ٹیکس میں کمی اور سرمایہ کاری میں اضافے کی
توقع
ہندوستان نے کارپوریٹ ٹیکس میں بھاری کٹوتی کا اعلان کیا
ہے۔ وزیرخزانہ شریمتی نرملا سیتارامن کے
مطابق:
·
کمپنیوں کے منافع پر ٹیکس کی شرح 30
سے کم کرکے 22 فیصد کی جارہی ہے
·
گزشتہ سال اکتوبر کے بعد قائم ہونے والے صنعتی اداروں کو اب 25 کے بجائے 15 فیصد
ٹیکس ادا کرنا ہوگا
کٹوتی کے ساتھ ہی ٹیکس کے نظام کو بھی سادہ و سہل بھی بنایا
جارہا ہے۔تجارتی ادارے اب اپنے منافع پر
براہ راست ٹیکس اداکرینگے اور استثنا یا exemptionsختم کردئے گئے ہیں۔ اسکے نتیجے میں شائد ٹیکس تو کم نہ ہو لیکن اس سادہ نظام کے نتیجے میں
کاروباریوں کو بے ایمان ٹیکس حکام کی چیرہ دستیوں سے نجات مل جائیگی۔
صنعتی اداروں کوپیش کی جانیوالی چھوٹ میں ایک شرط بھی عائد
کی گئی یعنی یہ رعائت ان نئے کارخانوں کیلئے ہے جو پانچ سال کے اندر پیداوار شروع
کردینگے۔ اس چھوٹ سے فائدہ اٹھانے کیلئے اب زیرتعمیر منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کیا جائیگا
جسکی وجہ سے عام لوگوں کو روزگار و کاروبار کے نئے مواقع میسرآئینگے۔
سیانوں کا خیال ہے کہ اس رعائت سے سرکاری خزانے کو ٹیکس کی
مد میں 20 ارب ڈالر کم وصول ہونگے لیکن اسکی وجہ سے 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری
متوقع ہے۔
دوسری طرف پاکستان میں آئی ایم ایف کے وظیفہ خواروں نے ٹیکس چوری کا ہوا کھڑاکر کے رشوت خور ٹیکس
افسروں کو چھوٹے دکانداروں کے پیچھے لگادیا ہے۔ نتیجے کے طورپر ساری معیشت منجمد
ہوکر رہ گئی ہے۔
No comments:
Post a Comment