حب الوطنی کے متضاد مظاہرے
کل یوم آزادی پر امریکی فوج نے اپنی قوت کازبردست
مظاہرہ کیا۔ جدیدترین لڑاکا اور بمبار طیاروں نے فضا سے صدر ٹرمپ کو سلامی پیش کی۔
تباہ کن ٹینکوں اور بکتر گاڑیوں نے لاکھوں شائقین کے سامنے واشنگٹن کی مرکزی
شاہراہ پر گشت کیا۔یوم آزادی پر عام طور سے پریڈ نہیں ہوتی لیکن اس بارصدر ٹرمپ کی
خواہش پر یوم آزادی سلام امریکہ یا Salute USAکے طور
پر منایا گیا۔ سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ یہ میلہ 2020 کی انتؒخابی مہم کا حصہ
تھا۔
تاہم'
یکطرفہ نہ تھے لطف و محبت کے اشارے' کہ جہاں ہزاروں امریکی USA, USAکے نعرہ لگاتے اپنی فوج اور اسکے سپہ
سالار ڈانلڈ ٹرمپ کو خراج تحسین پیش کررہے تھے وہیں چند سو میٹر کے فاصلے پر وہائٹ ہاوس کے سامنے
کمیونسٹ مظاہرین نے امریکہ میں دولت کی غیر منصفانہ تقسیم، نسلی امتیاز، تارکین وطن سے حراستی
کیمپوں میں غیر انسانی سلوک اور دنیا
بھر کے آمروں کی امریکہ کی جانب سے حمائت
کے خلاف مظاہرہ کیا گیا جسکا اہتمام Revolutionary
Communist Partyنے کیا تھا۔ اس موقع پر امریکی پرچم بھی نذر آتش کیا گیا۔
امریکہ میں قومی پرچم کی 'بیحرمتی' یا اسے نذرِ اتش کرنا
جرم نہیں۔ سپریم کورٹ نے قومی پرچم کو آگ لگانا حکومتی پالیسیوں اور حکمت عملی کے خلاف جذبات کااظہار
قرار دیا ہے جسے امریکی آئین میں مکمل تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔
'محب وطن' امریکیوں
کو 'غداروں' کا یہ عمل پسند نہ آیا اور ہاتھا پائی کی نوبت آگئی تاہم پولیس نے جلتے ہوئے پرچم کے گرد حلقہ قائم کرکے
اسے پوری طرح جلنے دیا کہ شہریوں کے حق
اظہار رائے کا تحفظ قانون نافذ کرنے والے اداروں کا فرض ہے۔ دھکم پیل اور مار پیٹ
میں بہت سی گرفتاریاں بھی ہوئیں جن میں
زیادہ تعداد صدرٹرمپ کے مشتعل حامیوں کی ہے۔حراست میں لئے گئے زیادہ تر
لوگوں کو کچھ دیربعد رہا کردیا گیا
No comments:
Post a Comment