Wednesday, February 12, 2020

امتیازی قانون منسوخ کرو


امتیازی قانون منسوخ کرو
امریکی ایوان نمائندگی کی کمیٹی برائے انصاف نے   چند مسلم ممالک کے باشندوں کی امریکہ آمد پر  پابندی کے قانون کو کالعدم کرنے کی ایک تحریک  منظور کرلی۔کیلی فور نیا سے ڈیموکریٹک پارٹی کی رکن کانگریس  محترمہ جوڈی  چو Judy Chuکے پیش کردہ بل میں 2017کے اس صدارتی حکم کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے جسکے تحت ایران، لیبیا، صومالیہ،شام، یمن، شمالی کوریا اور وینیزویلا کے باشندو ں کی امریکہ آنے پر پابندی لگادی گئی تھی۔
یہ قانون Muslim Ban کے نام سے مشہور ہے۔چند روز پہلے اس فہرست میں ایریٹیریا، کرغزستان ،برما، نائجیریا، سوڈان اور تنزانیہ کو بھی شامل کردیا گیا۔اپنے مسودہ قانون میں جسے No  Banکا نام دیا گیا ہے ، محترمہ چو نے صدارتی حکم کو نسل پرستی پر مشتمل  دستاویز قراردیا جو امریکی اقدار سے متصادم ہے۔ رکن کانگریس نے کہاکہ اس سیاہ قانون نے ہزاروں مسلمان  خاندانوں کو تقسیم کردیا ہے جو انسانی حقوق کی صریحاً خلاف ورزی ہے،
اس بل کی ایوان نمائندگان سے منظوری تو زیادہ مشکل نہیں کہ یہاں ڈیموکریٹک پارٹی کو برتری حاصل ہے لیکن سیینیٹ سے اسکی منظوری ممکن نظر نہیں آتی جہاں 100میں سے 53ارکان کا تعلق صدر ٹرمپ کی ریپبلکن پارٹی سے ہے۔شہری آزادیوں کی تنظیمACLU
نے قرارداد کی منظوری کیلئے تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے۔


No comments:

Post a Comment