لغرشِ انگشت
لغزشِ
زبان کے فتنے سے کون واقف نہیں ۔ اسی لئے سیانے کہتے ہیں کہ پہلے تولو پھر منہہ کھولو۔ لیکن یہ ماضی کی
بات تھی۔ کمپیوٹر اور سوشل میڈیا کے دور میں زبان کھولنے کے
بجائے Appاور ونڈو کھولی جاتی ہے۔ سیاسی رہنما بیانات کیلئے ٹویٹر استعمال کرتے ہیں۔ بلاشبہ ٹویٹر جذبات کے اظہار کا
شاندار ذریعہ ہے لیکن موبائل فون کے چھوٹے سے تختہَ کلید پر ٹائپنگ اتنی آسان نہیں اور جب Predictive Texting کی سہولت استعمال کی
جارہی ہو تو چند حروف ٹائپ ہوتے ہی اسکرین لفظ اگل دیتی
ہے اوراکثر اوقات کھلی آنکھیں بھی
دھوکہ کھا جاتی ہیں۔
آج کچھ
ایسی ہی دلچسپ غلطی امریکہ کی دخترِ اول ایوانکا ٹرمپ
سے ہوگئی۔ وہ برطانیہ کے نئے
وزیراعظم بورس جانسن کومبارکباد کا
ٹویٹ کررہی تھیں۔ انھوں نے کنگڈم
لکھنے کیلئے جیسے ہی Kingٹائپ کیا Predictive
Text کی برکت سے اسکرین پر Kingstonآگیا۔محترمہ نے غور سے دیکھے بغیر sendبٹن دبادیا اور یہ
پیغام لاکھوں لوگوں تک پہنچ گیا۔
ایوانکاکواپنی غلطی کاجلد ہی احساس ہوگیا لیکن بندوق سے نکلی
گولی اور پیٹ سے نکلی توند کہاں
واپس آتی ہے۔ بیچاری نے اسکی اصلاح بھی کرد ی لیکن منچلوں نے غلط ٹویٹ کو محفوظ (save)کرکےforwardکرنے کا سلسلہ شروع
کررکھاہے جسکے ساتھ لوگ مضحکہ خیز تبصروں سے بھی لطف اندوز ہورہے ہیں۔
۔
No comments:
Post a Comment