مینڈک دیوتا کا بیاہ اور جبری علیحدگی
کہتے ہیں کہ ' ایسا
برسا ٹوٹ کہ بادل ڈوب چلا میخانہ بھی' لیکن بھوپال میں
دھواں دھار بارش کی قیمت مینڈک
دیوتا کے ایک جوڑے کو علیحدگی یا عارضی
طلاق کی شکل میں اداکرنی پڑی۔ ہنددوں کے یہاں جب بہت عرصہ تک بارش نہیں ہوتی
تو مٹی کا ایک مینڈک اور مینڈکی بناکر انکی شادی کرادی جاتی ہے۔
بھوپال کافی عرصے سے خشک سالی کا شکار تھا
چنانچہ جولائی میں ایک
گاوں اندراپوری کے ایک
ہندو گروپ ام شیو شکری منڈل نے مٹی سے تراشے مینڈک دیوتا اور مینڈکی دیوی کی
شادی کرادی۔ اپنی شادی پر مینڈک
دیوتا بہت خوش ہوئے چنانچہ کچھ
عرصے بعد بارش شروع ہوگئی۔ ندی نالے اپنے ظرف سے زیادہ بھر گئے اور بپھری ہوئی ندیوں نے علاقے میں تباہی مچادی لیکن برسات کا موسم کسی
صورت ختم ہونے کا نام
نہیں لے رہا۔
اس صورتحال پر غور کرنے کیلئے بھوپال کے
ترنت مہادیو مندر میں مذہبی رہنما جمع ہوئے اور فیصلہ کیا گیا کہ بارش
روکنے کیلئے اس جوڑے کی علیحدگی کروادی جائے چنانچہ گزشتہ ہفتے مینڈک دیوتا اور دیوی
جی کو علیحدہ کرکے پانی سے
بھرے دو الگ ڈبوں کے ڈال کر دریا میں بہادیا گیا۔ اس دوران
بچی بالیاں دردناک لئے میں علیحدگی
کے گانے گاتی ر ہیں اور بڑوں نے بھجن اور منتر پڑھتے ہوئے طلاق شدہ
جوڑے کو الوداع کہا۔
No comments:
Post a Comment