افغانستان ۔۔ خود فریبی(اور خودغرضی) کی انتہا
امریکہ بہادر نے 18 سال کے دوران دنیاکے سب سےبڑے غیر جوہری
بم سمیت افغانستان پر اپنے ترکش کا ہر تیر آزمالیا۔ لیکن قوت قاہرہ کے اس بیدریغ
استعمال کے باوجود آج بھی 61 فیصد ملک پر
ملاوں کا قبضہ ہے۔اس سلسلے میں نیویارک ٹائمز نے امریکی حکومت کے جھوٹ اور ہٹ دھرمی کاذکر کیا ہے۔ سیانے کہتے ہیں کہ جنگ میں سب سے
پہلے سچائی شہید ہوتی ہے لیکن افغانستان میں صدر بش اور صدر اوبامانے سچائی کو قتل
ہی نہیں کیا بلکہ اسکا مثلہ و قتلہ کرڈالا۔
امریکہ کیلئے جنگ افغانستان کا سب سے دردناک پہلو یہ ہے کہ صدر بش اور صدر اوباما نے امریکیوں کے خون
پسینے کی گاڑھی کمائی اور ہزاروں کڑیل
جوانوں کو اپنی انا کی تسکین اور شوق کشور کشائی کے شیطانی شوق پر قربان
کردیا۔نیویارک ٹائمز نے اس سلسلے جو چشم کشا انکشافات کئے ہیں انھیں دیکھ کر
اندازہ ہوتا ہے کہ پاکستان اور تیسری دنیا کے مجبور و محکوم عوام کی طرح ترقی
یافتہ امریکی بھی اپنے قائدین کے ہاتھوں لٹ رہے ہیں۔ رپورٹ کے چشم کشا انکشافات :
امریکی فوج مسلسل یہ کہتی رہی کہ افغانستان کے 56 فیصد اضلاع افغان حکومت
کے کنٹرول میں ہیں لیکن آزاد ذرایع سے تصدیق پر معلوم ہوا کہ جن اضلاع پر کنٹرول
کا دعویٰ کیا جارہا ہے اسکے صرف ضلعی ہیڈکوراٹر پر افغان حکومت کا جھنڈا لہرارہاہے
جبکہ باقی سارے علاقے پر ملا دندناتے پھر رہے ہیں۔ سارے ملک میں طالبان کی شرعی
عدالتیں کام کررہی ہیں اور افغان عدالتوں کے جج اپنے آراستہ وپیراستہ دفاتر میں
مکھی مارتے نظر آتے ہیں۔
افغان فوج کی بھرتی اور تربیت پر اربوں ڈالر خرچ ہوئے لیکن
اب انکشاف ہوا کہ ایک تہائی افغان سپاہی
سندھ کے اسکولوں کی طرح ہیں ۔ جی ہاں Ghost Soldiers۔ لیکن انکی
تنخواہ ، مراعات وغیرہ باقاعدگی سے ادا کی جارہی ہے
افغانستان کی تعمیر نو کے نام سے بھی امریکی عوام کو خوب
چونا لگایا گیا۔ریکارڈ کے مطابق گزشتہ اٹھارہ سال کے دوران افغانستان کی تعمیر و ترقی
پر امریکہ نے 824 ارب ڈالر خرچ کئے۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد راکھ بنے مغربی یورپ کی
تعمیر نو کیلئے مارشل پلان کے تحت 12 ار
ب ڈالر خرچ کئے گئےتھے۔ افراط زر، مہنگائی اور ڈالر کی موجودہ
قدر کی بناپر علمائے معیشت کا کہنا ہے کہ اسوقت کے 12 ارب آج 100 ارب ڈالر کے
برابر ہیں۔ اس حساب سے آٹھ گنا زیادہ
پھونک کے بعد بھی عالم یہ ہے کہ
ہر ماہ کے آخر میں کابل انتظامیہ اپنے فوجیوں کی تنخواہ کیلئے امریکہ اور
نیٹو کے سامنے کاسہ گدائی پھیلادیتی ہے
Why are you not available on Facebook?
ReplyDeleteMy facebook account has been disabled
ReplyDeleteNow I am available on FB atleast for the time being
ReplyDelete