پاسباں مل گئے کعبے کو صنم خانے سے
ہم نے 3 اگست کو ایک پوسٹ نصب کی تھی جسکے
مطابق قطر کے دوحہ ائر پورٹ پر ایک ایغور
(چینی ترک) مسلمان کو چین کے حوالے کرنے کی
تیاری مکمل ہوچکی تھیں جہاں خوفناک تشدد
اور پھر فائنگ اسکواڈ اسکا انجام ہوتا۔ائرپورٹ سے ہتھکڑی میں جکڑے یوسف نے ٹویٹر پر ایک سطری
پیغام بھیج دیا کہ I need world’s help۔ اور چند ہی لمحوں میں یہ ٹویٹ پیغام ساری
دنیا میں پھیل گیا۔ ہیومن رائٹ واچ (HRW)نے فوری طور پر
یوسف کی حوالگی رکوانے کا مطالبہ کیا۔
HRWکے ڈائریکٹر کینیتھ روتھ نے قطر کے
حکام سے بات کی اور حوالگی ملتوی کردی گئی۔
واشنگٹن میں
انسانی حقوق کے کارکنوں اور ایغورتارکینِ وطن نے قطری سفارتخانے اور امریکی وزارت
خارجہ کے سامنے مظاہرے کئے اورآج امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مڈل ایسٹ ائی (MEE)کو اطلاع دی کہ'
یوسف بحفاظت امریکہ کی طرف محوپرواز ہے'
اپنے برقی خط (email)میں ترجمان نے کہا کہ امریکہ کو یغور، قازق، کرغز اور
سنکیانگ صوبے میں آباد مسلمانوں سے چینی حکومت کے ظالمانہ سلوک پر سخت تشویش
ہے۔ہمارے محتاط اندازے کے مطابق چینی
حکومت اپریل 2017 سے 10 لاکھ مسلمانوں کو
جیل میں ٹھونس رکھا ہے۔
دوسری طرف ذرا دل تھام کر سنئے کہ یوسف کے اس دردناک سفر کا آغاز پاکستان سے
ہواجب وزارت داخلہ نے چینی حکومت کے اصرار
پر اسے ملک بدر کردیا ۔ اسکی سفری دستاویز اسلام آباد کے چینی سفارت خانے نے جاری
کیں۔ پاکستان سے یہ پناہ کی تلاش میں
بوسنیا گیا، وہاں سے اسے ملک بدر کرکے قطر بھیجدیاگیا ۔ دو ہفتہ پہلے قطر ائر ویز کی جس پرواز سے ہمارے وزیراعظم واشنگٹن پہنچے
تھے آج
اسی پرواز سے پاکستانی حکومت کی کٹھور دلی کا شکار یغور مسلمان پناہ لینے امریکی دارالحکومت
پہنچ رہا ہے۔
شکریہ صدر ٹرمپ۔ آپکی اس مہربانی پر دلی شکرئے کے ساتھ ہم اپنے رب سے آپکے لئے رحمت
اور ہدائت کی التجا کرتےییں۔ God Bless You
POTUS
No comments:
Post a Comment