Friday, April 2, 2021

امریکی کانگریس کی عمارت (Capital) پر کار حملہ

 

امریکی کانگریس کی عمارت  (Capital) پر  کار حملہ

آج واشنگٹن میں امریکی سینیٹ کے  پولیس ناکے پر  ایک شخص  نے  اپنی کار ٹکرانے کے بعد  خنجر سے  پولیس افسران پر حملہ کردیا  جس سے ایک پولیس افسر ماراگیا۔ پولیس کی فائرنگ سے حملہ آور  شدید زخمی ہوگیاجو ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسا۔

 حملہ آور کی شناخت 25 سالہ نوح گرین کے نام سے کی  گئی ہے جو نسلاً سیاہ فام امریکی ہے۔ وفاقی تحقیقاتی ادارہ  حملے کے محرکات اور  ملزم کے پس منظر کی تحقیقات کررہا ہے۔ نوح نے  جامعہ نیوپورٹ،  ورجنیاسے فنانس میں بی بی اے کیا تھا۔ حملہ آور  کو  مبینہ طور پر سیاہ فام رہنماوں سے گہری عقیدت   تھی اور مالکم ایکس (Malcolm X) کی طرح  وہ بھی اپنا نام نوح ایکس لکھا کرتا تھا۔ مالکم ایکس مرحوم کا خیال تھا کہ گورے آقاوں نے اپنے غلاموں کی شناخت ختم کرنے کے لئے انکے  نام تبدیل کر دئے ہیں۔ اسی لئے وہ  آقا کے دئے خاندانی نام (Last name)کی جگہ  Xلکھتے تھے۔

چھ جنوری کو اس عمارت پر سابق صدر ٹرمپ کے حامیوں نے حملہ کیا تھا جس کے بعد سے یہاں حفاظت کے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں  اور نیم فوجی دستے کے  22 سوجوان تعینات ہیں۔عمارت کے گرد  بیرونی حفاظتی  باڑھ کو اسی ہفتے ہٹایا گیا تھا،تاہم  حفاظتی جنگلوں کا اندرونی حصار ابھی اپنی جگہ موجودہے۔ آجکل امریکی کانگریس کی تعطیلات ہیں اور واقعے سے پہلے  صدر بائیڈن بھی ہفتہ وار چھٹی منانے کیمپ ڈیوڈ روانہ ہوچکے تھے۔

ابتدائی تحقیقات کے مطابق مبینہ ملزم نوح گرین نے ابلاغ عامہ کے سماجی ذرایع پر  ایک ہفتہ پہلے کہا تھا کہ 'اسکی نوکری ختم ہوگئی ، اسکی صحت خراب اور وفاقی حکومت  نے اسے پاگل کردیا ہے'۔

حملے سے دو گھنٹہ پہلے اس نے انسٹاگرام پر کہا کہ 'امریکی حکومت سیاہ فاموں کی دشمن نمبر ایک ہے' ۔ایک  تبصرے کے جواب میں کہ نوح نے کہا  'میرے گھر چوریاں ہوئیں، مجھے زہر دینے کی کوششیں کی گئی، حملے ہوئے اور میں ہسپتال میں دواوں کے منفی اثرات کا شکار ہوا'

نوح نے ایک پوسٹ میں مبینہ طور پر لکھا کہ آخری چند سال اسکے لئے سخت اور پچھلے دوماہ بہت سخت رہے ہیں۔اسکا کہنا تھاکہ وہ نیش آف اسلام کے سربراہ لوئیس فرخان کو مسیحِ حقیقی  (Jesus)اور نجات دہندہ سمجھتا ہے۔ نوح نے مبینہ طور پر نیشن آف اسلام کو 1085ڈالر کا عطیہ بھی دیا تھا۔ نوح نے لکھا کہ  (عیسٰی (ع) کی طرح اپنی صلیب وہ خود اٹھائیگا۔

فیس بک نے اپنے اعلان میں کہا ہےکہ کمیونٹی پالیسی کے تحت نوح کی تمام پوسٹ، پیغامات، تبصرے اور تصاویر  حذف کردئے گئے ہیں۔سی این این کے مطابق نیشن آف اسلام اور لوئیس فرخان کے ترجمان نے نوح کے متعلق کسی تبصرے سے انکار کردیا ہے۔

نیشن آف اسلام کے ستاسی سالہ سربراہ  لوئیس فرخان سیاہ فاموں پرہونے والے مظالم کے خلاف  ایک توانا آواز ہیں اوروہ  اس معاملے میں کسی تکلف و مداہنت کے قائل نہیں۔  انکے خیال  میں دنیا کی تمام خرابیوں کی جڑ نسل پرستی، رنگداروں سے امتیازی سلوک اور انکا استحصال ہے۔شعلہ بیان مقرر  لوئیس کے بے لچک اور سخت موقف پر سخت تنقید ہوتی ہے اور ان پر کئی بار مقدمات بھی قائم ہوئے تاہم وہ سیاہ فاموں میں خاصے مقبول ہیں۔


No comments:

Post a Comment