افغان انتخاب یا نمبروں کا کھیل
افغانستان
کے صدارتی انتخابات کے بعد ووٹوں کی گنتی تو کب کی مکمل ہوچکی لیکن جب ان ووٹوں کو
بائیو میٹرک نظام پر کھنگھالنا شروع کیا گیا تو عجیب و غریب مشاہدات سامنے آرہے
ہیں
·
الیکشن کمیشن کے
مطابق افغانستان میں اہل ووٹروں کی کل
تعداد ایک کروڑ 60 لاکھ ہے
·
30 ستمبر کو یعنی انتخابات کے دودن بعد خبر
آئی کہ سارے ملک میں کل 10 لاکھ ووٹ ڈالے گئے
·
اسکے ایک دن بعد
کل ووٹوں کی تعداد 14 لاکھ ہوگئی
·
5 اکتوبر کو الیکشن
کمیشن کی سربراہ محترمہ حوا نورستانی نے اعلان کیا کہ ان
انتخابات میں 26 لاکھ افراد نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا
آج یعنی 14 اکتوبر
کو حواصاحبہ نے انکشاف کیا کہ 22588 پولنگ اسٹیشنوں پر ڈالے جانے والے ووٹوں کی بائیو میٹرک نظام سے تصدیق ہوچکی ہے جسکے
مطابق مجموعی طور پر 1073778ووٹ ڈالے گئے۔ الیکشن کمشنر صاحبہ نے
مزید فرمایا کہ یہ کل ڈالے جانیوالے ووٹوں کا 85 فیصد ہے
اگر حوانورستانی صاحب کے تخمینے کو درست مان لیا جائے تو
اسکا مطلب ہوا کہ 28 ستمبر کو ہونے والے
انتخابات میں ساڑھے بارہ لاکھ
سے کچھ زیادہ یا 11 فیصد ووٹ ڈالے گئے
ٹویٹرmasood@masoodabdali
No comments:
Post a Comment