جلد فیصلہ فرمائیں یا قاضی القضاۃ
محترمہ مریم نواز نے آڈیو ٹیپ کی شکل میں جو انکشاف کیا تھا
اسے ایک ہفتہ گزرگیا لیکن نہ تو حکومت نے
اسکی تحقیق کیلئے کوئی قدم اٹھایا اور نہ عدلیہ نے ازخود کاروائی کی۔
آج ممتاز ماہرِ
قانوں جناب اشتیاق احمدمرزا نے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ
وڈیوکی جانچ کے لیے عدالت عظمیٰ میں آئینی درخواست دائر کردی (حوالہ روزنامہ
جسارت)۔
درخواست
میں وفاقی حکومت ،شہباز شریف ، مریم صفدر ،شاہد خاقان عباسی اور راجہ ظفر الحق
،وڈیو کے مرکزی کردار ناصر بٹ اور پیمرا کو فریق بنایا گیا ہے۔مرزا صاحب
نےعدالت عظمیٰ سے استدعا کی ہے کہ عدلیہ کے وقار کو برقرار رکھنے کے لیے
ملوث افراد کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
درخواست
میں کہا گیا ہے کہ 6جولائی کو مریم صفدر اور دیگر نے پریس کانفرنس میں جج ارشد ملک
اور ناصر بٹ کے درمیان بات چیت کی جووڈیو پیش کی اس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ عدلیہ
آزاد نہیں۔
درخواست گزار نے فاضل عدلیہ کو توجہ دلائی ہے کہ
جج ارشد ملک اپنی پریس ریلیز میں مریم نواز کے الزامات ماننے سے انکار کرچکے ہیں۔
اپنے بیان میں فاضل جج نے من پسند فیصلے کیلئے رشوت کی پیشکش کا جو ذکر کیا ہےوہ
انتہائی سنجیدہ و سنگین ہے اور مریم صفدر صاحبہ کے الزامات توہین عدالت کے زمرے
میں آتے ہیں۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت عظمیٰ عدلیہ کی آزادی کو یقینی بنانے کیلئے وفاقی
حکومت کو ٹھوس اقدامات کی ہدائت کرے۔
دیکھنا
ہے کہ عدلیہ اپنے وقار کے تحفظ کیلئے کیا قدم اٹھاتی ہے۔
No comments:
Post a Comment