شام !! خون آشام ۔۔ دنیا کے منصفوں کی مذمت
اور تشویش
اقوام متحدہ کے کمیشن برائے انسانی حقوق یا UNHCRنے شمالی شام میں
شہریوں کی غیر ضروری اموات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری جنگ بندی اور
جنگ زدہ علاقوں میں پھنسے شہریوں کو نکالنے کیلئے ایک محفوظ راہداری کے قیام کا
مطالبہ کیا ہے۔
ادارے کی ہائی کمشنر محترمہ مشل بیشلے Michelle Bacheletنے آج بتایا کہ گزشتہ ڈیڑھ ماہ کے دوران شمالی مغربی شام میں 300سے زیادہ شہری
ہلاک ہوچکے ہیں جنکی اکثریت بچوں اور خواتین پر مشتمل ہے۔
انسانی حقوق کی 69 سالہ چمپین مشل بیشلے
چلی کی صدر رہ چکی ہیں۔ آج اپنی رپورٹ میں مشل صاحبہ نے کہا کہ شامی اور
روسی افوا ج جان بوجھ کر نہتے شہریوں کو نشانہ بنارہی ہیں۔انھوں نے کہا کہ ادلب سے
بے گھر ہونے والے 9 لاکھ پناہ گزین خون جمادینے والی سردی میں خیمہ زن ہیں جہاں
ہیٹر یا بجلی کا کوئی انتظام نہیں۔ ٹھنڈ کی وجہ سے بہت سے پناہ گزین جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ اعضا جم جانے
کی بنا پر بہت سے بچے معذوری کے قریب ہیں۔
مشل بیشلے نے اس انسانی المئے کا براہ راست ذمہ دار بشارالاسد اور انکے روسی اتحادیوں کو قراردیا جنکی وحشیانہ بمباری کی وجہ سے
متاثرین تک مدد پہنچانا ناممکن ہوگیا ہے۔
کیا یہ مذمت اور تشویش 9 لاکھ جاں بلب شامیوں کیلئے
کسی فرحت کا سبب بن سکتی ہے؟؟؟
No comments:
Post a Comment