صدر ٹرمپ کا دورہ ہندوستان ۔۔ مشترکہ اعلامیہ
ہندوستان کے دورے کے بعد امریکی صدر واپس وطن روانہ ہوگئے۔ وائٹ
ہاوس کی جانب سے جاری مشترکہ اعلامیے کے مطابق :
ڈومور (Do
More)کی گردان:
1. پاکستان
سےمطالبہ کیا گیاہے کہ وہ دہشت گردوں کو
اپنی زمین استعمال نہ کرے دے
2. القاعدہ
، داعش ، جیش محمد ، لشکر طیبہ ، حزب المجاہدین ، حقانی نیٹ ورک ، ٹی ٹی پی، ڈی کمپنی اور ان
سے تمام وابستہ افراد کے خلاف ٹھوس کارروائی کا مطالبہ کیا گیا
3. دہشت
گرد PROXISکا کسی
بھی قسم کا استعمال قابل مذمت ہے
4. سرحد
پار سے ہونے والی ہر قسم کی دہشت گردی کی شدید مذمت کی گئی
5. پاکستان
اس بات کو یقینی بنائے کہ اس کے زیرکنٹرول
کوئی بھی علاقہ دہشت گرد حملوں کے لئے استعمال نہ ہو اور 26/11ممبئی اور پٹھان کوٹ
سمیت اس طرح کے حملوں کے مجرموں کو جلد سےجلد انصاف کے کٹہرے میں لائے۔
افغانستان میں ہندوستان کا
کردار:
1. امریکا
اور بھارت نےایک متحد، خودمختار ، جمہوری ، جامع ، مستحکم اور خوشحال افغانستان
میں دلچسپی کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ دونوں ملک افغان زیرقیادت اور افغانوں پرمبنی
امن و مفاہمت کے عمل کی حمایت کرتے ہیں جس کے نتیجے میں پائیدار امن ، تشدد کا
خاتمہ اور دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں
کا خاتمہ کیا جاسکے۔
2. صدر
ٹرمپ نے افغانستان میں استحکام، ترقی و سیکیورٹی تعاون اورمحفوظ کمیونیکیشن میں تعاون
فراہم کرنے پر ہندوستان کے کردار کا
خیرمقدم کیا
سلامتی کونسل میں ہندوستان کیلئے مستقل نشست
1. امریکی
صدر اور بھارتی وزیر اعظم مودی نے اقوام
متحدہ اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں کی مضبوطی اور اصلاح کے لئے مل کر کام کرنے
اور ان کی سالمیت کو یقینی بنانے کا عہد کیا
2. صدر
ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ہندوستان کی مستقل رکنیت کے لئے امریکا
کی حمایت کی توثیق کردی
3. صدرٹرمپ
نے بغیر کسی تاخیر کے نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں ہندوستان کی انٹری کے لئے امریکی
حمایت کی بھی تصدیق کی
دفاع اور ٹیکنالوجی
·
امریکااور بھارت ایک
قابل اعتماد اور محفوظ انٹرنیٹ کے لئے پرعزم ہیں جو تجارت اور مواصلات کو آسان
بناسکے،دونوں ممالک ایک جدید ڈجیٹل ماحولیاتی نظام کی ضرورت کو تسلیم کرتے ہیں جو
محفوظ اور قابل اعتمادہو اور جو معلومات اور اعداد و شمار کے بہاؤ کو آسان بناتا
ہو۔
·
صدرٹرمپ اور وزیراعظم
مودی نے دفاعی اور سیکورٹی تعاون کو مزید گہرا کرنےپر اتفاق کیا۔
No comments:
Post a Comment