تجارت، تعلقات اور بھائیوں کی مدد
ترکی نے استنبول سے وسطی چین کے صوبے شانکسی Shannxiکے دارالحکومت شیان Xi’anتک مال بردار ریل گاڑی چلادی۔ استنبول کے یورپی علاقے سے چلنے والی ریل آبنائے باسفورس کے نیچے ایک سرنگ سے گزرکر شمال مغربی ترکی سے جارجیا کے دارالحکومت تبلسی Tbilisi ہوتی ہو ئی آذربائیجان کے شہر باکو سے پل کے ذریعے بحرخزر (Caspian Sea) عبور کرکے قازقستان کے شہر اقصیٰ (Aktau)پہنچے گی، جہاں سے شمخنت اور الماتی کے راستے چین کے مسلم اکثریت صوبے زنجیانگ کے دارالحکومت اڑمچی میں اسکا بڑاپڑاو ہوگا (راستے کا نقشہ نیچے ملاحظہ فرمائیں)۔ وہاں سے جنوب مشرق میں سفر جاری رکھتے ہوئے یہ مال گاڑی 12 دن میں چینی صوبے شانکس Shaanxکے صدر مقام Xi’anتک جائیگی
8700 کلومیٹر طویل سفر کے دوران یہ ریل دو براعظم یعنی یورپ و ایشیا، دو سمندر ( بحر روم اور بحر خزر) اور پانچ ممالک (ترکی، جارجیا، آذربائیجان، قازقستان اور چین) سے گزرے گی۔
آج ترک وزیر مواصلات جناب عادل اسماعیل اوغلو نے اسکا افتتاح کیا۔ ریلوے حکام کے حوالے سے کہا جارہا ہے کہ اپنے پہلے سفر میں مال گاڑی پر لدے ہوئے 42 کنٹیروں میں فولادی چادریں، ترک ساختہ کاریں، تعمیراتی مشینری، زرعی اجناس کے علاوہ حلال گوشت کی بڑی مقدار شامل ہے جسے خصوصی منجمد یا frozenکنٹینر میں رکھا گیا ہے۔ غذائی اجناس کی منزل اڑمچی ہے، جہاں کے مسلمانوں کو شکائت ہے کہ چینی حکومت انھیں خنزیر کا گوشت کھانے پر مجبور کررہی ہے۔ ریل گاڑی چینی حکومت کی اجازت سے چلائی جارہی ہے جس کا مطلب ہوا کہ یغور علاقے میں حلال گوشت و اجنا س کی فروخت بیجنگ کیلئے' قابل برداشت' ہوگئی ہے یا کم از کم نفع بخش تجارت کے تناظر میں ترکی سے آنے والی خوردنی اشیا پر چین کو کوئی اعتراض نہیں۔
No comments:
Post a Comment