مسجد اقصیٰ کے صحن میں ربڑ کی گولیوں سے
فائرنگ اور آنسو گیس کا استعمال
آج جب
فلسطینی مسلمان عید الاضحٰی منارہےتھے تو اسی دن یہودیوں کا تیشا بعاو(Tisha B’av)تہوار تھا۔ Tishaدراصل عربی لفظ تسعیٰ کا عبرانی تلفظ ہے جسکے معنی ہیں 9
اور Avعبرانی کیلینڈر کا
پانچوں مہینہ ہے۔ گویا یہ وہ تہوار ہے جو پانچویں مہینے کی نویں تاریخ کو منایا
جاتا ہے۔ عبرانی کیلینڈر بھی دراصل قمری کیلینڈر ہے اور نئی تاریخ کا اغاز رات سے
ہوتا ہے۔ اس سال تیشیٰ بعاو 10 اگست کی رات سے غروب آفتاب 11 اگست تک تھا۔
تیشیٰ بعاو نحوست کا تہوار ہے اور روایت کے مطابق قوم ِیہود پر بڑی مصیبتیں ا سی دن آئیں۔ جن میں دو
بار ہیکلِ سلیمانی کی تباہی، رومیوں کے
ہاتھوں پانچ لاکھ یہودیوں کا قتل عام، 1290 میں انگلستان سے یہودیوں کی بیدخلی
اسکے 16 سال بعد یہی عمل فرانس اور 186 سال بعد ہسپانیہ میں دہرایا گیا۔ جنگ عظیم
بھی اسی عبرانی ماہ میں ہوئی اور یہودیوں کی نسل کشی یا ہولوکاسٹ Holocaust کا سانحہ پیش آیا۔
اس روز یہودی روزہ رکھتے ہیں اور دیوارگریہ سے لپٹ کر آہ و
زاری کرتے ہوئے اللہ سے خیروعافیت کی دعا
کی جاتی ہے۔ یوم ِ تیشا بعاو کی روح انکساری ، فروتنی اور عاجزی ہے ۔اس دوران
دوسروں کی غلطیوں سے اعراض اور خیرات وصدقات کے ذریعےرضائے الہیٰ کے حصول کی کوشش
کی جاتی ہے۔
لیکن آج صبح 500 کے
قریب یہودی دیوار گریہ سے مسجد اقصیٰ کے
صحن میں داخل ہوگئے جہاں عیدالاضحیٰ کی نماذ ادا کر جارہی تھی۔ مسلمانوں نے جوتوں
کے ساتھ مسجد کی حدود میں داخل ہونے پر اعتراض کیا جس پر پہلے دھکم پیل پھر مار
پیٹ شروع ہوگئی۔ یہودیوں کی حمائت میں اسرائیل فوج نے مسجد کے اندر اشک آور گیس
پھینکی اور کمپاونڈ میں موجود نماذیوں پر ربڑ کی گولیاں چلائیں جس سے 100 کے قریب
نمازی زخمی ہوگئے۔ عید کے دن مسجد اقصیٰ
کی پامالی کے خلاف دریائے اردن کے مغربی
کنارے اور غزہ کے فلسطینیوں نے زبردست مظاہرے کئے۔ غزہ سے درجنوں فلسطینیوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
No comments:
Post a Comment