Sunday, October 4, 2020

رحم کیجئے خانصاحب

 

رحم کیجئے خانصاحب

حکومت بجلی اور گیس کے نرخوں میں اضافے پر غور کررہی ہے جسکا پس منظر کچھ اسطرح ہے

ایک ہفتہ پہلے ہم نے اپنی پوسٹ میں آئی ایم ایف کی تیسری قسط کیلئے مذاکرات کا ذکر کیا تھا۔ 45کروڑ دالر کی یہ قسط اس سال جون میں جاری ہونی تھی لیکن اپریل میں  کروناوائرس کی وباسے نبٹنے کیلئے آئی ایم ایف نے بطورِ ہنگامی امداد  ایک ارب 39 کروڑڈالر آسان شرائط پرپاکستان کو دیدئے اسلئے تیسری قسط روک لی گئی تھی۔

اب 45 کروڑ ڈالر کی تیسری قسط کیلئے مذاکرات جاری ہیں اورخبر گرم ہے کہ آئی ایم ایف جن کڑی شرائط پر اصرار کررہا ہے ان  میں:

  • ایف اے ٹی ایف بل کی منظوری
  • چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کی معطلی یا سست  روی
  • نیا پاکستان ہاوسنگ پراجیکٹ پر 30 ارب روپئے کی مجوزہ رعائت  یا سبسڈی  کی منسوخی اور سب سے بڑھ کر
  • بجلی، گیس اوریوٹیلیٹی اسٹورز کی مد میں تمام رعائتوں کا فوری طور پرخاتمہ شامل ہے

مساجدو مدارس پر پابندیوں سے لبریز ایف اے ٹی ایف بل تو پیپلز پارٹی اور نوازلیگ کی مدد اور خلائی مخلوق کی نصرت سے منظور کروالیا گیا۔ یوٹیلیٹی اسٹورز پر اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے کی شرط بھی پوری کردی گئی ہے

اب بجلی اور گیس کے نرخوں میں اضافے کا مرحلہ درپیش ہے او اور شنید ہے کہ منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں یہ معاملہ پیش کیا جائیگا۔ دروغ پر گردن راوی ، گھریلو صارفین کیلئے  بجلی 2.62 روپئے فی یونٹ مہنگی کردی جائیگی جبکہ گیس کی قیمت میں 15 فیصد اضافے کی تجویز ہے۔

حس اتفاق یا سوئے اتفاق کہ یہ خبر آج اسوقت منظر عام پر آئی ہے جب عمران خان اپنی 68 ویں سالگرہ منارہے ہیں۔ خوشی کے موقع پر اس  اطلاع نے  عقیدت مندوں کی خوشیوں پر پانی پھیر دیا ہے۔

بدقسمتی سے کروناوائرس کا معاملہ بگڑتا نظر آرہا ہے  اور ایک نیا لاک ڈاون بعد از قیاس نہیں۔ لاک ڈاون کا لازمی نتیجہ شٹر ڈاون اور تالہ بندی ہے جسکی وجہ سے لاکھوں کارکنوں کی وقتی بیروزگاری کا خطرہ ہے۔ اس پس منظر میں سردی کی آمد آمد پر گیس کے نرخوں میں اضافہ عوام کو خون کے آنسو رلادیگا

خانصاحب !!  جنم دن پر ہم آپکی   درازیِ عمر  اور اقبال  کی بلندی و سربلندی کیلئے دعا گو ہیں۔  خدا کیلئے  مہنگائی  سے بےحال و بد حال قوم پر بجلی و گیس کا نیا بم نہ گرائیے



 

No comments:

Post a Comment