Friday, September 11, 2020

 

ایک نظر ادھر بھی!!!!

اسوقت 9/11 سانحے کی 19ویں برسی منائی جارہی ہے۔ ہلاک ہونے والے 2977 افراد کے نام ایک ایک کرکے سنائے جارہیں۔احتراماً ایک منٹ کے خاموشی اختیار کی گئی

صدر ٹرمپ اور انکے حریف  جو بائیڈن  ریاست پنسلوانیا کے قصبے شینکس ول (Shanksville)میں اس مقام پر ہیں  جہاں مبینہ طور پر مسافروں نے دہشت گروہوں سے دو بدو لڑائی کی تھی، جسکے نتیجے میں طیارہ گر کر تباہ ہوگیا ۔اس طیارے کا ہدف وہائٹ ہاؤس تھا

دہشت گردی کی اس و اردات کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے اور بلا استثنی ساری  دنیا نے نہ صرف اسکی مذمت کی بلکہ اس بھیانک واقعہ کے ذمہ داروں کو قرارواقعی سزا دینے میں امریکہ کا ساتھ دیا

لیکن  انتقام کیلئے سارے افغانستان کو کھنڈر بنادیا گیا۔لاکھوں  مہ وِش و مہہ پارے پیوند خاک ہوگئے ، قتل عام کا سلسلہ 19 سال بعد اب تک جاری ہے۔ اففانستان کے ساتھ پاکستان بھی امریکی حملے سے بری طرح متاثر ہوا۔ دہشت گردی کی وبا فوج کے کڑیل جوانوں اور معصوم شہریوں کو چاٹ گئی ،یہ نامراد عفریت آج بھی اپنا اثر دکھا رہی ہے

افغانستان و پاکستان کے ساتھ عراق کو بھی  ایک بڑے قبرستان میں تبدیل کردیا گیا

اپنے مفادات کیلئے داعش  کا شجر ز قوم کاشت کیاگیا اور آج تک  اس منحوس کی آبیاری شام ، یمن اور لیبیائی معصوموں   کےلہو سے کی جارہی ہے

نائن الیون سانحے کی سرکاری رپورٹ کے مطابق  جو 19 دہشت  گرد اس وحشت کے ذمہ دار ہیں ان میں ایک بھی پاکستانی، افغانی، شامی، عراقی، یمنی یا لیبیائی نہیں۔

2977افراد کے ماتم میں مصروف دنیا ان لاکھوں بے گناہوں سے  تعزیت کب کریگی جو متعصبانہ انتقام کی بھینٹ چڑھ گئے۔اصولی طور پر تو یہ مظلوم تاوان کے مستحق ہیں


No comments:

Post a Comment