Monday, October 14, 2019

افغان انتخاب یا نمبروں کا کھیل


افغان انتخاب یا نمبروں کا کھیل
افغانستان کے صدارتی انتخابات کے بعد ووٹوں کی گنتی تو کب کی مکمل ہوچکی لیکن جب ان ووٹوں کو بائیو میٹرک نظام پر کھنگھالنا شروع کیا گیا تو عجیب و غریب مشاہدات سامنے آرہے ہیں
·        الیکشن کمیشن کے مطابق  افغانستان میں اہل ووٹروں کی کل تعداد ایک کروڑ 60 لاکھ ہے
·        30 ستمبر کو یعنی انتخابات کے دودن بعد خبر آئی کہ سارے ملک میں کل 10 لاکھ ووٹ ڈالے گئے
·        اسکے ایک دن بعد کل ووٹوں کی تعداد 14 لاکھ ہوگئی
·        5 اکتوبر کو الیکشن کمیشن  کی سربراہ  محترمہ حوا نورستانی نے اعلان کیا کہ ان انتخابات میں 26 لاکھ افراد نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا
آج  یعنی 14 اکتوبر کو  حواصاحبہ نے انکشاف کیا  کہ  22588 پولنگ اسٹیشنوں  پر ڈالے جانے والے ووٹوں کی  بائیو میٹرک نظام سے تصدیق ہوچکی ہے جسکے مطابق   مجموعی طور پر  1073778ووٹ ڈالے گئے۔ الیکشن کمشنر صاحبہ نے مزید فرمایا  کہ یہ  کل ڈالے جانیوالے ووٹوں کا 85 فیصد ہے
اگر حوانورستانی صاحب کے تخمینے کو درست مان لیا جائے تو اسکا مطلب ہوا کہ 28 ستمبر کو ہونے والے  انتخابات  میں ساڑھے بارہ لاکھ سے  کچھ زیادہ یا  11 فیصد ووٹ ڈالے گئے
ٹویٹرmasood@masoodabdali

No comments:

Post a Comment