Thursday, July 18, 2019

قطر سے LNGکی خریداری ۔ چند نکات


قطر سے LNGکی خریداری ۔ چند نکات    
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی  کو گرفتار کرلیا گیا۔ ان پر قطر سے LNGسودے میں  بد عنوانی کا الزام  ہے۔ اس سودے کے چند نکات:
·        معاہدے کے مطابق پاکستان قطر  سےروزانہ  500 ملین  مکعب  فٹ LNG خریدے گا۔ایل این جی   Brentکی قیمت  سے 13.37فیصد رعائت پر  فراہم کی جائیگی ۔
·        یہ معاہدہ 15 سال کیلئے ہے
·        10 سال بعد قیمتوں  پر نظر ثانی کی جا سکے گی
·        سودے کا سب سے منفرد پہلو یہ ہے کہ معاہدے کے دوران  پاکستان طلب   میں  وقتی کمی یا مقامی پیدوار  میں اضافے پر خریداری کے حجم میں کمی و بیشی کا اختیار  رکھتاہے اور اس پر کوئی جرمانہ عائد نہیں کیا جائیگا۔
دنیا میں اسوقت LNG کی اوسط  قیمت  Brentکے 13 فیصد کے قریب   ہے۔
اس فارمولے کے مطابق  معاہدے کے  پہلے مہینے یعنی مارچ 2016میں  پاکستان  نے 4.40ڈالر فی ملین  برٹش تھرمل یونٹ (mmbtu) کے حساب سے  LNGخریدی   جبکہ بازار میں   یہ قیمت    5.35ڈالر فی ملین  برٹش تھرمل یونٹ تھی۔
ہمیں  نواز شریف  کبھی    پسند  نہیں لیکن  'ہم  سخن  فہم ہیں  غالب  کے طرفدار نہیں'
ایک اور پہلو کی طرف بھی نشاندہی ضروری ہے۔
پاکستان کو 200 ملین مکعب   فٹ (mmcfd)گیس روزانہ کی اضافی ضرورت ہے، جو قطر پرانی قیمت سے بھی کم   یعنی Brent سے  11.05فیصد رعائت  پرفروخت کرنے کو تیار تھا ۔ یہ پیشکش لے کر خود امیر قطر تشریف لائے لیکن  LNGخریداری کے سرکاری ادارے  پاکستان LNG لمیٹید (PLL)نے اسکے لئے  نیا ٹینڈر جاری کرکے قطر کو حق شفع یا Preemptive Rightسے محروم کردیا جو ایک  دو ست ملک کی حق تلفی ہے۔غالباً آج (جمعرات)  ٹینڈر جمع کرانے کی آخری تاریخ ۔ بازار میں افواہ گرم ہے کہ  قطر  نے  اس ٹینڈر میں  شرکت نہیں کی۔
دنیا میں LNGکی برآمد کا   75 فیصد حصہ قطر کے پاس ہے۔ تجارت کا معمولی علم رکھنے والا بھی یہ جانتا ہے کہ قطر سے سستی LNGکوئی نہیں فروخت کرسکتا لیکن حکومت  ExxonMobil سے LNGخریدنے پر مصر ہیں۔ شاید احباب اب جان گئے ہوں کہ کیکڑا کی کھدائی کے وقت ExxonMobil کا اتنا شور کیوں اٹھایا گیا تھا۔ 

No comments:

Post a Comment