Tuesday, August 20, 2019

امریکہ اور کشمیر


امریکہ اور کشمیر

روزنامہ ہندو کے مطابق آج امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ (وزارت خارجہ) کے ایک اعلیٰ افسر نے نام نہ بتانے کی شرط پر کشمیر کے حوالے اسے امریکہ کے موقف کا غیر سرکاری اعلان کیا جسکے مطابق:

·        امریکہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کو ہندوستان کا اندرونی معاملہ سمجھتا ہے لیکن اسکے منفی اثرات  پورے علاقے میں محسوس کئے جارہے ہیں۔ اسی لئے امریکہ ایک عرصے سے پاکستان و ہندوستان دونوں پر زور دے رہا ہے کہ دہائیوں پرانے اس تنازعے کو باہمی بات چیت کے ذریعے حل کرلیا جائے

·        اس ضمن میں امریکہ ہندوستان پر زور دے رہا ہے کہ وہ کشمیر میں انسانی حقوق کی طرف توجہ دے اور وادی میں صورتحال کو معمول کے مطابق لانے کیلئے اپنا کردار اداکرے

·        پاکستان پر ہم مسلسل زور دے رہے ہیں کہ وہ  دہشت  گردی کے خاتمے کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھے

احباب کی آسانی کیلئے بیان کا مسودہ پیش خدمت ہے
We recognize that the abrogation of Article 370 is an internal matter, but it obviously has implications outside of India's borders. And so we have long called for direct conversations between India and Pakistan to resolve what have been the decades of tensions generated by that issue. For India, a focus on the human rights situation in Kashmir and a quick return to normalcy and for Pakistan, a continued emphasis on undoing its support for terror.

یہ بات ہم نے  امریکی میڈیا پر نہیں دیکھی اسلئے روزنامہ ہندوکی اس خبر کی تصدیق یا تردید ممکن نہیں  لیکن خبر کی اشاعت کو 24 گھنٹے  گزرجانے کے باوجود امریکی وزارت خارجہ نے اسکی تردید نہیں کی لہٰذا خاموشی نیم رضا کے اصول پر اس بیان کو درست تسلیم کیا جاسکتا ہے۔

اس بیان سے تو تاثر  ابھرتا ہے کہ گویا  پاکستان کشمیر میں دہشت گردی کررہاتھا  لیکن  وزیراعظم کے حالیہ دورہ امریکہ کے بعد پاکستان نے وادی میں دراندازی ختم کردی ہے اورچچاسام کو توقع ہے کہ پاکستان اب  دہشت گردوں کی حمائت نہیں کریگا۔

No comments:

Post a Comment