برازیل کی قومی تیل کمپنی پیٹروبراس میں حکومتی حصص کی ممکنہ فروخت
کرونا سے متاثر ہونے والے ممالک میں برازیل سر فہرست ہے۔ یہ نامراد وائرس 21 کروڑ نفوس پر مشتمل جنوبی ا مریکہ کے اس سب سے بڑے ملک کی معیشت کو چاٹ گیا ۔ اقتصادیات کے علما کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت کا حجم 4 فیصد سے زیادہ سکڑ چکا ہے۔
برازیل کے صدر ہیر بلسونیرو Jair Bolsonaroکا خیال ہے کہ زمین سے لگی معیشت کو سہارا دینے کیلئے کچھ قومی اثاثے فروخت کرنے ہونگے۔ رائٹرز کے مطابق آج درالحکومت برازیلیا میں اپنے اقتصادی مشیروں سے باتیں کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے تناظر میں قومی تیل کمپنی Petroleo Brasileiro المعروف پیٹروبراس کی نجکاری سے ملکی معیشت کا پہیہ چالو کرنے کیلئے مطلوبہ نقدی حاصل کی جاسکتی ہے۔پیٹروبراس کی مجموعی پیدوار20 لاکھ ستر ہزار بیرل روزانہ ہے جس میں سے 92 فیصد برازیل سے حاصل کی جاتی ہے۔تیل اور گیس کے علاوہ ایک درجن سے زیادہ تیل صاف کرنے کے کارخانے (ریفائنری)، ایل این جی پلانٹس، کھاد بنانے کے کارخانوں اور پیٹروکیمیکل پلانٹس پیٹروبراس کی ملکیت ہیں۔ پیٹروبراس کے اثاثوں کا حجم 230 ارب اور سالانہ آمدنی 76 ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔ گزشتہ سال کمپنی کا خالص منافع 11 ارب ڈالر تھا۔ادارے کے ملازمین کی تعداد 46 ہزار سے کچھ زیادہ ہے۔
اڑسٹھ برس قبل 1953میں قائم ہونے والے پیٹروبراس کے 36.75فیصد حصص سرکار کی ملکیت ہیں، 19.77فیصد حصص کا لین دین نیویارک کے بازارِ حصص (NYSE)پر ہوتا ہے جبکہ باقی ماندہ 43.48فیصد حصص برازیل کے سرمایہ کاروں کے پاس ہیں جن کی اکژیت صدر بلسونیرو کے احباب ، رشتے داروں اور سیاسی رہنماوں پر مشتمل ہے۔چند ماہ پہلے صدر بلسونیرو نے کمپنی کے سربراہ کو برطرف کرکے جنرل جو سلوا کو CEOاور صدر بنادیا تھا۔ خیال ہے کہ اگر حکومت نے حصص فروخت کرنے کا فیصلہ کیا تو کابینہ، پارلیمان یا پیٹروبراس کے بورڈآف ڈائریکٹر کی جانب سے کسی قسم کی مزاحمت نہیں ہوگی۔
یہ پی پی ایل، اوجی ڈی سی اور ماری پیٹرولیم کیلئے (جزوی) سرمایہ کاری کا ایک اچھا موقع ہوسکتا ہے۔ پیٹروبراس کو گہرے سمندروں میں کھدائی کا وسیع تجربہ ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات کی تقسیم کا نظام نہایت مستحکم اور لاطینی امریکہ کے بڑے علاقے میں اسکے پیٹرول پمپوں کاجال بچھا ہے۔
No comments:
Post a Comment