ریلوے
کے بعد ایران گیس منصوبے سے بھی ہندوستان کی
علیحدگی
چاہ
بہار زاہدان ریلوے کے بعد ہندوستان کو فرزاد بی گیس کے ترقیاتی منصوبے سے بھی الگ
کردیا گیا
خلیج
فارس میں فرزاد بی گیس کا میدان 2012میں دریافت ہوا تھا۔
فزاد
بی دنیا کے سب سے بڑے گیس میدان پارس شمالی کے مشرق میں واقع ہے۔
فرزاد
میں موجود گیس ذخیرے کا تخمینہ 217 ہزار ارب مکعب فٹ (21.7 trillion cubic feet)ہے۔2013سے
پیداوار کا آغا ز ہوا اور ان کنوؤں سے 1.1ارب مکعب فٹ گیس روزانہ نکالی
جارہی ہے۔
ہندوستان
کی ONGC و دیش لمیٹیڈ (OVL)نے میدان کی ترقی
،نئی تنصیبات اور ترقیاتی کنوؤں کی کھدائی کیلئے 6ارب ڈالر لگانے کا وعدہ کیا تھا
لیکن آج تک OVLنے اس منصوبے پر صرف 10کروڑ ڈالر خرچ کئے ہیں۔
گزشتہ
ہفتے ایران کی قومی تیل کمپنی NIOCکے سربراہ مسعود
کرباسیان نے کہا تھا کہ ایران فرزاد بی میدان کی ترقی کیلئے پرعزم ہے
اور انکی کمپنی اب اپنے وسائل سے کام کریگی
چاہ
بہار ریلوے سے ہندوستان کی علیحدگی کا اعلان بھی ایسے ہے شگفتہ سفارتی انداز میں
کیا گیا تھا
مغربی
سفارتی حلقوں کا خیال ہے کہ عنقریب چین کی CNPC ہندوستانی
OVLکی
جگہ لے لے گی
بیجنگ
اور تہران کے بڑھتے ہوئے قرب سے امریکہ بہادر خاصے پریشان ہیں ۔ آج واشنگٹن نے
ایران کو جوہری تنازعے سمیت تمام معاملات پر غیر مشروط مذاکرات کی پیشکش کی ہے
No comments:
Post a Comment