آرٹیکل
370کی منسوخی پر سلامتی کونسل کا مشاورتی اجلاس
اقوام متحدہ کے پولستانی مشن کےمطابق 16 اگست کو صبح 10 بجے ( پاکستان میں 17 اگست رات کے 8) سلامتی کونسل کا ایک مشاورتی اجلاس ہوگا جس میں ہندوستانی آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے تناظر میں مسئلہ کشمیر اور پاک ہند کشیدگی پر 'مشورہ' کیا جائیگا۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل 15 ارکان پر مشتمل ہے جن میں پانچ مستقل ارکان چین، روس، امریکہ، فرانس اور برطانیہ ہیں جبکہ 10 ارکان دو دو سال کیلئے منتخب کئے جاتے ہیں۔ اسوقت گنی, کوئت، پیرو، پولستان (پولینڈ)، ڈومینیکن ریپبلک (Dominican Republic) ،جرمنی، انڈونیشیا، جنوبی افریقہ اور آیوری کوسٹ (Côte d´Ivoire) اس ادارے کے غیر مستقل ارکان ہیں۔کونسل کی صدارت ان 15 پندرہ ارکان میں ماہانہ بنیاد پر گشت کرتی ہے۔ماہِ اگست کے دوران پولینڈ کی محترمہ جواین رونیکا (Joanna Wronecka) کونسل کی صدر ہیں۔اعلامیئے کے مطابق یہ بند کمرے کا مشاورتی اجلاس ہے جسکا مطلب ہوا کہ نہ تو کوئی فیصلہ کن قرارداد پیش ہوگی اور نہ ہی اجلاس کے اختتام پر کوئی اعلامیہ جاری ہوگا بلکہ اجلاس کی کاروائی کے 'غیر حساس' نکات کونسل کی ویب سائٹ پر جاری کردئے جائینگے۔ ہندوستان و پاکستان سے متعلق ارکان کے مشاہدے اور مشورے پر مشتمل یادداشت ان دونوں کو تھمادی جائیگی۔
اقوام متحدہ کے پولستانی مشن کےمطابق 16 اگست کو صبح 10 بجے ( پاکستان میں 17 اگست رات کے 8) سلامتی کونسل کا ایک مشاورتی اجلاس ہوگا جس میں ہندوستانی آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے تناظر میں مسئلہ کشمیر اور پاک ہند کشیدگی پر 'مشورہ' کیا جائیگا۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل 15 ارکان پر مشتمل ہے جن میں پانچ مستقل ارکان چین، روس، امریکہ، فرانس اور برطانیہ ہیں جبکہ 10 ارکان دو دو سال کیلئے منتخب کئے جاتے ہیں۔ اسوقت گنی, کوئت، پیرو، پولستان (پولینڈ)، ڈومینیکن ریپبلک (Dominican Republic) ،جرمنی، انڈونیشیا، جنوبی افریقہ اور آیوری کوسٹ (Côte d´Ivoire) اس ادارے کے غیر مستقل ارکان ہیں۔کونسل کی صدارت ان 15 پندرہ ارکان میں ماہانہ بنیاد پر گشت کرتی ہے۔ماہِ اگست کے دوران پولینڈ کی محترمہ جواین رونیکا (Joanna Wronecka) کونسل کی صدر ہیں۔اعلامیئے کے مطابق یہ بند کمرے کا مشاورتی اجلاس ہے جسکا مطلب ہوا کہ نہ تو کوئی فیصلہ کن قرارداد پیش ہوگی اور نہ ہی اجلاس کے اختتام پر کوئی اعلامیہ جاری ہوگا بلکہ اجلاس کی کاروائی کے 'غیر حساس' نکات کونسل کی ویب سائٹ پر جاری کردئے جائینگے۔ ہندوستان و پاکستان سے متعلق ارکان کے مشاہدے اور مشورے پر مشتمل یادداشت ان دونوں کو تھمادی جائیگی۔
No comments:
Post a Comment