کشمیر کے مسئلے پر ثالثی
آج ملاقات میں وزیراعظم عمران خان نے صدر ٹرمپ سے
کشمیر کے مسئلے ثالثی کی درخواست کی جسے منظور کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ میں
مددکرسکا تو ضرور کرونگا۔
ہندوستان کی جانب سے اب تک کوئی ردعمل سامنے
نہیں آیا لیکن صدر ٹرمپ نے انکشاف کیا کہ
دو ہفتہ قبل ایسی ہی درخواست ہندوستانی
وزیر اعظم نے بھی کی تھی۔
حالیہ
ملاقات کے دوران ثالثی کے ذکر پر ہندوستان کی جانب سے خاموشی کی بڑی وجہ تو چاند
کی طرف راکٹ چندرین کی
روانگی ہے اور صدرو وزیراعظم سمیت سارا
ہندوستان اسوقت صرف چندرین چندرین کررہا ہے۔
تاہم ثالث کی حیثیت سے امریکہ کا کردار بہت زیادہ
تابناک نہیں۔ چچاسام خود کو مشرق وسطیٰ کا Peace Brokerاور ثالث کہتے ہیں اور اس ضمن میں انکے کردار سے دنیا واقف
ہے۔
کشمیر کا معاملہ یہ ہے کہ حق خودارادی سے پہلے 'سرحد پار دہشت
گردی' کا خاتمہ ہندوستان کی ترجیح ہے اور اس نکتے پر امریکہ دہلی کا محض ہمنوا ہی نہیں بلکہ ہم نوالہ اور ہم پیالہ بھی
ہے۔ خیال یہی کہ معاملہ نشستن گفتن
اور برخواستن سے آگے نہیں بڑھے گا۔
No comments:
Post a Comment