کرونا وائرس!! صدر ٹرمپ کا امدادی پیکیج
چار
دن کے بحث و مباحثے کے بعد کرونا وائرس سے امریکی معیشت کو پہنچنے والے نقصانات
اور لاک ڈاون کے نتیجے میں بیروزگاری اور
مشکلات کا سامنا کرنے والے امریکیوں کیلئے سینیٹ نے 2000 ارب ڈالرکا امدادی المعروف
Stimulusپیکیج منظور کرلیا۔ جیسا کہ نام سے ظاہر اس سرمایہ کاری کا
مقصد قومی معیشت کے پہییے کو پوری قوت سے رواں کرنا ہے۔ 800 صفحات پر مشتمل اس بل
کی مکمل تفصیلات تو شائد دوچار دن بعد سامنے آئیں لیکن قائد ایوان سینیٹڑ مچ مک
کونل اور قائد حزب اختلاف سینیٹر شومر کے
مطابق:
لاک ڈاون سے
بیروزگار اور آمدنی میں کٹوتی کے ازالے کیلئے
ہر انفرادی ٹیکس دہندہ کو 1200 اور خاندان کو2400 ڈالر کے علاوہ ہر بچے
کیلئے 500 ڈالرکے چیک بھیجے جائینگے۔ اصل رقم کا تعین آمدنی اور زیرکفالت افراد کی
بنیاد پر ہوگا۔ اس کام کیلئے 250 ارب ڈالر رکھے گئے ہیں
چھوٹے تاجروں کے نقصان کے ازالے اور انھیں دوبارہ اپنے
پیروں پر کھڑا کرنے کیلئے قرض اور نقد
کی شکل میں مدد کی جائیگی جسکے لئے 350 ارب ڈالر مختص کئے گئے ہیں
لاک ڈاون کے نتیجے میں بیروزگار ہونے والوں کو الاونس فراہم کیا جائیگا۔ بندش سے دیہاڑی داروں
اور گھر سے کام کرنے والوں کی جو مالی نقصان پہنچا ہے اسکا بھی ازالہ کیا جائیگا۔ اس مد میں 250 ارب ڈالر رکھے گئے ہیں
لاک ڈاون و بندش سے بدحال و بے حال اداروں کو دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا کرنے
کیلئے آسان شرائط پر قرضے دئے جائنگے جسکے لئے 500 ارب ڈالر مختص ہیں۔
تباہ حال ائر لائنز کی اعانت کیلئے 130 ارب ڈالر رکھے گئے
ہیں
چھوٹے تاجروں کا نقصا ن پورا کرنے کیلئے 10 ارب ڈالر مختص
ہیں
ہسپتالوں کو 130 ارب ڈالر دئے جائینگے
وبا سے نبٹنے پر اٹھنے والے اخراجات نے ریاستوں اور شہروں
کا کباڑہ کردیا ہے جسکے ازالے کیلئے 150 ارب ڈالر مختص ہیں۔
امریکی سینیٹ نے یہ
قرارداد صفر کےمقابلے میں 95 ووٹوں سے
منظور کرلی۔ ایک سینیٹر کرونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آنے کی وجہ سے زیرمشاہدہ ہیں
جبکہ 4 سینٹرشبہے کی بنیاد پر قرنطینہ میں ہیں۔ اتفاق سے رخصت پر رہنے والے ان
پانچوں سینٹروں کا تعلق صدر ٹرمپ کی ریپبلکن پارٹی سے ہے
No comments:
Post a Comment