Friday, March 20, 2020

بے ایمان سیاستدان


بے ایمان سیاستدان
صاحبو!  پاکستان  کے جہانگیر ترین ،واوڈا، علی زیدی،  شرفا، زرداری اور پرویز مشرف، فلپائن کے آنجہانی مارکوس،  مصر کے حسنی مبارک وغیرہ کی طرح 'ترقی یافتہ'جمہوری ممالک کے سیاستدان بھی خود غرضی اور بے ایمانی میں کسی سے کم نہیں۔
کرونا وائرس کی وبا سے جہاں دنیا بھر کے لوگ  جان کے خوف میں مبتلا ہیں وہیں یہ نامراد جرثومہ عالمی معیشت کو تیزی سے چاٹ رہا ہے۔امریکی بازار حصص میں 10000 پوائنٹس سے زیادہ کی گراوٹ نے سرمایہ کاروں کو قلاش کردیا لیکن  کچھ امریکی قانون سازوں نےبربنائے عہدہ ملنے والی اطلاعات کی بنا پر اس ناگہانی آفت سے نہ صرف خود کو  محفوظ رکھا بلکہ اپنے کھاتوں میں بروقت  تبدیلی لاکر روپئے کی آٹھ چونیاں بنالیں۔
شمالی کیرولینا کے سینیٹر رچرڈ بر صاحب امریکی سینیٹ کی سراغرساں کمیٹی کے سربراہ  ہیں۔ اسی کے ساتھ   وہ 'عالمی وبا اور ناگہانی آفت کے مقابلے کی تیاری' کےایک قانون کا مسودہ بھی پیش کرنے والے  ہیں، چنانچہ کرونا وائرس کے آغاز سے ہی سراغرسانی کے امریکی ادارے انھیں انتہائی اہم معلومات فراہم کررہے ہیں۔
اخباری اطلاعات کے مطابق 24 جنوری کو  بند کمرے کے ایک اجلاس میں سراغرساں اداروں نے انھیں ایک رپورٹ  فراہم کی جس میں بتایا گیا کہ  چین میں پھوٹنے والی بیماری اب ایک عالمی وبا بننے کو ہے جوانسانی جانوں کے ساتھ دنیا کی معیشت خاص طور سے بازارہائے حصص میں بھاری گراوٹ کا سبب بنےگی۔ 27 فروری کو اپنے قریب ترین دوستوں کی نشست میں انھوں نے بتایا کرونا وائرس کا امریکہ کے بازار حصص پر حملہ چند دنوں کی بات ہے اور اسکے ساتھ ہی انھوں  نے  ہوٹل اور ائر لا ئنز کمپنیوں کے 17 لاکھ ڈالر مالیت کے حصص بیچ دئے۔
ریاست جارجیا کی سینیٹر کیلی لوفلر کو بھی یہ یہ اطلاع مل چکی تھی۔ لوفلر صاحبہ اسی سال سینیٹربنی ہیں جب سینیٹر جانی آزاکسن کی خرابی صحت کی بنیاد پر سبکدوشی کے بعد ریاست کے گورنر نے انھیں سینیٹر نامزد کردیا۔ لوفلرصاحبہ کو  اس سال نومبر میں انتخابات کا سامنا ہے۔ محترمہ  بازار حصص میں سرمایہ کاری کرنے والی ایک بہت بڑی کمپنی   بیکٹ گروپ کی مالکن ہیں اور ان  کے شوہرنامدار جیفری اسپریچر نیویارک اسٹاک ایکسچینج کے چیرمین ہیں ۔ محترمہ کو بھی سینیٹر کی حیثیت سے کرونا کے بازار حصص پر شبخون کی  اطلاع  مل گئی چنانچہ سینیٹر صاحبہ نے 17 سے 31 لاکھ ڈالر کے حصص بیچ دئے اور گورنروں کی جانب سے لاک ڈاون  منصوبے پر اعلان سے پہلے انھوں نے  ٹیلی مارکیٹنگ کمپنیوں کے حصص خرید لئے۔
وسکونسن سے ریپبلکن سینیٹر ران جانسن  نے بھی اندرونی معلومات ملنے پر 3 کروڑ ڈالر مالیت کے اسٹاک بیچ دئے
کچھ ایسی ہی واردات کی خبر اوکلاہوما کے ریپلبکن سینٹر جم انہوف کے بارے میں بھی ہے
بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے میں  ڈیموکریٹس بھی پیچھے نہیں اور  کیلی فورنیا سے ڈیموکریٹک پارٹی کی سینٹڑ ڈائن فینسٹائن نے بھی  بربنائے عہدہ ملنے والی اطلاعات پر اپنے معاشی مفادات محفوظ کرلئے ۔

No comments:

Post a Comment