Wednesday, April 21, 2021

لہو پکارے گا آستیں کا

لہو پکارے گا آستیں کا

امریکہ کی براؤن یونیورسٹی کے 'واٹسن انسٹیٹیوٹ' Watson Institute اور بوسٹن یونیورسٹی کے 'پارڈی سینٹر' Pardee Center نے افغان عوام کے قتلِ عام المعروف War or Terrorپر امریکی ٹیکس دہندگان کی رقم کے بے دریغ استعمال اورجانی  نقصانات کا Cost of War Project کے عنوان سے تفصیلی مطالعہ کیا ہے۔

تحقیق کے مطابق دو دہائی پر محیط اس درندگی و وحشت نے تقریباً ڈھائی لاکھ انسانی جانوں کا خراج وصول کیا جس میں سوا چار ہزار امریکی سپاہی بھی شامل ہیں۔

افغان جنگ بلکہ قتل و غارت پر چچا سام نے 2260 ارب یا 22 کھرب 60 ارب ڈالر خرچ کئے

اس سے پہلے اخراجات کا تخمینہ دس کھرب ڈالر لگایا گیا تھا۔

اس خرچے میں نقل و حمل کی سہولت کے علاوہ ڈرون حملوں میں معاونت کے عوض پاکستان کے حرام خور حکمرانوں کو ادائیگی بھی شامل ہے۔ یعنی خونِ مُسلم کی اس بہتی گنگا میں بحیثیت قوم ہم نے بھی اشنان کیا ہے۔

افغان عسکری ماہرین کا خیال ہے کہ جانی نقصانات اس سے کہیں زیادہ ہیں


 

No comments:

Post a Comment