Tuesday, November 10, 2020

عُمان! قیمتی اثاثے برائے فروخت

عُمان! قیمتی  اثاثے برائے فروخت

بلومبرگ  Bloombergکے مطابق عمان حکومت کا واجب الاداقرض ملک کی کل پیدوار کے 90 فیصد کے قریب ہو چکا ہے۔ معلوم نہیں یہ کم عقلی تھی   یا حکمرانوں کی خودغرضی کہ وہ زمین  سے ابلتی دولت کو 'بابر بہ عیش کوش کہ عالم دوبارہ نیست'  کہتے ہوئے فراخدلی سے لٹاتے رہے۔  تیل سے حاصل ہونے   درہم و دینار کو آمدنی کے متبادل وسائل کی تلاش  پر خرچ نہیں کیا گیا، مزید بدنصیبی کہ اخراجات کے گھوڑے  بھی بے لگام چھوڑ دئے گئے۔ مخلص مشیرانِ اقتصادیات جب بھی خطرے کی گھنٹی بجاتے، اسے یہ کہہ کر نظر انداز کردیا جاتا کہ  تیل کی قیمتوں میں اتارچڑھاو  آتا ہی رہتاہے،  آج اگر زوال ہے توکیا ہوا مرحلہِ کمال بس آیا ہی  چاہتا ہے۔ لیکن  ترقی و کمال  سے پہلے نامراد کرونا وائرس آگیا۔

عمانی وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ قرضوں کی  قسط اداکرنے کیلئے  اگلے برس  کے آغاز پر ڈھائی سے تین ارب  ڈالر درکار ہیں اور مسقط کی تجوری میں اتنی نقدی موجود نہیں۔

خبر گرم ہے کہ  عمانی حکومت  امریکی بینک  جے پی مورگن JP Morganکی مشاورت سے ایک نئی کمپنی تشکیل دے رہی ہے ۔نئی کمپنی کے قیام کے بعد  شرکۃ تمنیہ نفط عمان (Petroleum Development Oman)یا PDOبلاک 6 کے 60 فیصد اثاثے  اسے منتقل کردئے جائینگے۔ PDO مشارکے میں ولندیزی شیل  34، فرانسیسی ٹوٹل 4 اور تھائی لینڈ کی پارٹیکس کا حصہ 2 فیصد  ہے۔

بلاک 6 سے 7لاکھ بیس ہزار بیرل  تیل یومیہ حاصل کیا جاتا ہے۔ جے پی مورگن کا خیال ہے کہ   نئی کمپنی کو رہن رکھ کر نقدی کے حصول کیلئے 3 ارب مالیت  کے تمسکات(بانڈ) جاری کئے جاسکیں گے

تمسکات کے اجراسے یہ مشکل وقتی طور پر ٹل تو سکتی ہے لیکن مسئلہ پھر بھی برقرار رہیگا۔ کرونا کی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے  سرمایہ کار تیل و گیس میں بڑی سرمایہ کاری سے ہچکچا رہے ہیں لہٰذا پیشکش کو پرکشش بنانے کیلئےبھاری شرح سود کے ساتھ  تمسکات کی  مدت  (maturity) کم سے کم رکھنی ہوگی۔ عمان  کی مجموعی پیداوار کا 65 فیصد تیل  بلاک 6 سے حاصل ہوتا ہے۔ 

ماہرین کا خیال ہے کہ شیل اور ٹوٹل اس پیشکش سے فائدہ اٹھاتے ہوئے حصص اور تمسکات خرید کر  بلاک 6کی ملکیت اپنے نام کرلینگے۔ولندیزیوں نے اسی حکمت عملی سے انڈونیشیا ہتھیایا اور فرانسیسوں نے شمالی افریقہ  پر پنجے گاڑے تھے۔

او جی ڈی سی (OGDC)، پی پی ایل (PPL)  اور ماڑی پیٹرولیم ابھی س موقع سے فائدہ اٹھاسکتی ہیں لیکن  اصل مسئلہ نیب  کے راشی افسروں   کی چیرہ دستیاں ہیں جنکے خوف سے دیانت دار  ماہرین اس قسم کی 'مہم جوئی' سے خود کو دور ہی رکھنے میں  عافیت سمجھتے ہیں کہ اپنی  عزت اپنے ہاتھ

عمان  میں تیل کی یومیہ پیدوار 10 لاکھ پندرہ ہزار بیرل یومیہ ہے اور مقامی ضرورت پوری کرنے کے بعد 8 لاکھ 85 ہزار بیرل یومیہ برآمد کیا جاتا ہے۔



 

No comments:

Post a Comment