خیبر پختونخواہ میں تیل اور
گیس کے ایک نئے ذخیرے کی دریافت
ماری پیٹرولیم نے شمالی وزیرستان کے ایک
کنویں سے تیل اور گیس کی دریافت کا اعلان کیا ہے۔ بنوں بلاک 2005 میں آئرلینڈ کے
ایک ادارے تلو Tullowنے
حاصل کیا تھا۔ چند سال قبل ماری نے تلو سے اسکے حصص خرید لئے اور دوسری طرف سیف
انرجی نے اپنے 10 فیصد حصص صدراالدین ہاشوانی کی کمپنی ، زیور پیٹرولیم کو فروخت کردئے۔
اس وقت اس مشارکے میں ماری 55، او جی ڈی سی 35 اور زیور 10 فیصد حصص کے مالک ہیں۔
بنون ویسٹ ایک (BW-1) کے نام سے اس کنویں کی کھدائی کا کام گزشتہ سال 6 جون کو شروع ہوا
۔ سخت چٹانوں اور غیر مستحکم زیرزمین دباو کی وجہ سے کئی مسایل کا سامنا رہا لیکن مستقل
مزاج و پرعزم پاکستانی انجنیروں، ماہرینِ ارضیات اور بلند حوصلہ کارکنوں نے مطلوبہ
ہدف 4915 میٹر گہرائی پر حاصل کرلیا۔کھدائی کے بعد آزمائش و پیمائش (Logging & Testing) کا
سخت لیکن ولولہ خیز اور دلچسپ مرحلہ بھی کامیابی سے مکمل کرلیا گیا۔
ابتفائی نتائج کے مطابق اس کنویں سے یومیہ
ڈھائی کروڑ مکعب فٹ (25MMSCFD) گیس اور 300 بیرل تیل حاصل کیا جاسکے گا۔
یہ اس علاقے میں تیل اور گیس کی پہلی
دریافت ہے ۔ امید ہے کہ بنوں ایک کی کھدائی سے زیرزمین چٹانوں کی ماہیت، نفوذ
پزیری اور ذخائر کے بارے میں جومعلومات ہوئی ہیں انکی بنیاد پر تلاش و ترقی کے کام
کو ہنگامی بنیادوں پر آگے بڑھایا جائیگا۔ کھدائی کے دوران جن مسائل کا سامنا ہوا
اس سے سبق سیکھتے ہوئے کارکردگی بھی مزید بہتر ہوگی۔
اچھی بات یہ ہے کھدائی کیلئے استعمال ہونے والی یہ چینی ساختہ جدید ترین رگ ماری پیٹرولیم کی ملکیت ہے۔ یہ نئی نویلی رگ ویدرفورڈ کیلئے چین میں بنی اور ہمارے زمانے میں پاکستان درآمد کی گئی، جسے کچھ عرصہ قبل ویدرفورڈ نے ماری کو فروخت کردیا۔
No comments:
Post a Comment