Friday, October 16, 2020

نیوزی لینڈ کے انتخابات ۔۔ دو خواتین میں مقابلہ

نیوزی لینڈ کے انتخابات ۔۔ دو خواتین میں مقابلہ

آج نیوزی لینڈ میں پارلیمانی انتخابات ہورہے ہیں۔ نیوزی لینڈ کانام سنتے ہی جمعہ 19 مارچ 2019 کا وہ خونی واقعہ یاد آجاتا ہے جب کرائسٹ چرچ  کی النور مسجد اورلائن ووڈاسلامک سینٹر پر حملے میں ایک جنونی نے 51 مسلمانوں کو شہید اور درجنوں کو زخمی کردیاتھا۔ اس موقع پر ایک نہتے افغان نوجوان عبدالعزیز وہاب زادہ نے اپنی جان پر کھیل کر قاتل برینٹن ٹرینٹ کو اسلامک سینٹر کے دروازے سے ماربھگایا۔ اللہ نے ٹرینٹ کی ذلت کیلئے وہاب زادہ کو زندہ و سلامت رکھا۔ اس سال اگست میں ٹرنیٹ کو عمر قید کی سزا سنادی گئی۔

اس موقع پر وزیراعظم جیسنڈاآرڈرن نے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے جس اپنائیت اوردلسوزی کا مظاہرہ کیا اسے  مسلمان کبھی نہیں بھلا سکتے۔ محض زبانی جمع خرچ نہیں بلکہ انتہاپسندی کے خلاف موثر اقدامات کیلئے انھوں نے اقوام متحدہ،  یورپی یونین، دولت مشترکہ ایک ایک دروازہ کھٹکھٹا یا  اور  مغرب کے متعصب رہنماوں کی طرح انکے انداز میں دورنگی یا دوغلا پن کا شائبہ تک نہ تھا۔ ایسٹر تہوار کے دوران   سری لنکا کے گرجاگھروں پر حملے  کی مذمت کرتے ہوئے انھوں نے صاف صاف کہا کہ درندگی کی اس واردات  کو محض اسلئے اسلامی دہشت گردی کہنا کہ مبینہ ملزمان  مسلمان ہیں سخت ناانصافی اور صریح اشتعال انگیزی ہے۔جب کسی صحافی نے انکو بتایا کہ صدر ٹرمپ سری لنکا کے واقعے کو اسلامی دہشت گردی کہہ رہے ہیں تو محترمہ نے ترنت جواب دیا کہ  میں لیڈر ہوں سفارتکار نہیں کہ خیرسگالی کیلئے  غلط کو صحیح کہہ  دوں۔ وزیراعظم  آرڈرن پر اس سانحے کا اتنا شدید اثر تھا کہ ایک سال بعد  جب  انکے   بوائے فرینڈ کلارک گیفرڈ Clarke Gayfordنے  شادی کی خواہش  ظاہر کی تو  انھوں نے  نجی عشائیے  میں  انگوٹھیوں کا تبادلہ کرکے  رشتہ  پکا کرلیا  اور منگنی کی تقریب نہیں منعقد کی

جیسندا نے سوشل میڈیا پر اسلام کے خلاف نفرت اور توہین آمیز مواد ہٹانے کیلئے Global Internet Forum to Counter Terrorism (GIFCT)کے عنوان سے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کے عالمی اداروں امیزون(Amazon)، فیس بک(Facebbok)، گوگل (Google)، مائیکرسوفٹ(Microsoft)، اور ٹویٹر(Twitter)کی کانفرس بھی منعقد کی۔  کرائسٹ چرچ حملے کے دوران  حملہ آور نے وحشت کی واردات کو بہت فخر سے فیس بک پر Live Streamingکے ذریعے براہ راست دکھایا  تھا۔ اسی مناسبت سے 15 مئی 2019کو پیرس میں ہونے والی GIFCTچوٹی کانفرنس  کو کرائسٹ چرچ لائحہِ عمل یا Christchurch Call of Actionکا نام دیا گیا ۔ کانفرنس میں صدرمیکران ، کینیڈاو برطانیہ کے وزرائے اعظم اور اردن کے بادشاہ عبداللہ  سمیت  دنیا بھر سے حکومتی اور سول سوسائیٹی کے ارکان نے شرکت کی۔ عجیب اتفاق کہ  اتنی اہم کانفرنس  سے  پاکستانی قیادت غیر حاضر تھی ۔

 اس طویل تمہید پر معذرت۔

120 رکنی نیوزی لینڈ پارلیمان کا انتخاب 19 ستمبر کو ہونا تھا لیکن کرونا وائرس کی وجہ سے انتخابات ملتوی کردئے گئے۔دوسرے بہت سے ممالک کی طرح نیوزی لینڈ بھی قبل ازوقت یا (Advance Voting)کا رواج ہے چنانچہ یہاں 3اکتوبر سے ووٹ ڈالے جارہے ہیں اور اب تک 35 لاکھ رجسٹرد ووٹروں میں سے 17 لاکھ رائے دہندگان اپنا حق رائے دہی استعمال کر چکے ہیں۔

ان انتخابات میں درجنوں آزادامیدواراور 10 سے زیادہ جماعتیں حصہ لے رہی ہے لیکن اصل مقابلہ وزیراعظم کی لیبر اور محترمہ جوڈتھ کولنز کی قدامت پسند نیشنل پارٹی میں ہے۔ جبکہ قوم پرست نیوزی لیند فرسٹ، گرین پارٹی اور لبرل خیالات کی حامل ایکٹ نیوزی لینڈ پارٹی کی جانب سے بھی اچھی کارکردگی متوقع ہے۔ موجودہ پارلیمان میں وزیراعظم کے پاس  46 نشستیں ہیں۔ انھوں نے  ایکٹ نیوزی لینڈ اور گرین پارٹیوں سے اتحاد کرکے وزارت عظمیٰ حاصل کی ہے۔رائے عامہ جائزے کے مطابق جیسنڈا آرڈن کی جماعت کو 48.5فیصد اور انکی حریف جوڈتھ صاحبہ کو 31.1فیصد لوگوں کی حمائت حاصل ہے۔  

نیوزی لینڈ میں حلقہ وار اور متناسب نمائندگی  کا مخلوط نظام رائج ہے۔ ہر ووٹر کو دو بیلٹ  پیپردیاجاتا ہے جن میں سے ایک پر پارٹی اور دوسرے پر امیدوار کو ووٹ دئے  جاتے ہیں۔60 نشستوں کا فیصلہ پارٹی بنیاد پر  جبکہ 60 امیدوار پاکستان کی طرح حلقہ جاتی بنیادوں پر منتخب ہوتے ہیں۔


 

No comments:

Post a Comment