لیبیا امن مذاکرات
ایک طرف قطر کے دارالحکومت دوحہ میں بین الافغان امن مذاکرات شروع ہونے کو ہیں تو دوسری طرف مراکشی دارالحکومت رباط کے مضافاتی شہر بوزنیفہ میں ایک دوسرے کے خون کے پیاسے پر امن بقائے باہمی کے امکانات تلاش کررہے ہیں۔ خوبصورت بوزنیفہ بحر اقیانوس کے کنارے مراکش کے سیاحتی مرکز دارالبیضہ (Casablanca)میں واقع ہے۔
بھائیوں کے درمیان غلط فہمیاں ختم کرکے اخوت کا دیپ جلانے کا بیڑہ مراکش کے وزیرخارجہ برائے تعاون و ترقی جناب ناصر بوریطہ نے اٹھایا ہے۔ احباب کی اطلاع کیلئے عرض ہے کہ مراکش میں اخوانی فکر سے وابستہ انصاف و ترقی پارٹی کی حکومت ہے۔ وزیراعظم سعدالدین عثمانی ایک معروف ماہر نفسیات اور بہت عمدہ طبیعت کے مالک ہیں۔ نظریاتی وابستگی کی بنا پر عثمانی صاحب کے ترک صدر طیب ایردوان اور لیبیا کے وزیراعظم فیض السراج سے برادرانہ مراسم ہیں تو مصر کے جنرل السیسی سے بھی اچھے تعلقات ہیں۔ دوسری طرف مراکشی بادشاہ محمد چہارم کے اماراتی ولی عہد محمد بن زید اور انکے سعودی ہم منصب محمد بن سلمان سے قریبی مراسم ہیں بلکہ ایک زمانے میں مراکش کو خلیج تعاون کونسل کا رکن بنانے کی بات ہورہی تھی۔تیونس کے اسپیکر راشد الغنوشی بھی لیبیا میں امن کیلئے کوششیں کررہے ہیں۔
ان مذاکرات کو ترکی، مصر، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کیساتھ نیٹو اور یورپی یونین کی حمائت بھی حاصل ہے۔ اللہ کرے مذکرات کامیاب ہوں اور 2011 سے خانہ جنگی کا شکار لیبیا کے عوام کو امن نصیب ہو
No comments:
Post a Comment