غیر مشروط حمائت کی بنا پر مسلمانوں کی ڈیموکریٹک پارٹی سے دوری بڑھتی جارہی ہے۔ مشیگن، وسکونسن، جارجیا،پینسلوانیہ اور ایریزونا میں کملا ہیرس کی مہم سخت دباو میں ہے۔ محترمہ مسلمانوں سے رابطے میں تو ہیں اور نجی نشستوں میں اہل غزہ  کی مشکلات پر تشویش کا اظہار بھی کردیتی لیکن سرکاری و عوامی سطح پر وہ اپنے موقف میں نرمی کو تیار نہیں

پیر 21 اکتوبر کو جب کملا ہیرس نے جامعہ واسکونسن، ملواکی میں خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انکی حکومت اعلیٰ تعلیم کیلئے بھاری سرمایہ کاری کررہی ہے تو فلسطینی کفیہ گلے میں ڈالے ایک نوجوان کھڑا ہوگیا اور بولا 'جی نہیں آپ نے نسل کشی کیلئے سرمایہ کاری کی ہے آپ کی حکومت نے بچوں کے قتل عام کیلئے اسرائیل کو اربوں ڈالر دئے ہیں'۔ کملا ہیرس نے تردید کرتے ہوئے کہا ہم غزہ میں فوری جنگ بندی کیلیے کام کررہے ہیں۔ پولیس نے اس لڑکے کو ہال سے نکال دیا۔ معاملہ یہاں تک رہتا تو بھی ٹھیک تھا۔ شام کو ایک بیان میں کملا ہیرس انتخابی مہم کے ترجمان نے وضاحت کی کہ ہیرس صاحبہ طالب علم کے اس الزام سے متفق نہیں کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کررہا ہے۔

دوسرے دن جامعہ منیسٹوٹا، منیاپولس (University of Minnesota, Minneapolis) میں غزہ نسل کشی کے خلاف مظاہرہ کرنے والے درجنوں طلبہ گرفتار کرلئے گئے۔ ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار برائے نائب صدارت ٹم والز اس ریاست کے گورنر ہیں۔

روزنامہ جسارت کراچی 27 اکتوبر 2024


No comments:

Post a Comment