بحر اسود میں گیس کے ذخائر ابتدائی تخمینے سے کہیں زیادہ
دوماہ پہلے ترکی نےبحر اسود میں گیس کے بڑے ذخیرے کی دریافت کا اعلان کیا تھا۔ تیونا ایک کے نام سے یہ کنواں دنیّوب بلاک میں کھودا گیا جو مغربی بحراسود میں بلغاریہ اور رومانیہ کی بحری سرحدوں پر واقع ہے۔ یہاں پانی کی گہرائی2000 میٹر ہے۔ ابتدائی تخمینے کے مطابق گیس ذخیرے کا حجم 11 ہزار تین سو ہزار یا11.3ٹرلین مکعب فٹ تھا۔ہم نے اسوقت عرض کیا تھا کہ نئے میدان میں پہلے کنویں سے حاصل ہونے والی معلومات کی بنیاد پر حجم کا اندازہ قیاس سے زیادہ کچھ نہیں۔
آج بلومبرک ٹیلی ویژن نے انکشاف کیا ہے کہ بلاک میں دواضافی کنووں کی کھدائی کے بعدآزمائش و پیمائش (Logging and Testing) کے نتائج بے حد امیدافزا ہیں اور ذخیرے کا حجم ابتدائی تخمینے کے کہیں زیادہ لگ رہا ہے۔اس ضمن میں ترک قومی تیل کمپنی TPAOکی جانب سے چند دنوں میں اعلان متوقع ہے۔ ذرایع کا کہنا ہےایک اور رگ بردار جہاز (Drillshuip)'قانونی' بھی بحر اسود بھیجا جارہا ہے جہاں ڈرل شپ یاور پہلے سے کھدائی میں مصروف ہے۔
ترکی نے اپنے رگ بردار جہازوں اور سائزمک کشتیوں کو عثمانی فاتحین اورمشہورملاحوں سے منسوب کیا ہےانکے رگ بردار جہاز سلطان فاتح محمد اول، سلطان یاور سلیم سلطان اور قانونی سلطان سلیمان کے حوالے سے باالترتیب فاتح، یاور اور قانونی کہلاتے ہیں جبکہ سائزمک کشتیوں کا نام 'عروج رئیس'اور 'خیر الدین بربروس' رکھا گیا ہے۔ یہ دونوں بھائی عثمانی سلطنت کےامیرالبحر (ایڈمرل ) تھے جنھوں نے بحر روم پر عثمانی اقتدار کو مستحکم کیا۔ ایڈمرل بربروس کو قبودانِ دریا یا 'فرمانروائے بحر' کا منصب عطا ہوتھا۔
No comments:
Post a Comment