شام کی جانب سے حفتر ملیشیا کی حمائت کا
اعلان
مصر
کے بعد شام نے بھی حفتر کی حمائت کا واضح اعلان کردیا۔منگل کو خلیفہ حفتر کے
نمائندے عبدالہادی سے ملاقات کے بعد شامی وزیرخارجہ ولید المعلم نے کہا کہ اپنے
مصری بھائیوں کی طرح شام بھی لیبیا کی خودمختاری اور اسکے عرب شناخت کے تحفظ
کیلئے پر عزم ہے ۔ انھوں نے کہا کہ LNA لیبیا کے تحفظ
کیلئے جو اقدامات کررہی ہے، شام اسکی مکمل حمائت کرتا ہے
شام،
روس، جنرل السیسی ، فرانس، یونان، اسرائیل اور متحدہ عرب امارات ایک عرصے سے
حفتر ملیشیا المعروف LNAکی خفیہ حمائت
کررہے ہیں جسے اقوام متحدہ نے دہشت قرار دیا ہے لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ کسی
ملک نے کھل کر حفتر کی پشت پناہی کا عندیہ دیا ہو۔
دودن
پہلے جنرل السیسی نے ساحلی شہر صرت (Sirte) اور الجفرہ اڈے کو
سرخ لکیر قرار دیتے ہوئے ان دواہداف کو بچانے کیلئے فوجی مداخلت کی دھمکی دی تھی۔
لیبیا کی فوج صرت کی طرف پیشقدمی کررہی ہے جسکے دفاع کیلئے الجفرہ سے اڑنے والے مگ
اور میراج طیارے لیبیا کی فوج اور شہری ٹھکانوں ہر بمباری کررہے ہیں
یورپی
یونین، اقوام متحدہ کے فیصلوں کے مطابق لیبیا کی وفاقی حکومت کی حمائت کررہی ہے
لیکن یونین کا اہم ملک فرانس حفتر کی پشت پر ہے اور بحر روم میں فرانسیسی بحریہ
لیبیا کی طرف محو سفر ترک جہازوں کا راستہ روکنے کے کوششیں کررہی ہے۔ ان
اقدامات سے کم ازکم دوبار ترک اور فرانسیسی بحریہ کے درمیان خونریز تصادم ہوتے ہوتے
رہ گیا۔ کل فرانسیسی صدر نے انکشاف کیا کہ چند روز پہلے ترک طیاروں نے ان فرانسیسی
جہازوں پر حملے کی دھمکی دی تھی جو لیبیا جانیوالے ترک جہاز سے اس پر لدے سامان کی
تفصیلات پوچھ رہے تھے۔
No comments:
Post a Comment