یوکرینی گندم کی ترسیل ترکی
کی نگرانی میں؟
یوکرین اور روس کی جنگ میں جہاں بیگناہ
یوکرینی شہری مارے جارہے ہیں وہیں، جنگ کی بنا پر یوکرینی گندم کے بازار نہ پہنچنے
سے سای دنیا میں بحران پیداہوگیا ہے
گزشتہ سال یوکرین میں گندم کی پیداوار 3
کروڑ 30 لاکھ ٹن سے زیادہ تھی۔ لبنان، مصر، شام اور یمن کی گندم کی 70 فیصد ضرورت
یوکرینی گیہوں سے پوری ہوتی ہے۔
جنگ کے باوجود یوکرین میں گندم کی
پیداوار معمول کے مطابق ہے۔ فصل کی کٹائی کا کام شروع ہوچکا ہے لیکن بندرگاہوں پر
روس کے قبضے اور ناکہ بندی کی بناپر گندم کی برآمد ممکن نہیں۔
اس ضمن میں روس اور یوکرین دونوں نے ترکی
سے مدد کی درخواست کی ہے۔ بحر اسود اور بحر روم پر تر ک بحریہ کی گرفت خاصی مضبوط
ہے۔ ترکی اخبار روزنامہ صباح کے مطابق اگلے ہفتے روسی وزیرخارجہ سرجی لارو ایک
عسکری وفد کے ہمراہ ترکی پہنچ رہے ہیں۔ اس دوران ترک حکام سے گندم بردار جہازوں
کیلئے ایک محفوظ بحری راہدرای قائم کرنے کے انتظامات کو آخری شکل دی جائیگی۔
اتبدائی اطلاعات کے مطابق یوکرینی
بندرگاہ اوڈیسا سے چلنے والے گندم بردار جہازوں کو ترک بحریہ کی نگرانی میں بحر
اسود سے آبنائے باسفورس کے ذریعے بحبرہ مرمرا کے راستے بحر روم پہنچایا جائیگا۔
گندم کی ترسیل کیلئے اس محفوظ راستے کے قیام میں ساری دنیا کا فائدہ ہے۔ تاہم ڈر ہے کہ چچا سام اور انکے یورپئ اتحادیوں کو اس بندوبست پر تحفظات ہونگے
No comments:
Post a Comment