Wednesday, December 4, 2019

خلیج گنی میں آئل ٹینکر پر بحری قزاقوں کا حملہ


خلیج گنی  میں آئل  ٹینکر پر بحری قزاقوں کا حملہ
منگل 3 دسمبر کی دوپہر  جنوب مشرقی نائیجریا کے بونی آئل ٹرمینل سے ہانگ کے پرچم بردار سپر ٹینکر  Nave Constellationمیں 20 لاکھ بیرل خام تیل لادا گیا۔ یہ جہاز جیسے ہی  بندرگاہ سے 77 میل دور  خلیج گنی  پہنچا تو  ایک کشتی میں سوار نامعلوم بحری قزاقوں نے اسے روکا اور رسوں کی مددسے جہاز پر سوار ہوگئے۔ آبی دہشت گرد عملے کے 19 افراد کو اغواکرکے لے گئے۔ مغویوں میں  18 کا تعلق ہندوستان سے اور ایک  ترکی کا شہری ہے۔
خلیج گنی بحر اوقیانوس کے شمال مشرق میں گبون سے لائیبیریاتک پھیلی ہوئی ہے۔گبون، کیمرون، نائیجیریا، بینن، گھانا اور لائیبیریا کی ساری بندرگاہیں خلیج گنی میں ہی کھلتی ہیں۔ اس سال کے آغاز سے نائیجریا کی آبی حدود کے اندر بحری قزاقی کی وارداتوں میں اضافہ ہوگیا ہے اور  2019کے دوران اس قسم کے 19 واقعات پیش آئے ہیں۔ تاہم یہ پہلا موقعہ ہے کہ قزاقوں نے کسی  بھاری بھرکم سپر آئل ٹینکر کو نشانہ بنایا ہے۔
نائیجریا میں تیل کی صنعت دہشت گردو ں اور علیحدگی پسندوں  کا خاص نشانہ ہے اور 2016 کے دوران ان حملوں سے تیل کی صنعت  مفلوج ہوکر رہ گئی تھی۔ ادھر چند سالوں سے نائیجرین فوج نے امن عامہ کی صورتحال پر اپنی گرفت مضبوط کرلی ہے اور اب  نائیجیریاکی یومیہ پیداوار 20 لاکھ بیرل سے تجاوز کرچکی ہے
قزاقی کی تازہ واردات سے اس آبی گزرگاہ کے بارے میں سوالیہ نشان پیدا ہوگئے ہیں اور اگرقزاقوں نے تیل ٹینکروں پر حملے کواپنی مستقل حکمت کے طور پر اختیار کرلیا ہے تو اس سے تیل کے  عالمی بحران کو خارج از امکان قرارنہیں دیا جاسکتا۔    نائیجریا کے 21 لاکھ بیرل تیل کے علاوہ انگولا   سے آنے والے تیل ٹینکر  بھی خلیج گنی سے گزر کر   یورپ اور ایشیائی ممالک کا رخ کرتے ہیں۔ انگولا کی یومیہ پیداوار 18 لاکھ بیرل کے لگ بھگ ہے یعنی    تیل سے بھرے 18 دیو قامت سپر ٹینکر  روزانہ   اس راستے سے گزرتے ہیں۔



No comments:

Post a Comment