اسرائیلی انتخابات ۔۔ مستقبل کا نقشہ
اسرائیل
کے پارلیمانی انتخابات مکمل ہوگئے۔ صورتحال 9 اپریل کو ہونے والے
انتخابات سے بہت زیادہ مختلف نہیں یعنی اس
بار بھی کوئی جماعت یا ہم خیال اتحاد اکثریت حاصل نہ کرسکا۔ متوقع پارلیمانی صف بندی کچھ اس طرح ہے:
کل نشستیں 120، حکومت سازی کیلئے 61 نشستیں درکار ہیں
برسراقتدار قدامت پسند اتحاد
·
لیکڈ بلاک: 31
·
سفاردی فرقے کے یہودی شاس پارٹی: 9
·
حسیدی فرقے کی جماعت یونائٹیڈ توریت پارٹی: 8
·
یمین (دایاں بازو): 7
کل ارکان: 55
حزب اختلاف کا نیلا و سفید
اتحاد ۔۔ اسرائیل کا پرچم نیلا اور سفید ہے اسی مناسبت سے پارٹی کا نام رکھا گیا ہے۔
·
نیلا اور سفید لبرل اتحاد : 32
·
ڈیموکریٹک یونین: 5
·
لیبر پارٹی: 6
کل ارکان: 34
عرب اتحاد یا القائمۃ المشترکہ: 13
اسرائیل مادر وطن پارٹی (Yisrael Beitinu) :
9
عقل کا تقاضہ
تو یہ ہے کہ حزب اختلاف اسرائیل مادروطن وطن پارٹی اور
عرب اتحاد کو ساتھ ملا کر حکومت بنالے لیکن:
·
برا ہو نسل پرستی کا کہ بنجامن نیتھں یاہو کی طرح نیلے
اور سفید اتحاد کے جنرل (ر) گینٹز کیلئے بھی عرب بلا ک قابل قبول
نہیں ۔
·
لیبر پارٹی اور ڈیموکریٹک پارٹی نظریاتی طور پر بائیں بازو
کی طرف مائل ہیں جو حکومت سازی کیلئے نیتھن یاہو سے اتحاد نہیں کرسکتیں ۔
·
اسرائیل مادر وطن پارٹی کا لازمی
فوجی تربیت سے مدارس کے طلبہ کیلئے استثنیٰ کے مسئلے پر شاس
اور توریت پارٹی سے سخت اختلاف ہے لہٰذا یہ تینوں ایک نیام میں نہیں رہ سکتے۔
·
بہت ممکن ہے کہ لیکڈ بلاک اور نیلا و
سفید اتحاد مل کر قومی حکومت بنالیں لیکن
اس صورت میں نیتھن یاہو وزارت عظمیٰ کا مطالبہ کرینگے۔ ان کیلئے
اصل مسئلہ کرپشن کے الزام سے گلو خلاصی
ہے۔ جیسے ہی وزیراعظم کی حیثیت سے استثنیٰ ختم ہوا، نیتھین یاہو کو جیل کی ہوا
کھانی پڑیگی۔
ممکنہ نتیجہ : اگر مادروطن اسرائیل پارٹی اور وزیر اعظم
نیتھن یاہو کے اتحادیو ں شاس اور توریت
پارٹی مفاہمت نہ ہوئی تو شائد تیسرے انتخابات کی نوعیت
آجائے۔ بحران نے بچنے کی دوسری صورت یہ ہے کہ
وزارت عظمیٰ کی قربانی اور قید
وبند کی پرواہ کئے بغیر نیتھن یو سفید و نیلے اتحاد کی
حکومت سازی میں تعاون کی دعوت قبول کرلیں۔
No comments:
Post a Comment