Friday, January 17, 2020

تیل و گیس کی صنعت کے خدمت رساں ادارے بدستور پریشانی کا شکار


تیل و گیس کی صنعت کے خدمت رساں ادارے بدستور پریشانی کا شکار
نئے سال کا آغاز پر چین و امریکہ دونوں ہی  نے سفید پرچم لہراکر  تجارتی جنگ کے خاتمے  اعلان کردیا ۔ اس ہفتے واشنگٹن میں امریکی صدرڈانلڈ ٹرمپ اور چین کے نائب وزیراعظم نے تجارتی معاہدے کے پہلےمرحلے یا Phase Iپر دستخط کردئے جسکے بعد امریکہ نے چین کے خلاف کرنسی کی قیمت کو مصنوعی طور پر نیچے رکھنے  یا Currency Manipulation کا الزام واپس لے لیا ۔
جواب میں  چین نے امریکہ سے 200 ارب ڈالر کی زرعی پیدوار، زرعی مصنوعات اورسور کا گوشت  درآمد کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ امریکہ، میکسیکو اور کنیڈا USMCAکے عنوان سے  باہمی تجارت کے معاہدہ پر اتفاق کرکے تجارتی کشیدگی پہلے ہی ختم کرچکے ہیں۔
 ان خبروں کے بعد  دنیا بھر کے بازار ہائےحصص میں زبردست تیزی دیکھی گئی، لیکن گرمی بازار سے تیل و گیس کی صنعت  پر کوئی مثبت اثر پڑتانظر نہیں آرہا۔
دنیا کی تینوں بڑی خدمت رساں کمپنی یعنی شلمبرژے Schlumberger، ہیلی برٹن Halliburtonاور بیکر ہیوز نے نئے سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران  اپنے کئی پیدواری اور خدمتی مراکزکو بندکرنے کا عندیہ دیا ہے۔ تینوں ادارے مجموعی طور پر  80کروڑ ڈالر مالیت کے اثاثے فروخت کیلئے پیش کررہے ہیں۔
·        ہیلی برٹن  پائپ لائن اور پاور پلانٹ کیلئے پروسیسنگ خدمات سے کنارہ کش ہونے کی طرف مائل ہے
·        بیکر ہیوز مصنوعی اچھال یا Artificial Liftکے کچھ شعبے بند کررہی ہے
·        شلمبرژے  Wellheadکے کاروبار سے جان چھڑانے کا ارادہ رکھتی ہے
آج شلمبرژے نے 2019 کے دوران کمپنی کی مالی کارکردگی کی رپورٹ شایع  جس کے مطابق
گزشتہ سال کمپنی کو  32 ارب 92 کروڑ ڈالر کی آمدنی ہوئی تھی جبکہ 2018 میں سالانہ بکری کا حجم  32 ارب 83 کروڑ ڈالر تھا۔ یعنی ایک سال کے دوران کاروبار میں کوئی قابل ذکر اضافہ نہیں ہوا
2019 کے دوران کمپنی کا خالص منافع  2 ارب 54 لاکھ ڈالررہا جبکہ 2018 میں شلمبرژے کو  2 ارب 26 کروڑ ڈالر کا منافع ہوا تھا اور منافع میں 9 فیصد کمی واقع ہوئی۔
 حصص یافتگان نے گزشتہ برس اپنی سرمایہ کاری پر 1.47ڈالر فی حصہ (EPS) منافع کمایا۔ 2018 میں  کمپنی کے مالکان کو 1.62ڈالر فی حصہ منافع ہوا تھا۔
اعدادو شمار کے تجزئے سے اندازہ ہوتا ہے کہ شمالی امریکہ (امریکہ اور کنیڈا) میں دوسرے اداروں کی طرح شلمبرژے  کو بھی سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ گزشتہ برس امریکہ سے آمدنی  2018 کے مقابلے میں 10 فیصد کم ہوگئی۔ اسی دوران بیرونی دنیا سے کمپنی کو 2018 کے مقابلے میں  7  فیصد زیادہ  آمدنی ہوئی۔ گزشتہ برس  مختلف جغرافیائی اکائیوں سےشلمبرژے  کیآمدنی کچھ اسطرح رہی
شمالی امریکہ:  10 ارب 84 کروڑ
لاطینی امریکہ:  4 ارب 15 کروڑ
یورپ و افریقہ: 7 ارب  68 کروڑ
مشرق وسطیٰ اور ایشیا:  10 ارب 17 کروڑ
لاطینی امریکہ سے  کاروبار میں اضافہ 10 فیصد، یورپ سے 7 فیصد اور مشرق وسطیٰ سے 5 فیصد رہا
بازارحصص کے تجزیہ کاروں سے باتیں (earning call)کرتے ہوئے شلمبرژے کے سربراہ اولیور پیو Olivier Le Peuchنے  تیل کی قیمتوں میں عدم استحکام اورسلیٹی چٹانوں (Shale) سے تیل و گیس کی کشیدگی کیلئے  شکستگی (fracking)کے کاروبارمیں  'خونریز' مسابقت  کو مشکلات کا بنیادی سبب قراردیا۔ شلمبرژے کے سربراہ نے امریکہ میں  فریکنگ کے کاروبار کو محدود کرنے اور اس سے وابستہ نصف کے قریب افرادی قوت کو فارغ کرنے کی طرف بھی اشارہ کیا۔ 


No comments:

Post a Comment