خلا کیلئے کمرشل پروازوں کی تیاریاں
جی ہاں! وہ دن بہت زیادہ دور نہیں جب آپ ٹکٹ خرید کر اہل خانہ کیساتھ خلا کی سیر کیلئے
جاسکیں گے۔ اس سلسلے میں آج ایک نجی کمپنی
اسپیس ایکس SpaceX
کے راکٹ باز 9(Falcon) کے ذریعے دو امریکی خلابازوں ڈگ ہرلی Doug Hurle
اور باب بینکن نے Bob Behnkenنے سفر کا آغاز
کردیا۔ اس مشن کا ہدف 'مسافروں' کو خلا کی
سیر کراکربحفاظت واپس لانا ہے۔
اسپیس
ایکس کا یہ راکٹ آج ناسا کےNASAکے کینیڈی خلائی مرکز
سے بھیجا گیا جو فلورڈا میں واقع ہے۔ اسی تاریخی
خلائی اڈے سے نصف صدی قبل 16 جولائی 1969
کو اپالو11روانہ کیا گیا تھا جس کے ذریعے نیل آرمسٹرانگ نے چاندپر قدم رکھ کر تاریخ رقم کردی۔تاہم یہ اڈہ جولائی 9 سال سے سونا پڑا تھا۔ ناسا نے بھاری اخراجات کی بناپر 2011ء میں خلا بازوں کےزمین سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشنISS
تک نقل و حمل کا بندوبست نجی شعبے کے حوالے کردیا تھا۔ناسا اپنے خلابازوں
کو بین الاقوامی خلائی مرکز تک لانے لے جانے کیلئے روس کی خدمات استعمال
کررہی ہےاور ہر نشست کا یکطرفہ کرایہ سات کروڑ
ڈالر ہے
باز 9
بدھ کو روانہ ہونا تھا، مگر گرج چمک اور خراب
موسم کی وجہ سے روانگی عین وقت پرملتوی کردی گئی۔آج مقامی وقت کے مطابق دوپہر 3:22(پاکستان میں اتوار کی صبح 12:22)بجے خلائی
جہازنے اڑان بھری۔اس تاریخی پرواز کے مشاہدے کیلئے صدر ٹرمپ اور نائب صدر مائک پینس بھی موجود تھے۔ کرونا وائرس کے پیش نظر روانگی سے پہلے دونوں خلابازوں کو قرنظینہ کا عذاب سہنا پڑا۔
2002
میں ایلون مسک نے اسپیس ایکس قائم کی اور 10 سال بعد میں اس
کمپنی نے سامان و اسباب کی خلائی مرکز تک
نقل و حمل شروع کردی۔ ناسا سے ایک معاہدے کے تحت اسپیس ایکس نے اپنی استعداد میں
اضافہ کرکے خلائی سٹیشن تک انسان بردار
پرواز کی تیاری مکمل کی۔ اس کام کیلئے
ناسا نے اسپیس ایکس کوتین ارب ڈالر کی مدد فراہم کی ہے۔ مشہور جہاز ساز کمپنی بوئنگ
Boeing
بھی ایک خلائی جہاز تیار کر رہی ہے ۔ 'اسپیس ایکس' اور 'بوئنگ' کو خلائی جہاز اور دوسرے ضروری ساما ن کی تیاری
کیلئے 7 ارب ڈالر کا ٹھیکہ دیا گیا ہے ۔
باز9کے ذریعےجو خلائی جہاز یا کیپسول روانہ کیا گیا ہے اسکا
نام اڑن چھپکلی یا Dragonہے۔ یہ اڑن چھپکلی چونکہ عملے کو لے کر جاری ہے لہٰذا اسے کریو ڈریگن
Crew Dragonکا نام
دیاگیاہے۔ توقع ہے کہ اڑن چھپکلی 19 گھنٹے پرواز کے
بعد پاکستانی وقت کے مطابق پیر کو صبح
ساڑھے سات بجے سطح سمندر سے 400 کلومیٹر بلندی پر زمین کے مدار میں محو پرواز
خلائی مرکز پر اتر جائیگی۔ چونکہ یہ پرواز
عام مسافروں کو لیجانے کی پیشرفت ہے اسلئے دونوں خلاباز وہاں قیام کے دوران سائینسی
تجربات کے ساتھ روزمرہ کےعام معلامات یعنی آرام ،لذت کام و دہن، گپ شپ، سنیما بینی، زمین پر اپنے پیاروں سے سلام
و کلام، دوربین سے نظارہ کشی اورخواب آور دوا کے بغیرمعمول کے مطابق سونے کی مشق
کرینگے۔ اس وقت خلائی مرکز میں ایک امریکی خلابازپہلے سے موجود ہیں یعنی اب ' خوب
گزرےگی جو مل بیٹھیں گے دیوانے تین'
ابھی
یہ طئے نہیں ہوا کہ دونوں خلابار کتنے عرصے خلائی مرکز میں قیام کرینگے لیکن خیال
ہے کہ یہ دورانیہ اگر مہینے نہیں تو کم از کم چند ہفتوں کا ضرور ہوگا۔
ایک
خوش آئند بات یہ ہے کہ چھپکلی کو کامیابی سے خلا میں دھکیلنے کے بعد باز9 راکٹ منصوبے
کے عین مطابق بحر اوقیانوس میں پہلے سے نامزد ڈرون جہاز پر اتر گیا اور ابتدائی سرسری
تجزئے سے اس پر کسی رگڑیا اور کوئی اور
تشویش کن نشان نہیں دیکھا گیا۔احباب کو
یقیناً معلوم ہوگا کہ ا ب تک صرف امریکہ، روس اور چین ہی اپنے خلاباز زمین سے باہر بھیج سکے ہیں۔
تو
خواتین و حضرات جلد ازجلد خلا میں جانے
کیلئے ٹکٹ خریدیں، دوران پرواز شاندار ضیافت اورSpace Hostessکی میزبانی سے لطف انداز ہوں۔ کوشش کرکے کھڑی والی
نشست پر بیٹھیں تاکہ آلودگی سے پاک، صاف و
شفاف حسین نظاروں سے آپکی آنکھیں ٹھندی
ہوں۔ ماسک اور کرونا وائرس کے حوالے سے دوسرے لوازمات کے بارے میں کسی ڈاکٹر سے
مشورہ ضرور کرلیجئے گا۔ صدرٹرمپ اور انکے چینی و روسی ہم منصب عنقریب خلامیں اسی
وحشت کا آغاز کرنے والے جسکی وجہ سے ہماری جنت نظیر زمین جہنم بن گئی ہے۔ اس سے
پہلے کہ یہ وحشی خلا کو بھی لہولہان کردیں
اپنے رب کی خوبصورت تخلیق کو دیکھ آئیے۔
No comments:
Post a Comment