ہمارے سپہ سالار تو چھاگئے
آج
کا دن امریکہ میں بلاشبہ یومِ جنرل قمر باجوہ تھا۔ جس تپاک سے پینٹا گون میں جنرل
صاحب کا استقبال ہوا ہے اسکی مثال نہیں
ملتی۔
پینٹاگون پہنچنے پر پاکستانی سپہ سالار کا امریکی
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفورڈ نے استقبال کیا۔ یہ اس لحاظ سے
غیر معمولی عزت افزائی تھی کہ جنرل باجوہ چیف آف آرمی اسٹاف ہیں لیکن انکا استقبال
باجوہ صاحب کے ہم منصب کے بجائے انکے باس نے کیا۔
استقبالیہ تقریبات کے دوران جنرل باجوہ کو 21
توپوں کی سلامی دی گئی اور دونوں ملکوں کے قومی ترانے بھی بجائے گئے۔
کل عمران خان کی وہائٹ ہاوس آمد پر نہ
تو توپیں چلیں اور نہ قومی ترانے بجے بس
صدر ٹرمپ نے صدردروازے پر انکا استقبال کیا۔
جنرل
قمر جاوید باجوہ نے امریکی فوجی قیادت سے علاقائی سلامتی کی صورت حال اور دو طرفہ
فوجی تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ امریکی فوجی قیادت نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں
پاک فوج کی قربانیوں اور افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کا اعتراف کیا۔امریکی
وفد کی قیادت جنرل ڈنفورڈ کررہے تھے۔
پاکستان
کے آرمی چیف نے اپنےہم منصب مارک ملے سے علیحدہ ملاقات بھی کی۔
امریکہ
کے عسکری حلقے جنرل صاحب کی اس غیر معمولی پزیرائی کو بہت اہمیت دے رہے ہیں اور
خیال ہے کہ افغانستان میں پسِ انخلا بندوبست کے حوالے سے پاک فوج نے جو ضمانت دی ہے اس پر امریکی فوج کو مکمل
اعتماد ہے
No comments:
Post a Comment