فلسطین و سعودی عرب
ایشین کپ فٹبال ٹورنامنٹ کیلئے آمنے سامنے
آجکل 2022 کے فٹبال
ورلڈ کپ اور 2023 کے ایشیا کپ #2022WorldCupمیں شرکت کیلئے اہلیت کے مقابلے ہورہے
ہیں جنھیں Qualifying راونڈ کہا جاتا ہے۔
2022 کا وولڈفٹبال کپ قطر اور اسکے اگلے برس ایشین کپ چین میں ہوگا۔
اس سلسلے میں فلسطینی ٹیم
15 اکتوبر کو دریائے اردن کے مغربی کنارے پر فیصل الحسینی اسٹیڈیم میں سعودی عرب کا مقابلہ کریگی۔ یہ اسٹیڈیم مشرقی بیت المقدس
کے جنوب میں اس دیوار سے صرف 100 میٹر کے
فاصلے پر ہے جو یہودی اور فلسطینی آبادیوں
کو تقسیم کرتی ہے۔ مہذب دنیا نسلی منافرت
کی علامت اس خلیج
کو apartheidدیوار کہتی ہے۔
2015 میں بھی 2018 کے وولڈ کپ اور 2019کے ایشین کپ کیلئے
فلسطینیوں اور سعودی ٹیم کے درمیان Qualifying میچ رام اللہ اسٹیڈیم میں کھیلا جانا تھا لیکن امن و امان کی خراب صورتحال کے پیش نظر سعودیوں نے فلسطین آنے سے انکار کردیا تھا جس کی
وجہ یہ کھیل ہپے اردن کے دارالحکومے عمان میں ہوا تھا۔ لیکن اس بار سعودی میچ
کیلئے فلسطین آنے پر تیار ہوگئے ہیں۔
دوسری طرف اسرائیلیوں نے نہ صرف غیر ملکیوں کیلئے ویزے کی پابندی نرم
کرنے سے انکار کردیا ہے بلکہ غزہ کےتماشائیوں کو بھی میچ دیکھنے کیلئے غرب اردن
آنے کی اجازت نہیں۔ یعنی یہ نامراد سیاست
کھیل کو بھی استثنیٰ دینے کو تیار نہیں۔
No comments:
Post a Comment