Friday, February 12, 2021

آس کہتی ہے ٹہر، خط کا جواب آنے کوہے

آس کہتی ہے ٹہر، خط کا جواب آنے کوہے

جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی اہلیہ محترمہ سرینا عیسیٰ نے  قومی احتساب  ادارے یا نیب کو ایک خط لکھا ہے جسکے مندرجات آج پاکستانی اخبارات نے چھاپے ہیں۔ اس خط کی جو تفصیلات روزنامہ امت میں شائع  ہوئی اسکے ہیں چھ نکات احباب کی نذر

براڈشیٹ کو پاکستانی ٹیکس دہندگان کی بڑی رقم دی گئی ہے لیکن نیب کی جانب سے اس معاملے کے حقائق عوام کے سامنے نہیں لائے گئے، تاہم ایک سیاسی جماعت کے کارکن شہزاداکبرنے اس معاملے پر بیان جاری کیا ہے

·         قومی احتساب بیورو اورمرزاشہزاداکبرکاکیا تعلق ہے؟

·         کیا شہزاداکبر  نے  (نیب کے نمائندے کی حیثیت سے)براڈشیٹ کے نمائندے سے ملاقات کی  ہے؟ اگر کی ہے تواس سے کیا حاصل ہوا؟

·         کیا پاکستان کا چوری کیا ہوا سرمایہ بازیاب کرانے کیلئے براڈشیٹ کی تعیناتی سے پہلے کوئی اشتہاری جاری کیاگیاَ

·         کیا نیب کمیٹی نے براڈشیٹ کا انتخاب کیا؟

·         کس نے براڈشیٹ کو نیب اورحکومت سے متعارف کرایا؟

·         براڈشیٹ کا انتخاب کس نے کیا ؟

·         براڈشیٹ سے معاہدے کا مسودہ کس نے تیارکیا ؟

·         براڈشیٹ مالکان ،نمائندگان کے نام اورانکی شہریت کیا ہے؟

·         کیا براڈشیٹ نے کوئی رقم یا   اثاثے واگزار کرنے میں  مددکی؟

·         براڈشیٹ کو  رقم کی ادائیگی کہاں  اور کس کو کی گئی ؟

·         رقم کی ادائیگی کی اجازت کس نے دی؟

·         کیانیب کی جانب سے رشوت ادائیگی کے معاملے  کو کھنگھالا گیا؟

·         کیا نیب نے  تحقیقات کیں کہ رقم ادائیگی کا ذمہ دارکون ہے؟

·         کیا  نیب نے تحقیقات کیں  کہ رشوت  نیب یا  کسی حکومتی اہلکارکو تونہیں ملی ؟

خط میں سوال کیاگیا ہے  کہ کیا شہزاد اکبر نیب کے ترجمان ہیں؟  اگرہیں تو انکی تعیناتی دستاویز کی ایک نقل انھیں فراہم جائے۔ محترمہ سرینا عیسیٰ نے ایک اپنے اور خط میں شہزاداکبرکی ماضی میں نیب سے وابستگی کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں۔ اس خط  میں شہزاداکبر کی نیب تعیناتی، مراعات ،پاسپورٹ اورشناختی کارڈ کی تفصیل مانگی گئی ہے۔


 

No comments:

Post a Comment