روش ہشنا (نیا عبرانی سال)
گزشتہ برس کی طرح اس
بار بھی یروشلم
میں دیوار گریہ کے نزدیک آجکل خاصی کشیدگی ہے تاہم اسکا مسلمانوں یا عربوں سے کوئی
تعلق نہیں بلکہ یہ یہودیوں کی موم بتی مافیا اور انکے 'مولویوں' کے درمیان تنازعہ
ہے۔ اس دیوار کو یورپ کے یہودی Kotel، عبرانی میٰں ہکوتل ہمعرروی اور عربی میں
المبکیٰ یا کوچہِ آہ و زاری کہتے ہیں۔ مسلمان اسے حائط البراق بھی کہتے ہیں کہ
روائت کے مطابق نبی مہربان اسی مقام سے براق پر آسمانوں کی سیر کو گئے تھے۔
مساجد کی طرح دیوار گریہ پر بھی خواتین اور
مردوں کیلئے الگ الگ جگہ مختص ہے اور خواتین کی جگہ خاصی تنگ ہے جس پر خواتین ایک
عرصے سے احتجاج کر رہی ہیں لیکن چیف ربائی اس طرف توجہ نہیں دے رہے۔ گزشتہ برس 23
اگست کوعبرانی کیلینڈر کے چھٹے مہینے کے آغاز پر
کشیدگی بہت بڑھ گئی۔ اس مہینے کو ایل Elulکہتے ہیں۔ جیسے
مسلمان رجب سے رمضان کا انتظار شروع کردیتے ہیں اسی طرح یہودیو ں کے یہاں استقبال
روش ہشنا ایک ماہ پہلے سے شروع کردیا جاتا ہے۔ عبرانی سال نو عبرانی کلینڈر کے ساتویں
مہینے سے شروع ہوتا ہے جسے تشری کہتے ہیں۔ اگر لفظ روش ہشنا کا تجزیہ کیا جائے تو
یہ عربی لفظ راس اورسنہ سےماخوذ
ہے۔ راس کا مطلب ہے سر جسکا عبرانی تلٖفظ راش ہے اور سنہ یعنی سال عبرانی میں ہشنا بن گیا۔ گویا راش
ہشنا کے لغوی معنی ہوئے سال کا سر یا نیا سال۔
یہودی روایات کے مطابق اس روزاللہ نےحضرت
آدم علیہ السلام اور انکی اہلیہ حضرت حواکو تخلیق فرمایا تھا اور مورث اعلیٰ کے
جشن ولادت پر تمام معبدوں میں بگل بجایا جاتا ہے جو بکرے کے سینگوں کا بنا ہوتا
ہے۔ اس بگل کو Shofarکہتے ہیں۔ ایل کے مہینے کے آغاز بھی شوفر بجایا جاتا ہے لیکن
صرف ایک یا دوبار دیوار گریہ پر عبادت کے آغاز سے پہلے جبکہ روش ہشنا پر ساری رات
بگل بجانے اور شور کرنے کا روج ہے۔ دیوار گریہ پر عورتوں کو بگل بجانے کی اجازت
نہیں ہے صرف مرد شوفر بجاتے ہیں اسکے علاوہ چھوٹی بچیوں کو بھی بگل بجانے کی اجازت
ہے۔ اسی طرح عام لوگوں کو دیوار گریہ کے پاس توریت پڑھنے کی اجازت نہیں۔ ربائیوں کا کہنا ہے کہ توریت سمجھنے کیلئے علم
کی ضرورت ہے اور کلام اللہ کو سمجھنا ہر کس و ناکس کی بات ہیں۔ یہ بیان تو قرآن
میں بھی موجود ہے کہ اللہ نے حضرت موسیٰ کو 40 دن کیلئے کوہ طور پر طلب کیا تھا
اور اسوقت حضرت کچھ قبائلی سرداروں کو بھی اپنے ساتھ لے گئے تھے۔ اس موقع پر اللہ
نے احکامات کی لوح یاتختیاں حضرت موسیٰ کو عطا کی تھی۔اس واقعہ سے ربائی یہ ثابت
کرتے ہیں کہ توریت کا سمجھنا ہر ایک کیلئے ممکن نہیں اور اللہ نے بھی اسے عوام پر
نازل کرنے کے بجائے مخصوص لوگوں کو بلا کر سمجھایا تھا۔
لبرل خواتین یہ ماننے
کو تیار نہیں انکا خیال ہے کہ توریت ہر آدمی سمجھ سکتا ہے۔ اسی طرح انھیں یہ بات
بھی تسلیم نہیں کہ بگل صرف مرد بجاسکتے ہیں۔ اور خواتین کو بھی بگل بجانے پر اصرار
ہے۔ یہاں ایک اور بات کی وضاحت بھی ضروری ہے کہ توریت قرآن کی طرح مصحف کی شکل میں
نہیں بلکہ کاغذی طومار یا Scrollکی شکل میں ہے۔ گزشتہ سال کی طرح اس بار بھی خواتین اپنے
ساتھ بگل اور توریت کے Scrolls لیکر آئیں لیکن دروازے پر سیکیورٹی حکام نے اسے خواتین سے چھین لیا لیکن کچھ
تیز طراز لڑکیاں گارڈز کو غچہ دیکر توریت و بگل اندر لے جانے میں کامیاب ہوگئیں۔
اور دیوارکے پاس ربائی کی تلاوت سننے کے بجائے انھوں نے خود ہی توریت پڑھنی شروع
کردی اور جن خواتین کے پاس بگل تھے انھوں نے اسے بجانا شروع کردیا۔ شوفر کے بارے
میں بھی یہودیوں کے احسن طریقہ یہ ہے دعا کے آٖغاز سے پہلے دو ایک بار بجایا جاتا
ہے پھر خاموشی اختیار کرلی جاتی ہے تاکہ لوگ سکون سے آہ و زاری کریں یا ربائیوں سے
توریت کی تلاوت سن سکیں۔اگر شوفر میسر نہ ہو تو موجود نہ ہو تو
کسی بھی قسم کا بھو نپو استعمال کیا جاسکتا ہے۔ یہودی عقائد کے مطابق اپنے مورث اعلیٰ (آدم و حوا) کے جشن ولادت کے موقع پر بگل بجانا
اور شور کرنے کا حکم توریت سے ثابت ہے۔شور مچانے کے علاوہ روش ہشنا کے موقع پر
مٹھائی کھانا اور تقسیم کرنا انکے یہاں مستحب ہے۔نئے سال کے دسویں دن یعنی 10 تشری
کو یہودی ملت یوم کپر منائیگی جو دراصل یوم استغفار ہے۔ اس سال یہ تہوار 8 اکتوبر کو
ٖغروب آفتاب سے اگلے روز رات تک جاری رہیگا۔یہودی یوم کپر کے موقع پر 25 گھنٹے کا
روزہ رکھتے ہیں۔ روزے کے دوران اکل و شرب سے پر ہیز کے ساتھ چمڑے کے جوتے پہننے کی
ممانعت ہے۔ منہہ ہاتھ دھونا، غسل کرنا اور خوشبو لگانے کی بھی اجازت نہیں۔کپر کی
پہلی رات یہودی مسلک کے اعتبار سے شب جائزہ ہے کہ اس روز اللہ تعالیٰ آنے والے یوم
کپر تک اپنے بندوں کی قسمت تحریر فرماتے ہیں۔ اسی لئے یہ رات عام طور سے عبادت و
گریہ زاری میں گزاری جاتی ہے اور اللہ سے نصیب اچھا لکھنے کی درخواست کی جاتی ہے۔
یوم استغفار کے موقع پرانفرادی توبہ کے ساتھ ملی کوتاہیوں اور قومی گناہوں سے
اجتماعی توبہ کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے۔ یوم کپر یہودیوں کا مقدس ترین دن ہے۔ روش
ہشنا اور یوم کپر کے موقع پر یہودی احباب کو دلی مبارکباد۔ اللہ کرے یوم استعفار
کی برکت سے یہ تہواراسرائیل و فلسطین میں دائمی اور پائیدار امن کا نقطہ آغاز بن
جائے۔
روش ہشنا 2019: 29ستمبر غروب آفتاب سے یکم اکتوبر کو رات کی
تاریکی پھیلنے تک
یوم کپر 2019: 8ا کتوبر غرب
آفتاب سے 9 اکتوبر رات کی سیاہی پھیلنے تک
No comments:
Post a Comment